پشاور ہائیکورٹ: غیر جماعتی بنیاد پر ولیج کونسل انتخابات غیر آئینی قرار

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2021
پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ غیرجماعتی بنیاد پر انتخابات آئین کی خلاف ورزی ہے—فائل/فوٹو: پی پی آئی
پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ غیرجماعتی بنیاد پر انتخابات آئین کی خلاف ورزی ہے—فائل/فوٹو: پی پی آئی

پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا (کے پی) میں بلدیاتی انتخابات کے دوران نیبرہوڈ اور ولیج کونسل کے انتخابات غیرجماعتی بنیاد پر کرانے کو غیر آئینی قرار دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنا دیا۔

مزید پڑھیں: کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری

تین رکنی لارجر بینچ نے نیبرہوڈ اور ولیج کونسل انتخابات غیر جماعتی بنیاد پر کرانے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نیبرہوڈ اور ویلج کونسل انتخابات جماعتی بنیاد پر کرانے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ میں کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے خلاف درخواست جمعیت علمائے اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی اکرام خان درانی سمیت خوشدل خان، مشتاق احمد خان، حمایت اللہ مایار اور دیگر نے دائر کی تھی۔

پشاور ہائی کورٹ نے درخوستوں کو جزوری طور پر منظور کیا اور فیصلہ سنا دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن جماعتی بنیاد پر الیکشن کرانے کے لیے ضروری اقدامات کرے کیونکہ غیرجماعتی بنیاد پر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد آئین پاکستان کے آرٹیکل 17 کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے مالاکنڈ کو پہلے مرحلے سے نکال دیا

عدالت نے کہا کہ صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان ریٹرننگ افسران کو ہدایات جاری کریں کہ امیدواروں سے جماعتی بنیاد پر درخواستیں وصول کرے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 25 اکتوبر کو کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری کردیا تھا۔

ای سی پی سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ 19 دسمبر کو ہو گی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق خیبرپختونخوا میں پہلے مرحلے میں پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، ڈی آئی خان، لکی مروت، باجوڑ، مردان، صوابی، کرک، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، چارسدہ، ہنگو اور مہمند میں انتخابات ہوں گے۔

ای سی پی نے کہا تھا کہ ریٹرننگ افسران کاغذات نامزدگی کے لیے یکم نومبر کو نوٹس جاری کریں گے، جس کے بعد امیدوار 4 تا 8 نومبر تک کاغذات نامزدگی جمع کرا سکیں گے۔

ریٹرننگ افسران کاغذات جمع کرانے والے امیدواروں کی فہرستیں 9 نومبر کو جاری کریں گے، جس کے بعد 10 سے 12 نومبر کے دوران کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کریں گے۔

ای سی پی نے بتایا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار 13 سے 16 نومبر تک اسکروٹنی سے متعلق اپیلیں دائر کر سکیں گے اور ایپیلٹ ٹریبونلز 19 نومبر تک اپیلوں پر فیصلے کریں گے۔

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے شیڈول کے مطابق امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرستیں 20 نومبر کو جاری کی جائیں گی جبکہ 22 نومبر تک امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کیلئے تاریخوں کا اعلان

نوٹیفکیشن میں کہا گیاتھا کہ نامزد امیدواروں کو 23 نومبر کو انتخابی نشانات الاٹ کیے جائیں گے۔

ای سی پی نے کہا تھا کہ 19 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کے بعد پہلے مرحلے کے نتائج کا اعلان 24 دسمبر تک کر دیا جائے گا۔

قبل ازیں 22 اکتوبر کو ای سی پی نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے لیے 19 دسمبر اور 16 جنوری کی تاریخیں مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا تھا کہ اس حکم کے تحت گاؤں کونسلز، محلہ کونسلز اور تحصیل کونسلز کے لیے بلدیاتی انتخابات پہلے مرحلے میں 17 اضلاع میں اور دوسرے مرحلے میں باقی 18 اضلاع میں ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں