امریکا کا فائزر کمپنی سے کورونا کے علاج کیلئے ایک کروڑ گولیاں خریدنے کا معاہدہ

19 نومبر 2021
فائزر کمپنی نے رواں ہفتے ہنگامی بنیادوں پر ’پیکسلووڈ‘ نامی گولی کے اجازت نامے کیلئے درخواست کی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز
فائزر کمپنی نے رواں ہفتے ہنگامی بنیادوں پر ’پیکسلووڈ‘ نامی گولی کے اجازت نامے کیلئے درخواست کی ہے — فائل فوٹو / رائٹرز

امریکا نے معروف دوا ساز کمپنی فائزر سے کورونا وائرس کے علاج کے لیے ایک کروڑ گولیاں خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔

معروف دواساز کمپنی فائزر نے بتایا ہے کہ امریکی حکومت کورونا کے علاج کیلئے فائزر کی زیرتجربہ اینٹی وائرل گولی کی ایک کروڑ خوراکیں 5.29 ارب ڈالر کے عوض خریدے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک اور دوا ساز کمپنی مرک کے ساتھ امریکی معاہدے کے مقابلے میں اس نئے معاہدے کے تحت فائزرکمپنی کورونا کے علاج کیلئے تقریباً دگنی خوارکیں امریکا کو فراہم کرے گی۔

مرک کمپنی کی 700 ڈالر فی خوراک کے مقابلے میں فائزر کی یہ گولی لگ بھگ 530 ڈالر فی خوراک کے حساب سے 25 فیصد سستی ہے۔

فائزر کمپنی نے رواں ہفتے ہنگامی بنیادوں پر ’پیکسلووڈ‘ نامی گولی کے اجازت نامے کیلئے درخواست کی ہے جو اعداد و شمار کے مطابق تشویشناک صورتحال میں مبتلا لوگوں کو اسپتال میں داخل ہونے سے روکنے یا موت سے بچانے میں 89 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فائزر کی 95 ممالک کو اینٹی وائرل کووڈ دوا تیار کرنے کی اجازت

امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سےجاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی طرف سے اب بھی اس گولی کا مکمل جائزہ لینے کی ضرورت ہے لیکن امریکی عوام کے لیے اس دوا کی مطلوبہ تعداد میں فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی انتظامیہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ علاج مفت اور باآسانی دستیاب ہو۔

امریکی سیکریٹری برائے صحت اور انسانی خدمات زیویر بیسیرا کا کہنا ہے کہ امریکی شہریوں کے لیے ابھی بھی ترجیح ویکسین کروانا ہی ہونا چاہیے لیکن ایسی گولیاں بڑی زندگیاں بچا سکتی ہیں جن کے استعمال سے لوگوں کو ہسپتال جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

فائزر کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اگلے مہینے کے آخر تک دوا کی ایک لاکھ 80 ہزار خوراکیں تیار کرلے گی اور اگلے سال کے آخر تک کم از کم 5 کروڑ خوراکیں تیار کرنے کی توقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں