‘وزیراعظم کا ریلیف پیکیج ایک مذاق ہے’، اپوزیشن و دیگر کا ردعمل

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2021
یوٹیلٹی اسٹورز نے گھی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے—فائل/ڈان
یوٹیلٹی اسٹورز نے گھی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے—فائل/ڈان

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بڑے ریلیف کے اعلان پر اپوزیشن اور دیگر شخصیات نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے، اس سے ایک مذاق قرار دے دیا۔

سیاست دانوں اور صحافیوں نے وزیر اعظم کی تقریر اور حکومت کے بہت بڑے ریلیف پیکیج پر سوال اٹھائے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کا 2 کروڑ خاندانوں کیلئے 120 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعطم کا ریلیف پیکج ‘ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ صرف چند خاندان 6 ماہ کے لیے گھی، آٹا اور دالوں میں پیکیج سےمستفید ہوں گے، تین برسوں میں گھی 108 فیصد، آٹا 50 فیصد اور گیس 300 فیصد اضافہ ہوچکا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ’30 فیصد بہت کم ہے، 20 کروڑ لوگوں کے لیے بہت تاخیر ہوئی ہے جو تاریخی مہنگائی، غربت اور بےروزگاری کا سامنا کر رہے ہیں’۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے خطاب سے عوام کا کرب مزید بڑھ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خطاب اپنی نااہلی، بے بسی اور انتظامی جمود کو واضح اعتراف تھا، وزیراعظم عمران خان ایسے آئے جیسے سب کچھ ان کے کنڑول سے چلا گیا ہو۔

شہباز شریف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عذاب بن گئی ہے۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ ‘چند لوگوں نے غلط تاثر دیا ہوا ہے کہ پی ٹی آئی نے برآمدات میں بہتری دکھائی ہے، دراصل ابتدائی دو برسوں میں برآمدات کم ہوئی تھیں اور اس کے بعد صرف تیسرے سال میں روپے کی قدر میں انتہائی کمی کے بعد اضافہ ہوا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘رواں برس عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کے بعد برآمدات میں 9 فیصد جبکہ درآمدات 39 فیصد اضافہ ہوا’۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے اسے ’پاکستان کے وزیرِ الزام کی عجیب و غریب تقریر‘ قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران نے معاشی بحران، آسمان کو چھوتی مہنگائی، بے مثال عوامی قرضوں، گرتے ہوئے روپے کی ذمہ داری قبول نہیں کی اور ’صرف کہا کہ مزید قیمتوں میں اضافے کے لیے تیار ہو جاؤ‘۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ ’22 کروڑ میں سے 2 کروڑ لوگوں کے لیے ایک ’ریلیف پیکج‘، کون سا پیکیج ہے، اور گھی کی قیمتیں ان کے اعلان کے ساتھ ہی بڑھ گئی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے کہا کہ وزیراعظم فراڈ پیکیج کے اعلان کے بعد استعفیٰ دے دیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے ’ریلیف پیکچ‘ اعلان کے ساتھ ہی یوٹیلیٹی اسٹورز میں گھی مزید مہنگا

ان کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم عمران خان نے کوئی ریلیف پیکیج کا اعلان نہیں کیا بلکہ ایک تکلیف پیکیج کا اعلان کیا ہے’، اس سے عوام کے لیے ایک اور مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیکیج کے اعلان کے بجائے نااہل اور کرپٹ وزیراعظم کو اپنے استعفے کا اعلان کرنا چاہیے۔

مریم اورنگ زیب کا کہنا تھا کہ ‘اگلے 6 ماہ میں مزید مہنگائی، بے روزگای اور معاشی بحران ہوگا، کیا یہ ریلیف پیکیج ہے، آٹا، چینی، بجلی، گیس، کپاس، پیٹرول مزید مہنگا ہوگا، کیا یہ آپ کا ریلیف پیکیج ہے’۔

وزیرا عظم عمران خان کی جانب سے ’دو خاندان‘ سے لوٹی ہوئی رقم واپس لانے پر اشیا کی قیمتوں میں نصف کمی سے متعلق بیان پر صحافی مظہر عباس نے کہا کہ ’لیکن وزیر اعظم، آپ نے وہ رقم واپس لانے کا وعدہ کیا تھا، 3 برس میں کیا کیا؟

سماجی کارکن عمار علی جان نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافہ اور صنعتوں کو گیس کی کمی کے بارے میں خبردار کرنا ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس سے واضح ہوتا کہ ہمیں کس طرح کے معاشی بحران کا سامنا ہے’۔

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر 2 کروڑ خاندانوں کے لیے 120 ارب روپے کے خصوصی ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ گھی، آٹے اور دال پر 30 فیصد سبسڈی دی جائے گی۔

قوم سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ سبسڈی کا عمل 6 ماہ تک جاری رہے گا جبکہ ’کامیاب پاکستان‘ پروگرام کے تحت مزید 1400 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس کے تحت 40 لاکھ مستحق خاندانوں کو بلاسود گھروں کی تعمیرات کے لیے قرضے دیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

وزیراعظم کے اعلان کے فوری بعد یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) نے گھی اور خوردنی تیل سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔

یوٹیلٹی اسٹورز کی قیمتوں کی فہرست کے مطابق مختلف برانڈز کے خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں بالترتیب 65 روپے اور 53 روپے فی لیٹر تک اضافہ کردیا گیا ہے۔

دونوں اشیا کی قیمتیں کراچی زون میں سب سے مہنگی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں