دبئی، شارجہ جانے والے پاکستانیوں کیلئے ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ کی شرط ختم

اپ ڈیٹ 22 فروری 2022
پی سی آر ٹیسٹ کیلئے 48 گھنٹے کی مدت اس وقت سے شروع ہوگی جب نمونہ لیبارٹری میں جمع کرایا جاتا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز
پی سی آر ٹیسٹ کیلئے 48 گھنٹے کی مدت اس وقت سے شروع ہوگی جب نمونہ لیبارٹری میں جمع کرایا جاتا ہے— فائل فوٹو: رائٹرز

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت نے پاکستان اور دیگر 3 ممالک سے دبئی اور شارجہ جانے والے مسافروں کے لیے ہوائی اڈوں پر روانگی سے قبل ریپڈ اینٹیجن ٹیسٹ (آر اے ٹی) کروانے کی شرط ختم کردی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے بیان میں بتایا کہ البتہ پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا کے مسافروں کو روانگی کے 48 گھنٹوں کے اندر منظور شدہ سہولت سے اب بھی ایک درست ریپڈ پولیمریز چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا۔

سی اے اے کے ترجمان نے کہا کہ 48 گھنٹے کی مدت اس وقت سے شروع ہوگی جب نمونہ لیبارٹری میں جمع کرایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تصدیق شدہ ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ ضروری نہیں، یو اے ای سفارت خانے کی وضاحت

اس کے علاوہ مسافر دبئی پہنچنے پر بھی پی سی آر ٹیسٹ سے گزریں گے اور ٹیسٹ کے نتائج آنے تک خود کو قرنطینہ میں رکھیں گے۔

تاہم تمام ٹرانزٹ مسافروں کو کووڈ 19 کے پی سی آر ٹیسٹ کا سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے جب تک کہ یہ ان کی آخری منزل نے لازم نہ قرار دیا ہو۔

مزید یہ کہ متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو دبئی روانگی سے پہلے کووڈ 19 پی سی آر ٹیسٹ لینے سے استثنیٰ حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سے دبئی جانے والے امارات کے شہریوں کیلئے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی شرط ختم

بیان میں کہا گیا کہ 'دبئی پہنچنے پر ان کا ٹیسٹ کیا جائے گا، باوجود اس کے کہ روانگی کے مقام سے کووڈ پی سی آر ٹیسٹ منفی آنے کا درست سرٹیفکیٹ ان کے پاس موجود ہو'۔

سفری اپڈیٹ میں کہا گیا ہے کہ 12 سال سے کم عمر کے بچے اور معتدل یا شدید معذوری والے مسافروں کو کووڈ پی سی آر ٹیسٹ سے استثنیٰ حاصل ہے۔

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات کے حکام نے پاکستانی مسافروں کے لیے گزشتہ سال اگست میں دبئی کے لیے پرواز کی روانگی سے 48 گھنٹے کے اندر منفی ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی قرار دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں