ایوارڈ یافتہ ڈھول استاد پپو سائیں انتقال کر گئے

08 نومبر 2021
پپو سائیں کو صوفیانہ انداز میں ڈھول بجانے کی وجہ سےشہرت حاصل تھی—اسکرین شاٹ
پپو سائیں کو صوفیانہ انداز میں ڈھول بجانے کی وجہ سےشہرت حاصل تھی—اسکرین شاٹ

صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے تعلق رکھنے والے ایوارڈ یافتہ ڈھول استاد ذوالفقار علی المعروف ’پپو سائیں‘ طویل عرصے تک علیل رہنے کے بعد انتقال کر گئے۔

ڈان اخبار کے مطابق پپو سائیں طویل عرصے سے جگر کے کینسر میں مبتلا تھے اور حکومت پنجاب نے ان کے علاج کے لیے دو لاکھ روپے کی امداد کا اعلان بھی کر رکھا تھا۔

پپو سائیں زندگی کے آخری ایام تک پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) میں زیر علاج رہے مگر جگر کے کام چھوڑجانے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔

ان کی نماز جنازہ اچھرہ میں قائم بابا شاہ جمال کے درگاہ پر ادا کی گئی جب کہ انہیں ان کی وصیت کے مطابق مائی صاحبہ کے مزار میں سپرد خاک کیا گیا۔

ان کی نماز جنازہ کے بعد انہیں ڈھول بجا کر خراج تحسین بھی پیش کیا گیا جب کہ ان کی موت پر مختلف سیاسی، سماجی و شوبز شخصیات نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

پپو سائیں نے کم عمری میں ہی ڈھول بجانا شروع کیا تھا اور انہوں نے تقریبا 4 دہائیوں تک صوفیانہ انداز میں ڈھول بجا کر لوگوں کو محظوظ کیا۔

پپو سائیں ہر جمعرات کی شب بابا شاہ جمال کی مزار پر جاکر ڈھول بجاتے تھے اور انہوں نے پیسوں کی لالچ میں کبھی بھی اپنے ڈھول بجانے کے انداز کو کمرشلائیزڈ نہیں کیا۔

انہیں ان کی خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے تمغہ امتیاز سے بھی نوازا تھا جب کہ انہوں نے دیگر کئی ملکی و غیر ملکی ایوارڈز بھی جیت رکھے تھے۔

پپو سائیں اپنے صوفیانہ ڈھول بجانے کے انداز کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور سوئٹزرلینڈ سمیت دیگر ممالک میں بھی مشہور تھے اور وہاں بھی انہوں نے پرفارمنس کی۔

ان کی موت پر حکومتی عہدیداروں سمیت فنکار اور موسیقی سے وابستہ افراد نے بھی گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو ڈھول کی دنیا کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

پپو سائیں جگر کے عارضے میں مبتلا تھے—فائل فوٹو: فیس بک
پپو سائیں جگر کے عارضے میں مبتلا تھے—فائل فوٹو: فیس بک

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں