وفاقی حکومت کا 12 ربیع الاول کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان

اپ ڈیٹ 15 اکتوبر 2021
عیدمیلادالنبی کے موقع پر عام تعطیل ہوگی—فائل/فوٹو: ڈان
عیدمیلادالنبی کے موقع پر عام تعطیل ہوگی—فائل/فوٹو: ڈان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے 12 ربیع الاول (19 اکتوبر 2021) کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کردیا۔

کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ’19 اکتوبر 2021 کو عید میلاد النبی (12 ربیع الاول) کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطیل ہوگی’۔

یہ بھی پڑھیں: مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چاند نظر آنے کا اعلان، 12 ربیع الاول 19 اکتوبر کو ہوگی

قبل ازیں وزارت مذہبی امور نے 7 اکتوبر کو کہا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے موقع پر ربیع الاول کے دوران عشرہ رحمت للعاملین منایا جائے گا۔

وزارت مذہبی امور نے بیان میں کہا تھا کہ عشرہ رحمت للعالمین کے لیے حکمت عملی بنادی اور وزیراعظم کے حکم پر 3 تا 13 ربیع الاول کو عشرہ رحمۃ للعالمین ﷺ منایا جائے گا۔

وزارت نے کہا تھا کہ اس حوالے سے منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسکولوں، کالجوں اور درسگاہوں میں سیرت پر تقریری اور نعتیہ مقابلے منعقد کروائے جائیں گے، علمائے کرام، اسکالرز اور نمایاں کارکردگی کے حامل طلبا عشرہ رحمت للعالمین پر مؤثر عوامی آگہی دیں گے، خاص طور پر خواتین کے حقوق، معاشرے میں بڑھتی جنسی درندگی اور منشیات کی روک تھام کے حوالے سے بھی آگہی دی جائے گی۔

نور الحق قادری نے کہا تھا کہ پبلشرز عشرہ رحمت للعالمینﷺ کے دوران سیرت کی کتب پر خصوصی رعایت دیں، سرکاری و نجی ٹی وی چینلز کے ذریعے سیرت طیبہ کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا تھا کہ پیمرا، سرکاری و نجی ٹی وی چینلز کو خصوصی ہدایات جاری کرے گا، دوسرے اسلامی ممالک میں منعقدہ ربیع الاول کے پروگراموں کی خصوصی تشہیر کی جائے گی۔

بعد ازاں 10 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان نے عشرہ رحمت للعالمین کی تقریبات کا آغاز کرتے ہوئے پہلی تقریب میں ملک اور پوری دنیا کو اسلام اور نبی اکرم ﷺ کی سیرت سے آگاہ کرنے کے لیے رحمت للعالمین اتھارٹی بنانے کا اعلان کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا رحمت للعالمین اتھارٹی بنانے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستان کو ایک رخ بدلنا پڑے گا، اسی پر اصول پر واپس جانا پڑے گا اور ہم یہاں رحمت اللعالمین اتھارٹی بنانے جا رہے ہیں۔

رحمت اللعالمین اتھارٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ حضور ﷺ کی زندگی بچوں، بڑوں کو کیسے پڑھانی ہے اور کس طرح اپنی زندگیوں میں لانا ہے، اس بارے میں اسکالرز پڑھائیں گے۔

اتھارٹی کی تنظیم کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ اس کا پیٹرن میں خود بنوں گا، چیئرمین وہ ہوگا جس نے تفسیر لکھی ہے اور اس پر عبور ہو، اس کے لیے ہم نے تلاش شروع کردی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اس پر پوری دنیا میں ایڈوائزری بورڈ بنے گا، جس کے لیے ہم نے دنیا میں رابطے بھی کیے ہیں، اس کے نیچے رحمت اللعالمین بورڈ بنے گا، اتھارٹی پوری دنیا کو اسلام اور سیرت کو سمجھائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے اندر ایک اسکالر کا کام ہوگا کہ اسکولوں میں نصاب کا جائزہ لے گا اور ساتھ ہی دیگر ادیان کو پڑھائیں گے اور چاہیں گے کہ وہ بھی پوری طرح آگاہ ہوں، دوسرا یونیورسٹی میں تحقیق کروائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ-19 ایس او پیز: محفل میلاد میں شریک علما، نعت خوانوں کیلئے مکمل ویکسینیشن لازمی قرار

عمران خان نے کہا تھا کہ ایک اسکالر کا کام میڈیا کو دیکھنا ہوگا، سوشل میڈیا کو دیکھے گا کہ کیا تبدیلیاں آرہی ہیں، کیونکہ ہم میڈیا کو روک نہیں سکتے لیکن الٹرنیٹ دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ پھر کارٹون پر کام کریں گے اور اپنے کارٹون بنائیں، پھر ایک اسپیشل پروجیکٹس کا ایک اسکالر ہوگا۔

وزیراعظم نے تمام وزرا کو ہدایت کی تھی کہ پورے ہفتے پروگراموں میں شرکت کریں اور آگے بچوں سے پتا کریں گے کہ وہ سمجھیں ہیں کہ عظمت کا راستہ کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں