خاتون کرکٹر کو نازیبا پیغامات بھیجنے کا اسکینڈل، ٹم پین آسٹریلین ٹیم کی قیادت سے مستعفی

اپ ڈیٹ 19 نومبر 2021
ٹم پین نے چار سال قبل خاتون کرکٹر کو بھیجے گئے نازیبا پیغامات کے معاملے پر استعفیٰ دیا— فوٹو: اے ایف پی
ٹم پین نے چار سال قبل خاتون کرکٹر کو بھیجے گئے نازیبا پیغامات کے معاملے پر استعفیٰ دیا— فوٹو: اے ایف پی

آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین نے خاتون کرکٹر کو نازیبا پیغامات بھیجنے کے اسکینڈل کے سبب ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق ٹم پین نے چار سال قبل خاتون کرکٹر کو بھیجے گئے نازیبا پیغامات کے معاملے پر کرکٹ آسٹریلیا کی تحقیقات کے بعد قیادت سے استعفے کا اعلان کیا۔

مزید پڑھیں: بال ٹیمپرنگ پر اسمتھ، وارنر اور بین کرافٹ معطل، وطن واپسی کا حکم

جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹم پین نے اعلان کیا کہ وہ ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہو رہے ہیں تاہم وہ ٹیسٹ ٹیم کے لیے بحیثیت کھلاڑی دستیاب ہوں گے۔

سابق کپتان نے یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب آسٹریلیا کی سرزمین پر انگلینڈ کے خلاف تاریخی ایشز سیریز کے آغاز میں تین ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے اور پہلے ٹیسٹ میچ کا آغاز 8دسمبر سے ہوگا۔

یاد رہے کہ 2018 میں بال ٹیمپرنگ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد اسٹیو اسمتھ کو قیادت سے ہٹا کر ٹم پین کو ٹیم کی قیادت سونپ دی گئی تھی۔

ٹم پین نے قیادت سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا انتہائی مشکل تھا لیکن یہ میرے لیے درست ہے، چار سال قبل میرا اپنی ساتھی کرکٹر کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ ہوا تھا اور یہی پیغامات میرے استعفے کی وجہ بنے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹم پین ٹیسٹ کے بعد آسٹریلین ون ڈے ٹیم کی بھی قیادت کریں گے

انہوں نے کہا کہ میں نے تحقیقات میں کرکٹ آسٹریلیا سے مکمل تعاون کیا اور اس اسکینڈل پر بہت شرمندہ ہوں، اس وقت کرکٹ آسٹریلیا کی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ میں نے کرکٹ آسٹریلیا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی نہیں کی تاہم مجھے حال ہی میں پتہ چلا کہ میرے یہ پیغامات اب چار سال بعد کسی طرح سے عوام کے علم میں بھی آ چکے ہیں لہٰذا میرا یہ عمل اس معیار کا نہیں جو ایک آسٹریلین کپتان کا ہونا چاہیے اور میں اسی وجہ سے اپنے عہدے سے دستبردار ہو رہا ہوں۔

انہوں نے استعفیٰ دینے کے ساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ، ٹیم کے کھلاڑیوں اور مینجمنٹ سے معافی بھی مانگی۔

ٹم پین نے کہا کہ یہ میرے لیے مستعفی ہونے کا بہترین وقت ہے، آسٹریلین ٹیم کی قیادت کرنا میری زندگی کا سب سے بڑا اعزاز ہے اور میں انتہائی معافی چاہتا ہوں کہ ایشز سے محض کچھ عرصہ قبل میرا ماضی کا رویہ ہماری ٹیم کی کارکردگی پر اثرانداز ہو گا۔

کرکٹ تسمانیہ کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹ پیغامات بھیجنے کا یہ واقعہ نومبر 2017 میں پیش آیا تاہم انہیں اس کے بارے میں 2018 کے وسط میں پتہ چلا تھا جس کے بعد فوری طور پر تحقیقات کا عمل شروع کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بال ٹیمپرنگ معاملہ: اسٹیو اسمتھ، ڈیوڈ وارنر پر ایک سال کی پابندی عائد

کرکٹ تسمانیہ کے چیئرمین اینڈریو گیگن نے کہا کہ ٹیکسٹ پیغامات کا یہ تبادلہ دو بالغ لوگوں کے درمیان ان کی مرضی سے ہوا تھا، یہ واقعہ صرف ایک مرتبہ پیش آیا تھا لہٰذا اس پر مزید کارروائی کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی تھی۔

کرکٹ آسٹریلیا نے ٹم پین کا قیادت سے استعفیٰ منظور کر لیا ہے جس کے بعد نائب کپتان پیٹ کمنز کو قیادت کے منصب کا سب سے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔

ستمبر میں گردن کی سرجری کرانے والے ٹم پین اگر فٹنس مسائل سمیت کسی بھی وجہ سے ایشز سیریز میں آسٹریلین ٹیم میں منتخب ہو پاتے تو ایسی صورت میں ایلکس کیری ان کی جگہ وکٹ کیپر کے فرائض انجام دیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں