الیکشن کمیشن کا خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تاریخوں کا اعلان

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2021
الیکشن کمیشن نے حکام کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے تمام تر انتظامات کرنے کی ہدایت کردی — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمیشن نے حکام کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے تمام تر انتظامات کرنے کی ہدایت کردی — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے لیے 19 دسمبر اور 16 جنوری کی تاریخیں مقرر کردی ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے جاری کردہ تفصیلی حکم نامے میں کمیشن نے صوبائی حکومت، چیف سیکریٹری، سیکریٹری بلدیات کو تمام تر ضروری انتظامات کرنے اور صوبے میں آزادانہ و شفاف انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کر تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کے نمائندوں کی تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن، خیبرپختونخوا میں مرحلہ وار بلدیاتی انتخابات کی مارچ تک تکمیل کا خواہاں

حالیہ تجویز کے مطابق حکومت خیبر پختونخوا گاؤں، محلے کی کونسل کے انتخابات 2 مراحل میں کرانا چاہتی تھی، پہلا مرحلہ دسمبر جبکہ دوسرا آئندہ برس مارچ میں اور تحصیل کونسل کے انتخابات کا فیصلہ بعد میں کرنے کا کہا گیا تھا۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ اس حکم کے تحت گاؤں کونسلز، محلہ کونسلز اور تحصیل کونسلز کے لیے بلدیاتی انتخابات پہلے مرحلے میں 17 اضلاع میں اور دوسرے مرحلے میں باقی 18 اضلاع میں ہوں گے۔

حکم نامے میں اس بات پر زور دیا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن آئین کے ’پارٹ وِل‘ کی شرائط کے اندر فرائض کی انجام دہی کرتے ہوئے خصوصی دائرہ اختیار کے ساتھ مکمل طور پر آزاد ہیں جس میں کسی بھی فریق کو مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے گریزاں

حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ تمام متعلقہ حلقوں یعنی وفاقی اور صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن آزادانہ طور پر اپنے افعال سرانجام دیں اور یہ دیکھیں کہ وہ مکمل طور پر مضبوط ہیں تاکہ وہ اپنے آئینی وعدوں کو منصفانہ، آزادانہ طور پر اور کسی بھی قسم کی رکاوٹ اور دباؤ کے بغیر پورا کر سکیں۔

حکم نامے میں نشاندہی کی گئی کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کی مدت 28 اگست 2019 کو اختتام پذیر ہوئی تھی اور الیکشن ایکٹ کے تحت ای سی پی کی قانونی ذمہ داری ہے کہ مدت ختم ہونے کے بعد 120 روز کے اندر انتخابات کروائے جائیں۔

ای سی پی کا کہنا تھا کہ کمیشن کی جانب سے صوبائی حکومت کو الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 219 (3) کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں مشاورت کے لیے بروقت آگاہ کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کی خیبرپختونخوا حکومت کو لوکل گورنمنٹ ایکٹ کی پاسداری کی ہدایت

خیبر پختونخوا حکومت نے درخواست کی تھی کہ کے پی بلدیاتی ایکٹ 2013، دفعہ 79 میں ترمیم کر کے صوبائی حکومت کو گاؤں/محلہ اور تحصیل کونسلز کے بلدیاتی انتخابات علیحدہ علیحدہ کرانے کا اختیار دیتا ہے اور الیکشن کمیشن اس ترمیمی دفعہ کے مطابق انتخابات کرانے کا پابند ہے۔

مذکورہ درخواست کا حوالہ دیتے ہوئے حکم نامے میں کہا گیا کہ یہ مؤقف صوبائی حکومتوں کے اختیارات سے متعلق آرٹیکل 140 (ون) اے کی غلط سمجھ پر مبنی تھا۔

ساتھ ہی کہا گیا کہ اس دفعہ کے تحت ہر صوبہ قانون کے مطابق بلدیاتی حکومت کا نظام قائم کرے گا اور منتخب نمائندوں کو سیاسی، انتظامی اور مالی اختیارات دے گا جبکہ الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا اختیار دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں