سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا، آئی ایس پی آر
سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں دہشت گردوں کے حملوں کے بعد شروع کیا گیا کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا جہاں 20 دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ حملوں کے بعد کلیئرنس آپریشن کے دوران 20 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 9 سیکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوئے۔
مزید پڑھیں: بلوچستان: نوشکی اور پنجگور میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک
بیان میں کہا گیا کہ دونوں حملوں کو سیکیورٹی فورسز نے دونوں مقامات پر بروقت جواب دیتے ہوئے کامیابی سے پسپا کردیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے کے دوران نوشکی میں 9 دہشت گرد مارے گئے جبکہ ایک افسر سمیت 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔
بیان میں کہا گیا کہ پنجگور میں سیکیورٹی فورسز نے شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنایا اور اس دوران چند دہشت گرد فرار ہو گئے تھے۔
مزید بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں چھپے ہوئے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے کلیئرنس آپریشن کیا اور ابتدائی طور پر فرار ہونے والے 4 دہشت گردوں کو مارا گیا اور اگلے روز کئی دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ‘آج (ہفتے کو) گھیرے میں لیے گئے دہشت گردوں کو ہتھیار نہ ڈالنے پر آپریشن کے دوران مارا گیا’۔
بیان میں بتایا گیا کہ پنجگور میں 72 گھنٹوں کے دوران کلیئرنس آپریشن میں جونیئر کمیشنڈ افسر سمیت 5 فوجی اہلکار شہید ہوئے اور 6 زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ
آپریشن کے حوالے سے بتایا کہ حملوں میں ملوث دو انتہائی اہم اہداف سمیت 3 دہشت گردوں کو ضلع کیچ کے علاقے بالگتر میں جمعے کو مارا گیا۔
ان دہشت گردوں کو کلیئرنس آپریشن کرنے کے بعد ان کے ٹھکانوں پر مارا گیا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہماری سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے ناسور کو ہماری سرزمین سے کسی بھی قیمت پر مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
قبل ازیں آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس نے دہشت گردوں کے درمیان گفتگو کا سراغ لگایا یا تھا جنہوں نے بلوچستان میں حملے کیے تھے اور ان کے سہولت کار افغانستان اور بھارت میں موجود ہیں۔
نوشکی اور پنجگور میں حملے کی ذمہ داری کالعدم دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی۔
خیال رہے دو روز قبل آئی ایس پی آر نے بیان میں کہا تھا کہ نوشکی میں لائن آف ڈیوٹی کے دوران 3 فوجی اور ایک افسر شہید ہوئے جبکہ پنجگور میں لڑائی میں 4 فوجی زخمی اور 3 نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
سیکیورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ نوشکی میں 5 حملہ آور مارے گئے جبکہ 4 دہشت گرد، جو پنجگور میں علاقے میں فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے انہیں گھیر کر مار دیا گیا جبکہ بدھ کی رات بھی 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔
دوسری جانب وزیر داخلہ نے ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں بتایا تھا کہ نوشکی میں 9 دہشت گرد مارے گئے اور 4 فوجی شہید ہوئے، جبکہ پنجگور حملے میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔
مزید پڑھیں: کیچ میں آپریشن کے دوران 3 دہشت گرد مارے گئے، آئی ایس پی آر
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے داخلہ و قبائلی امور ضیا اللہ لانگو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے نوشکی میں اپنا آپریشن مکمل کر لیا تاہم پنجگور بازار کے علاقے میں ابھی تک کارروائی جاری ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ کارروائی جاری ہونے کے باعث مارکیٹ بند رہے گی جبکہ پنجگور کی مقامی انتظامیہ نے علاقہ مکینوں سے کہا ہے کہ وہ اگلے احکامات جاری ہونے تک اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوشکی اور پنجگور میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان لڑائی میں 15 دہشت گرد ہلاک اور کم از کم 12 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 23 فوجی زخمی ہوئے۔