افغانستان: ہرات میں مسافر بس دھماکے سے خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق

22 جنوری 2022
دھماکا ہزارہ کےعلاقے میں کیا گیا---فائل/فوٹو: اے ایف پی
دھماکا ہزارہ کےعلاقے میں کیا گیا---فائل/فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں اقلیتی برادری ہزارہ کے اکثریتی علاقے میں منی بس میں بم دھماکے سے 4 خواتین سمیت 7 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق صوبائی حکام نے بتایا کہ بم منی بس کے فیول ٹینک سے جوڑ دیا گیا تھا اور دھماکے میں 9 افراد زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ننگرہار میں دھماکے سے 9 بچے جاں بحق

ہرات کے صوبائی ہسپتال کے سربراہ عارف جلال نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں 4 خواتین بھی شامل ہیں۔

منی بس پر بم دھماکے کی ہرات کے انٹیلیجنس دفتر کی جانب سے بھی تصدیق کی گئی ہے۔

انٹیلیجنس دفتر کے ترجمان ثابت ہاروی کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹس سے معلوم ہوتا ہے یہ دستی بم تھا اور مسافر بس کی فیول ٹینک سے جوڑ دیا گیا تھا۔

ہرات کی صوبائی پولیس اور محکمہ ثقافت نے بھی بم دھماکے کی تصدیق کی۔

بم دھماکے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے تسلیم نہیں کی۔

خیال رہے کہ افغانستان میں دو دہائیوں سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی خانہ جنگی میں گزشتہ برس اگست میں طالبان کی واپسی کے بعد واضح کمی آئی ہے تاہم کابل اور دیگر شہروں میں اس طرح کے حملے ہوتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: دشت برچی میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

ملک بھر میں ہونے والے اکثر دھماکوں کی ذمہ داری دہشت گرد گروپ داعش کی جانب سے قبول کی جاتی رہی ہے۔

داعش افغانستان میں 2014 سے موجود ہے اور کئی بدترین حملے کرچکی ہے، جس میں ہزارہ برادری پر ہونے والے بدترین دہشت گردی کے واقعات بھی شامل ہیں۔

داعش کی جانب سے مسلسل ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور آج ہونے والا دھماکا بھی ہزارہ برادری کے اکثریتی علاقے میں بس اسٹیشن کے قریب ہوا۔

ہرات افغانستان کا تیسرا بڑا شہر ہے، جو ایران کی سرحد کے قریب واقع ہے لیکن حالیہ مہینوں میں پرامن رہا ہے۔

قبل ازیں 11 جنوری کو افغانستان کے صوبے ننگرہار میں بم دھماکے سے 9 بچے جاں بحق اور دیگر 4 زخمی ہوگئے تھے۔

ننگرہار میں طالبان کے گورنر نے بتایا تھا کہ پاکستان کی سرحد کے قریبی مشرقی صوبے کے علاقے میں ایک بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 9 بچے جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ننگرہار کی مسجد میں دھماکا، 3 افراد جاں بحق

گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دھماکا ضلع لالوپار میں اس وقت ہوا جب کھانے کی اشیا والی ایک ریڑھی دھماکا خیز موٹرشیل سے ٹکرائی۔

دسمبر میں کابل میں ضلع دشت برچی کے قریب دو الگ الگ بم دھماکوں میں دو افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل نومبر میں دشت برچی میں ہے اسی طرح ایک منی بس میں بم دھماکا ہوا تھا اور اس دھماکے میں 2 افرادجاں بحق اور 5 بھائی زخمی ہوگئے تھے تاہم اس دھماکے کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں