کووڈ ویکسینز کورونا کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے پھیلنے کی شرح کو 40 فیصد تک گم کردیتی ہیں۔

یہ بات عالمی ادارہ صحت نے بتاتے ہوئے انتباہ کیا کہ لوگوں میں تحفظ کا غلط احساس پیدا ہوسکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ادہانوم نے ویکسینیشن کرانے والے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کووڈ سے بچنے اور اسے آگے پھیلنے سے روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رکھیں

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے ویکسینیشن کے باوجود احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسک کا استعمال، سماجی دوری اور اکثر ہاتھ دھونے وغیرہ پر عمل جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے رپورٹ ہونے والے کووڈ کے 60 فیصد سے زیادہ کیسز اور اموات یورپ میں سامنے آئے۔

انہوں نے کہا کہ کیسز کی زیادہ تعداد سے طبی نظام پر دباؤ بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ لوگوں میں یہ غفظ احساس پیدا ہوسکتا ہے کہ وہ وبا کا خاتمہ کردیں گی اور ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد کسی قسم کی احتیاط کی ضرورت نہیں سمجھتے۔

ان کا کہنا تھا کہ ویکسینز سے زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں مگر وہ وائرس کے پھیلاؤ کی مکمل روک تھام نہیں کرسکتیں۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ ڈیلٹا قسم کی آمد سے قبل ویکسینز وائرس کے آگے پھیلنے کی شرح میں 60 فیصد کمی لاتی تھیں مگر ڈیلٹا کے باعث یہ شرح 40 فیصد رہ گئی۔

ڈیلٹا اب دنیا بھر میں کورونا کی بالادست قسم ہے جس نے دیگر اقسام کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

ٹیڈروس ادہانوم نے کہا کہ اگر آپ کی ویکسینیشن ہوچکی ہے، تو بیماری کی سنگین شدت اور موت کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوجاتا ہے مگر آپ وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں اور اسے آگے بھی پھیلا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی یہ واضح طور پر نہیں کہہ سکتے مگر آپ کی ویکسینیشن ہوچکی ہے تو بھی احتیاطی تدابیر کو اختیار کرکے خود کو کووڈ کا شکار ہونے سے بچا سکتے ہیں اور آگے بھی کسی تک بیماری سے بچا سکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں