وزیراعظم کی چینی صدر سے ملاقات میں افغانستان سمیت دیگر مسائل زیر بحث آئیں گے، فواد چوہدری

05 فروری 2022
وزیراطلاعات نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراطلاعات نے بیجنگ میں پریس کانفرنس کی—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی چین کے صدر شی جن پنگ سے کل ملاقات ہوگی جہاں افغانستان اور پاکستان کے دیگر مسائل زیر بحث آئیں گے۔

وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بیجنگ میں وزیراعظم کے دورہ چین اور شہباز شریف کی بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ملاقات کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا کہ چین میں وزیراعظم نے مصروف دن گزارا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم 4 روزہ دورے پر چین پہنچ گئے

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پہلے صدر شی جن پنگ کی طرف سے دیے گئے ظہرانے میں شرکت کی جو انہوں نے یہاں آئے ہوئے تمام ممالک کے سربراہان کے اعزاز میں دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنے وفد کے ہمراہ چین کے وزیراعظم سے ملاقات کی اور اس کے بعد ازبکستان کے صدر شوکت کے ساتھ ملاقات ہوئی۔

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ ان تینوں ملاقاتوں میں بہت اہم عالمی امور پر بحث ہوئی اور بالخصوص چین کے وزیراعظم اور ازبکستان کے صدر کے ساتھ جو دو طرفہ ملاقات ہوئی اس میں کشمیر اور افغانستان پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ چین نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی ہے کہ کشمیر کے لیے چین بالکل پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، کشمیر پر اس وقت پاکستان جو مؤقف ہے، عالمی برادری اس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چین اس مؤقف میں مکمل طور پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، اسی طرح پاکستان کے وزیراعظم نے چین کو ہانگ کانگ اور تائیوان کے مسئلے پر اپنی پوری حمایت کا یقین دلایا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ ہمارے معاشی، اسٹریٹجک اور سیکیورٹی معاملات پر بھائی کی طرح کھڑا ہوا ہے اور اس دورے کے پیش نظر یہ دوستی مزید وسعت اختیار کرے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان، چین کے درمیان سی پیک کے تحت صنعتی تعاون کے فریم ورک معاہدے پر دستخط

وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ کل وزیراعظم اور چین کے صدر کے درمیان ایک ملاقات ہوگی، جس میں پاکستان اور چین کے تعلقات پر بھی بات ہوگی، افغانستان اور پاکستان کے دیگر مسائل بھی اس گفتگو کا اہم حصہ رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد وزیراعظم یہاں سے پاکستان کے لیے واپس روانہ ہوجائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی سرمایہ کاری کے کے حوالے سے جو تفصیلات ہیں وہ ہم پہلے ہی جاری کرچکے ہیں اور مزید تفصیلات جاری کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے جو وعدے ہوئے ہیں، اس کی تفصیلات بھی ہم جاری کر رہے ہیں۔

’پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) صرف عمران خان دشمنی میں اکٹھے’

لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی ملاقات کو انہوں نے دلچسپ پیش رفت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دلچسپ صورت حال دیکھنے کو ملی جہاں ہم نے دیکھا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے پیٹ پھاڑ کر شہباز شریف نے پیسے نکلوانے تھے وہ خود شہباز شریف کے گھر چلے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:بیجنگ سرمائی اولمپکس کی رنگارنگ افتتاحی تقریب، وزیراعظم سمیت عالمی رہنما شریک

فواد چوہدری نے کہا کہ جب عزت نفس نہ ہو اور کوئی معاملہ نہ ہوتو پھر ایسا ہی ہوتا ہے جو ہم نے پاکستان میں دیکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو ہم پہلے ہی پاکستان کی ڈھیلی ڈھالی موومنٹ کہتے ہیں، اس لیے کہ یہ ایک دن کچھ ہوتی ہے، دوسرے دن کچھ اور تیسرے دن کچھ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں، جن کے بارے میں ہم پہلے دن سے بتا رہے ہیں کہ یہ اکٹھے ہیں، کبھی بھی یہ ایک دوسرے سے علیحدہ نہیں ہیں اور یہ صرف عمران خان دشمنی میں اکٹھے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں جب 5 فروری کو پاکستان میں پوری قوم کشمیریوں سے یکجہتی کا دن منارہی تھی تو ہم نے دیکھا کہ پاکستان کے پورے کریمنلز نے بھی ایک دوسرے کے ساتھ یک جہتی کا مظاہرہ کیا اور ماڈل ٹاؤن میں اکٹھے ہوئے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ یہی وہ خطرات ہیں، جن کے باعث یہ کریمنلز اکٹھے ہوتے ہیں، جب بھی ان کے مقدامات میں سنجیدگی آتی ہے، جب بھی ان کے باہر پڑے ہوئے پیسے واپس لانے کے لیے کوششیں تیز ہوتی ہیں، تو یہ سارے اکٹھے مل جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس سے پہلے بھی کوئی فرق نہیں پڑا، اب بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا اور مستقبل میں کوئی فرق نہیں پڑے گا، وزیراعظم عمران خان پاکستان کے سب سے مقبول لیڈر ہیں۔

مزید پڑھیں: حکومت کو وزیر اعظم کے دورہ چین سے سی پیک میں نئی توانائی آنے کی توقع

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) واحد جماعت ہے جو پاکستان کی وفاقی جماعت ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، پی ٹی آئی کے علاوہ باقی تمام جماعتیں علاقائی ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اگر آپ مسلم لیگ (ن) کو دیکھیں تو وہ صرف وسطی پنجاب کی پارٹی ہے، پیپلزپارٹی صرف اندرون سندھ کی جماعت ہے اور آج وہ اپنے ساتھی فضل الرحمٰن کو بھول گئے ہیں، ان کو بھی ساتھ لے جاتے تو بڑا اچھا ہوجاتا۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں اپوزیشن کو آج جو بدترین شکست ہوئی، یہ اس شکست کا نتیجہ ہے جو آج یہ ملاقات ہوئی لیکن اس طرح کی اور شکستیں اپوزیشن کا مقدر ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جوں جوں وقت گزرتا جا رہا ہے ہم دیکھتے ہیں پاکستان ڈھیلی ڈھالی موومنٹ کی مایوسی بڑھ رہی ہے، ان میں صبر کا پیمانہ ختم ہو رہا ہے اور یہ سمجھ رہے ہیں اگلے انتخابات ان کے ہاتھ سے نکل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ اگلے انتخابات بھی ہاتھ سے نکل رہے ہیں تو انہوں نے فیصلہ کیا ہے ہم اکٹھے ہو کر شاید مقابلہ کریں گے، تو پچھلی دفعہ بھی آپ اکٹھے آئے تھے ہم نے آپ کا مقابلہ کیا اور آپ کو بری طرح شکست ہوئی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آپ دوبارہ بھی اکٹھے آئیں گے تو دوبارہ آپ کو بری طرح شکست ہوگی تاہم اس وقت وزیر اعظم نے خارجہ پالیسی کا محاذ سنبھالا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ہو، خارجہ پالیسی ہو یا پاکستان کی داخلی پالیسی ہو تمام پالیسیوں میں پاکستان آگے جارہا ہے اور آپ دیکھیں گے کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم کو نئے پاکستان کا جو خواب دیکھایا تھا وہ پورا ہو کر رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں