معروف بھارتی گلوکارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات ادا کردی گئیں

اپ ڈیٹ 06 فروری 2022
لتا منگیشکر  کی عمر 92 برس تھی—فائل فوٹو: فیس بک
لتا منگیشکر کی عمر 92 برس تھی—فائل فوٹو: فیس بک

بھارت کی معروف گلوکارہ لتا منگیشکر کی آخری رسومات قومی اعزاز کے ساتھ ادا کر دی گئی ہیں۔

ممبئی کے شیواجی پارک میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں اور اس موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی، اداکارہ شاہ رخ خان، کرکٹر سچن ٹنڈولکر اور دیگر متعدد معروف شخصیات نے شرکت کیں۔

خیال رہے کہ معروف گلوکارہ کچھ عرصے سے بیمار تھیں اور 6 فروری کو 92 برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔

بھارتی نشریاتی ادارے انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق لتا منگیشکر گزشتہ چند ہفتوں سے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھیں، جہاں کچھ بہتری کے آثار ظاہر ہونے کے بعد دوبارہ ان کی صحت بگڑ گئی تھی۔

لتا منگیشکر گزشتہ ماہ 8 جنوری کو کورونا کا شکار ہوئی تھیں اور انہیں ’نمونیا‘ بخار بھی تھا اور وہ اس وقت سے اب تک ہسپتال میں ہی زیر علاج تھیں۔

تقریباً 20 دن تک انہیں تشویش ناک حالت میں انتائی نگہداشت کے وارڈ (آئی سی یو) میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا مگر گزشتہ ہفتے ان کی صحت میں بہتری کے بعد انہیں وینٹی لیٹر سے ہٹاکر آکسیجن پر رکھا گیا تھا۔

ایک روز قبل ان کی صحت بگڑنے پر انہیں وینٹیلیٹر پر منتقل کردیا گیا تھا۔

بھارت کے سرکاری ٹیلی ویژن پر لتا منگیشکر کے انتقال پر ملک بھر میں 2 روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیں:لتا منگیشکر کی حالت تشویش ناک ہوگئی، دوبارہ وینٹی لیٹر پر منتقل

سال 2019 میں بھی لتا منگیشکر ایک ماہ تک سانس میں تکلیف کے باعث ہسپتال میں زیر علاج رہی تھیں، اب بھی ڈاکٹرز نے پہلے ہی واضح کیا تھا کہ ضعیف العمری کی وجہ سے انہیں کئی دن تک ہسپتال میں رکھا جا سکتا ہے۔

لتا منگیشکر کو بھارت کی ہر دور کی مقبول گلوکارہ مانا جاتا ہے، وہ پاکستان کے علاوہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں بھی یکساں مقبول رہیں۔

مزید پڑھیں: لتا منگیشکر ’کورونا و نمونیا‘ سے صحت یاب، ہوش میں ہیں، وزیر صحت

ریاست مدھیا پردیش کے شہر اندور میں 28 ستمبر 1929 کو پیدا ہونے والی لتا منگیشکر اپنے 5 بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں۔

انہوں نے سنہ 1942 میں اپنے والد کی وفات کے بعد 13 برس کی عمر میں گائیکی کا آغاز کیا اور بھارت میں بولی جانے والی متعدد زبانوں میں تقریباً 30 ہزار گانے گائے۔

انہوں نے شادی نہیں کی اور ان کی چھوٹی بہن آشا بھوسلے بھی ایک مشہور گلوکارہ ہیں۔

لتا منگیشکر کو بھارت کے سب سے بڑے سول ایوارڈز بھارت رتنا، پدما ویبھوشن اور پدما بھوش کے علاوہ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا جاچکا ہے۔

انہوں نے ایک پلے بیک گلوکارہ کے طور پر پر گانا شروع کیا اور ان کی آواز جلد ہی بالی ووڈ کی بلاک بسٹرز فلموں کے لیے انتہائی اہم بن گئی۔

یہ بھی پڑھیں: لتا منگیشکر کی صحت کے حوالے سے جھوٹی خبروں پر اہل خانہ پریشان

ان کی زبردست شہرت کے باعث حکومت کی جانب جنوری 1963 میں ہندوستان کے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں 1962 کی ہند-چین جنگ میں مارے گئے فوجیوں کے لیے حب الوطنی پر مبنی خراج عقیدت گانے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

کہا جاتا ہے کہ لتا منگیشکر کے گائے ہوئے گیت 'اے میرے وطن کے لوگوں' سن کر پنڈت جواہر لعل نہرو کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔

ان کی موت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کے جانے سے پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں ہوسکتا۔

بھارتی ثقافت کی علمبردار

اپنی چھوٹی بہن سپر اسٹار آشا بھونسلے کے ساتھ لتا منگیشکر نے نصف صدی سے زیادہ عرصے تک بالی ووڈ موسیقی پر راج کیا اور بہت سے لوگ انہیں بھارتی فلم انڈسٹری کی سب سے بڑی پلے بیک گلوکارہ مانتے رہے ہیں۔

اپنے معاوضے میں اضافے یا اپنے گانوں پر کمائی گئی رائلٹی میں سے حصہ مانگنے کے لیے اپنا مؤقف پیش کرنے میں لتا منگیشکر کبھی نہ شرمائیں۔

مزید پڑھیں:لتا منگیشکر 10 دن سے آئی سی یو میں داخل

ان کی لمبی عمر اور نظم و ضبط نے موقع دیا کہ ان کی آواز کے جادو سے وہ نوعمر اداکارائیں بھی مستفید ہو سکیں جو ان سے عمر میں 50 سال چھوٹی تھیں۔

ناقدین نے شکایت کی کہ ان کی آواز کے سحر نے نئے گلوکاروں کے پنپنے کے لیے بہت کم گنجائش چھوڑی لیکن ان کو سننے والے ان ہی کے وفادار رہے اور یہ یقینی بنایا کہ ان کے گانے ریکارڈ قائم کرتے رہے۔

وہ اپنی چند منفرد خوبیوں کے حوالے سے بھی جانی جاتی تھی، مثلاً وہ اپنے جوتوں کے ساتھ کبھی نہیں گاتی تھیں اور ہر گانے کو ریکارڈ کرنے سے پہلے ہمیشہ ہاتھ سے لکھتی تھیں۔

لتا منگیشکر کو 2001 میں ہندوستان کے سب سے بڑے شہری اعزاز ’بھارت رتنا‘ سے نوازا گیا، ہندوستانی موسیقی اور سنیما میں ان کی کاوشوں کے اعتراف میں 2009 میں انہوں نے فرانس کا ’لیجن ڈی آنر‘ اعزاز حاصل کیا۔

اپنے آبائی شہر اندور میں اسکول کی تعلیم ادھوری چھوڑنے والی لتا منگیشکر کو کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا، انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے صرف ایک دن کلاسیں لی تھیں۔

انہوں نے نے کلام اور کلاسیکل البمز ریکارڈ کرنے کے علاوہ ایک ہزار سے زائد فلموں میں گایا، ان کے کریڈٹ پر انگریزی، روسی، ڈچ اور سواحلی سمیت درجنوں زبانوں میں تقریباً 27 ہزار گانے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Kotak Feb 06, 2022 09:44am
Legend never dies...