لاہور خطرات سے دوچار ہے، 71ہزار گھروں سے ڈینگی کا لاروا ملا ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد

02 اکتوبر 2021
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاہور کے 71ہزار گھروں سے ڈینگی کا لاروا ملا  ہے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاہور کے 71ہزار گھروں سے ڈینگی کا لاروا ملا ہے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت ڈینگی کے سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ہے اور لاہور کے 71ہزار گھروں سے ڈینگی کا لاروا ملا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں لاہور سب سے زیادہ ڈینگی کے خطرات سے دوچار ہے اور صوبے میں ڈینگی کے 190 مریض سرکاری ہسپتالوں میں اور نجی ہسپتالوں میں 81 مریض داخل ہیں۔

مزید پڑھیں: جڑواں شہروں میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں ڈینگی کے 181 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 131 صرف لاہور سے سامنے آئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ حکومت اس حوالے سے کچھ خاص دھیان نہیں دیا لیکن جنوری کے بعد کووڈ-19 کے علاوہ 15 اجلاس ڈینگی کے حوالے سے کیے تاکہ اس کی مستقل نگرانی کی جا سکے اور ایسا نہ ہو کہ ہم ڈینگی کو نظرانداز کر بیٹھیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ لاہور میں 35 لاکھ گھروں میں سے آدھے سے زائد گھروں کی نگرانی کی گئی اور ان میں سے ان 71ہزار گھروں کی نشاندہی کی گئی جہاں ڈینگی کا لاروا ملا اور بارش کے بعد لاروا کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور کا علاقہ ڈی ایچ اے اس حوالے سے سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ہے اور سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے لیے علیحدہ کاؤنٹر بنائے گئے ہیں جہاں ڈینگی کے شک کی صورت میں مریض کا فوری سی بی سی ٹیسٹ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ 19 یا ڈینگی، دونوں کی علامات میں فرق کیسے کریں؟

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر اب کم ہو گئی ہے اور آج صوبے میں 524 کیسز سامنے آئے ہیں اور 24 اموات ہوئی ہیں جبکہ 18ہزار ٹیسٹ کیے گئے۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے ویکسینیشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے اور پرسوں پنجاب بھر میں 7 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی گئی اور کل 8 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگائی گئی جس کے ساتھ ہی پنجاب میں اب تک 4کروڑ 75 لاکھ لوگوں کو ویکسین لگ چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان میں 60فیصد لوگوں کو ویکسین کا پہلا ڈوز لگ چکا ہے جبکہ 40 فیصد کو دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں اور ہمارے پاس اب بھی صوبے میں ویکسین کی ڈیڑھ کروڑ خوراکیں موجود ہیں۔

صوبائی وزیر نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی کورونا وائرس ویکسین میں جعلی انٹری کو بڑی سازش قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکام اس معاملے کی تحقیقات کررہی ہیں اور اب تک نواز شریف کی طرز پر 9ہزار جعلی رپورٹس کا اندراج کیا جا چکا ہے، ان محکمے نے ایکشن لیا ہے۔

مزید پڑھیں: سائنسدان ڈینگی کا مؤثر علاج دریافت کرنے میں کامیاب

ان کا کہناتھا کہ جعلی رپورٹس کے سلسلے میں 12 ایف آئی آر درج کرائیں، 16 افراد گرفتار ہوئے، 79 محکمہ جاتی کارروایئوں کے بعد لوگوں کو معطل کیا گیا تاکہ اس طرح کی کوئی گڑبڑ نہ ہو۔

وزیر صحت نے کہا کہ این سی او سی نے جعلی رپورٹس کے سدباب کے یے کا طریقہ کار بنا لیا ہے، پہلے اینٹری کرنے والے کو کوڈ دیا جاتا تھا جسے وہ استعمال کرتا رہتا تھا لیکن اب ہر روز صبح ایک نیا کوڈ ہر کمپیوٹر آپریٹر کو دیا جاتا ہے اور وہ کوڈ صرف 24 گھنٹے تک کام کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے 70فیصد بستر خالی ہیں، ہائی ڈیپنڈنسی یونٹ بھی بڑی تعداد میں خالی پڑے ہیں اس لیے خطرے کی کوئی بات نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ تین ہفتوں کے لیے ڈینگی کے حوالے سے وارننگ جاری کی جا چکی ہے، کل بھی شدید بارش ہوئی ہے لہٰذا جب پانی کھڑا ہوتاہے تو ڈینگی کے پنپنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں لہٰذا لوگ مچھر سے بچاؤ کے لیے گھروں میں اسپرے کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ڈینگی کے پھیلاؤ نے نیا ریکارڈ قائم کردیا

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو صوبہ پنجاب کے وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد محمود نے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت کی تھی کہ وہ ڈینگی کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے اپنی تیاریاں یقینی بنائیں۔

ڈینگی سے بچاؤ کے لیے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے اقدامات کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ موسمی حالات ڈینگی بخار میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں اور وسط ستمبر سے دسمبر کے اوائل تک کا دورانیہ عام طور پر ڈینگی کے لیے سازگار ہوتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں