ریحام خان کی گاڑی ’چھیننے‘ کی کوشش، نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2022
ریحام خان کی ٹوئٹ پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے افسوس کا اظہار کیا—فائل فوٹو
ریحام خان کی ٹوئٹ پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے افسوس کا اظہار کیا—فائل فوٹو

اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کی گاڑی کو مبینہ مسلح افراد کی جانب سے روکنے کی کوشش اور ان کے پرسنل سیکریٹری کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔

تھانہ شمس کالونی میں درج ایف آئی آر کے مطابق واقعہ آئی جے پی روڈ پر پیش آیا جب ریحام خان کے پرسنل سیکریٹری اور ڈرائیور انہیں ان کی رہائش گاہ پر چھوڑ کر جارہے تھے۔

مزیدپڑھیں: ریحام خان ایک بار پھر تنازع کی زد میں

ریحام خان کے پرسنل سیکریٹری بلال عظمت کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ’گزشتہ رات ساڑھے بارہ بجے سفید پراڈو میں اسلام آباد کی طرف آرہے تھے کہ اس دوران موٹرسائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے دو مرتبہ گاڑی کو روکنے اور اتارنے کی کوشش کی۔

بلال عظمت نے کہا کہ مسلح افراد کی عمریں 25 سے 30 برس کی تھی اور وہ ماسک پہننے ہوئے تھے۔

اس حوالے سے ریحام خان کے پرسنل سیکریٹری نے مزید خدشہ ظاہر کیا کہ ’مجھے ڈرانے کا واحد مقصد ریحام خان کو ڈرانا ہے‘۔

اس سے قبل بلال عظمت نے بتایا تھا کہ ریحام خان گاڑی میں موجود نہیں تھیں، ریحام خان ہری پور سے اسلام آباد پہنچی تھیں اور انہیں ان کی رہاش ڈراپ کر کے نکلے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ریحام خان کی متنازع کتاب میں کیے جانے والے 12 'انکشافات'

مذکورہ واقعہ کے بعد ریحام خان نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر رونما ہونے والی پیش رفت سے متعلق متعدد ٹوئٹس کیں اور ساتھ ہی ایف آئی آر کا عکس بھی شیئر کیا۔

ایف آئی آر درج ہونے سے قبل انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ ’میرے بھتیجے کی شادی سے واپسی پر ابھی میری گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے بندوق کی نوک پر گاڑی روکی۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے ابھی گاڑیاں بدلی تھی، گاڑی میں میرا پرسنل سیکریٹری اور ڈرائیور تھے، کیا یہ ہے عمران خان کا نیا پاکستان؟ بزدلوں، ٹھگوں اور لالچیوں کی ریاست میں خوش آمدید!!

ریحام خان کی ٹوئٹ پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے افسوس کا اظہار کیا۔

جس کے بعد ریحام خان نے کہا یہ وہ حقیقت ہے جس کے ساتھ ہمیں جینا ہے، میں صرف ناراض ہوں کہ میرے عملے کو میری وجہ سے اس (پریشانی) سے گزرنا پڑ رہا ہے۔

واقعہ سے متعلق ایف آئی آر کے لیے درخواست جمع کرادی ہے لیکن ’تصور کیجئے کہ کارروائی کتنی سست روی کا شکار ہے کہ پوری رات ہوگئی اور ہم پر مسلسل سوالات کی بونچھاڑ کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں