رواں مالی سال کے پانچ ماہ میں حکومتی قرض میں 6 فیصد اضافہ

06 جنوری 2022
نومبر2021 کے دوران اکتوبر 2021 کے مقابلے میں قرض میں 694 ارب روپے کا اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے پی
نومبر2021 کے دوران اکتوبر 2021 کے مقابلے میں قرض میں 694 ارب روپے کا اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے پی

حکومتی قرض اور واجبات میں رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران 5.9 فیصد اور گزشتہ 12 ماہ (نومبر 2020 سے نومبر 2021 تک) کے دوران 14.4 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نومبر میں حکومتی قرض اور واجبات بڑھ کر 409 کھرب 73 ارب روپے ہوگئے جو جون 2021 کے آخر میں 386 کھرب 99 ارب روپے تھے، یہ 22 کھرب 74 ارب روپے یا 5.87 فیصد زیادہ ہے۔

نومبر2021 کے دوران اکتوبر 2021 کے مقابلے میں قرض میں 694 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو مالی سال 22 کے دوران ایک ماہ میں 454 ارب روپے کے اوسط اضافے سے کافی زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: نجی شعبوں کی جانب سے بینکوں سے قرض لینے میں 196 فیصد اضافہ

حکومتی قرض اور واجبات نومبر2021 میں بڑھ کر 409 کھرب 73 ارب روپے ہوگئے جو نومبر 2020 میں 358 کھرب 24 ارب روپے تھے، یعنی 12 ماہ میں ان میں 51 کھرب 49 ارب روپے یا 14.4 فیصد اضافہ ہوا۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں مقامی قرض اور واجبات میں بھی تقریباً 2 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

نومبر 2021 میں قرض اور واجبات 274 کھرب 61 ارب روپے رہے جو جون 2021 کے آخر میں 269 کھرب 58 ارب روپے تھے، جو 503 ارب روپے یا 1.86 فیصد زیادہ ہے۔

تاہم نومبر 2021 میں مقامی قرض اور واجبات میں 44.4 فیصد یا 28 کھرب 18 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو نومبر 2020 میں 246 کھرب 43 ارب روپے تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے مالی سال 2021 کے پہلے 11 ماہ میں مزید 63 فیصد غیر ملکی قرضے حاصل کیے

قرض اور واجبات نومبر 2021 میں 321 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو اکتوبر 2021 میں 271 کھرب 40 ارب روپے تھے۔

حکومت عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے تحت مالی خسارے کو حد میں رکھنے کے لیے شرائط پر عمل کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ ٹیکس وصولی میں اضافے نے حکومت کو اخراجات حد میں رکھنے میں مدد دی ہے۔

حکومت مالی سال 2022 کے لیے مالی خسارے کو جی ڈی پی کا 6 سے7 فیصد تک دیکھنا چاہتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں