سعودی عرب کی گلیوں میں غیر ملکی خاتون کے ’سامبا‘ ڈانس کی ویڈیو وائرل

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2022
صوبے جازان میں کے فیسٹیول میں غیر ملکی افراد نے بھی شرکت کی—فوٹو: جازان فیسٹیول ٹوئٹر
صوبے جازان میں کے فیسٹیول میں غیر ملکی افراد نے بھی شرکت کی—فوٹو: جازان فیسٹیول ٹوئٹر

خلیجی ملک سعودی عرب کے صوبہ جازان میں غیر ملکی مرد و خواتین کی مختصر لباس میں برازیل کے روایتی رقص ’سامبا‘ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

خبر رساں ادارے ’ایجنسی فرانس پریس‘ (اے ایف پی) کے مطابق سعودی عرب کے صوبے جازان میں جاری ’جازان فیسٹیول 2022‘ کے دوران بنائی گئی ایک ڈانس ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد لوگوں نے سخت ناگواری کا اظہار کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں مرد و خاتون کو روایتی برازیلی ڈانس ’سامبا‘ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں خاتون نیم عریاں لباس میں دکھائی دیتی ہیں، تاہم انہوں نے روایتی برازیلی سامبا ڈانسرز سے قدرے بہتر لباس پہن رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سب چھوڑیں’ زومبا ڈانس‘ کریں صحت مند رہیں

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سعودی عرب کے مقامی لوگوں نے انتظامیہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے جازان کی گلیوں میں غیرملکی افراد کے نیم عریاں لباس کے رقص کو مذہبی و سماجی روایات کے خلاف قرار دیا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جازان کے گورنر اور انتظامیہ نے اعتراف کیا کہ مذکورہ ویڈیو ’جازان فیسٹیول 2022ُ‘ کی ہی ہے، جس میں دنیا بھر سے لوگ شریک ہیں۔

انتظامیہ نے غیرملکی افراد کی وائرل ہونے والی رقص کی ویڈیو کی طرف داری کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ویڈیو مذہبی اور سماجی روایات کے خلاف نہیں۔

حکام کے مطابق مذکورہ ویڈیو تفریحی میلے کا ایک حصہ تھی اور تفریحی ویڈیو کو غلط رنگ نہ دیا جائے، تاہم لوگوں کی جانب سے سخت تنقید کے بعد گورنر جازان نے معاملے کی تحقیق کا حکم دے دیا۔

مذکورہ ویڈیو کو سعودی عرب کے سوشل میڈیا پر شیئر کرکے جازان حکام اور فیسٹیول کے عہدیداروں پر سخت تنقید کی گئی اور لکھا گیاکہ سعودی عرب میں اگرچہ خواتین کو آزادی مل چکی ہے، تاہم تاحال مقامی خواتین اس طرح کا لباس نہیں پہنتیں۔

سعودی عرب کے سوشل میڈیا صارفین نے جازان کی گلیوں میں غیر ملکی افراد کے ’سامبا‘ ڈانس کی ویڈیو کو ملکی روایات سمیت مذہبی اقدار کے خلاف قرار دیا، جس کے بعد ہی انتظامیہ نے تحقیقات کا حکم دیا۔

مذکورہ ویڈیو کے علاوہ بھی ’جازان فیسٹیول 2022‘ کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں اور لوگوں نے میلے میں ہونے والے تفریحی پروگرامات کا سراہا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے جہاں خواتین کو نمایاں آزادیاں دی گئی ہیں، وہیں چند سال سے وہاں تفریحی، موسیقی، شوبز، فیشن اور آرٹ فیسٹیولز کا بھی انعقاد ہونے لگا ہے۔

سعودی عرب میں اب خواتین غیر محرم مرد حضرات کے ساتھ کام کرنے سمیت اپنے کسی مرد اہل خانہ کی سرپرستی اور اجازت کے بغیر بیرون ممالک سفر بھی کر سکتی ہیں۔

سعودی عرب میں گزشتہ چند سال سے فیشن، شوبز، موسیقی اور تفریحی شعبوں میں نمایاں سرگرمیاں ہو رہی ہیں، جن میں بڑی تعداد میں غیر ملکی افراد بھی شرکت کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Khalid H. Khan Jan 10, 2022 04:23pm
الله مکہ اور مدینہ کو اپنے فضل سے بچائے آمین