باجوڑ: ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایف سی، پولیس کے 4 اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 21 اکتوبر 2021
علاقے میں موجود کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
علاقے میں موجود کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے میں فرنٹیئر کور (ایف سی) اور پولیس کے 4 اہلکار شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کے مطابق باجوڑ کے علاقے ڈبرائی میں آئی ای ڈی دھماکا سیکیورٹی فورسز کے سرچ آپریشن کے دوران ہوا۔

دھماکے کے نتیجے میں ایف سی کے 28 سالہ لانس نائیک مدثر اور 26 سالہ سپاہی جمشید شہید ہوئے جن کا تعلق بالترتیب کوہاٹ اور کراچی سے تھا۔

دھماکے میں 2 پولیس کانسٹیبلز سپاہی عبدالصمد اور سپاہی نور رحمٰن بھی شہید ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: دو حملوں میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید

علاقے میں موجود کسی بھی دہشت گرد کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں ملک میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں دہشت گردی کے دو واقعات میں 5 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

ضلع باجوڑ کے ڈی پی او عبدالصمد خان نے ڈان کو بتایا کہ سڑک کنارے نصب بم پاک ۔ افغان سرحد کے قریب تحصیل ماموند کے پہاڑی علاقے میں پھٹا۔

انہوں نے کہا کہ دھماکا تیر بندہ کے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہوا، آپریشن ایک کانٹریکٹر کی گاڑی کو نشانہ بنانے کے بعد کیا جارہا تھا جس میں 2 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں سپاہی شہید

ان کا کہنا تھا کہ دوسرے دھماکے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے جن میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے جمشید اور مدثر جبکہ پولیس کانسٹیبلز نور رحمٰن اور صمد خان شامل تھے۔

قبل ازیں شمالی وزیرستان کے علاقے ہنگو میں واقع چپری وزیران چیک پوسٹ پر دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں ایک سپاہی شہید ہوا۔

عہدیداران کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ساتھ کئی گھنٹے جاری رہنے والے فائرنگ کے تبادلے میں مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے تھل اسکاؤٹس کے 28 سالہ سپاہی وقاص نے جام شہادت نوش کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں