حکومت نے 43 ماہ میں 47.55 ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے حاصل کیے

24 فروری 2022
حکومت نے مالی سال 2021 میں کُل 14 ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
حکومت نے مالی سال 2021 میں کُل 14 ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کرنٹ اکاؤنٹ چیلنجز اور زرمبادلہ کے ذخائر کے ساتھ نبردآزما پی ٹی آئی حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ میں بیرون ملک سے 12 ارب ڈالر سے زائد کا قرضہ لیا، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں حاصل کیے گئے غیر ملکی قرضوں سے تقریباً 81 فیصد زیادہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت اقتصادی امور (ایم ای اے) کی ماہانہ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ حکومت نے مکمل مالی سال کے لیے مقررہ غیر ملکی امداد کے ہدف کے تقریباً 86 فیصد کو عبور کرلیا ہے۔

اس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے 'نیا پاکستان سرٹیفکیٹس' کی مد میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر سے زائد کا غیر ملکی قرض شامل نہیں ہے جس سے متعلق معلومات ایم ای اے کی رپورٹ میں نہیں دی گئی۔

اس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے حاصل کردہ تقریباً ایک ارب ڈالر سے زائد کی رقم بھی شامل نہیں ہے جو رواں ماہ کے اوائل میں جاری کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2020: پاکستان نے ساڑھے 10 ارب ڈالر غیرملکی قرض کے معاہدے کیے

اس سے بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو پورا کرنے اور زیادہ درآمدات اور پچھلے قرضوں کی مالی اعانت کے لیے ضروری زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کا غیر ملکی قرضوں پر بہت زیادہ انحصار ظاہر ہوتا ہے۔

یہ اس حقیقت سے واضح ہوا کہ وفاقی بجٹ 22-2021 میں غیر ملکی قرضوں کے لیے سالانہ بجٹ کا ہدف 14.088 ارب ڈالر مقرر کیا گیا تھا اور حکومت نے پہلے 7 ماہ میں 12.022 ارب ڈالر کا قرضہ لیا۔

حکومت نے مالی سال 2021 میں کُل 14 ارب 30 کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا تھا۔   اس کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت کے 43 ماہ کے دوران بیرونی ذرائع (پاکستانیوں کے علاوہ) سے مجموعی غیر ملکی قرضہ 47 ارب 55 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا۔

مزید پڑھیں: مقامی قرض میں 2 ہزار 596 ارب روپے تک کا اضافہ

وزارت اقتصادی امور کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ غیر ملکی قرضوں کا حجم گزشتہ ساڑھے 3 سالوں میں مسلسل بڑھ رہا ہے جو مالی سال 2019 میں 10 ارب 59 کروڑ ڈالر سے مالی سال 2020 میں 10 ارب 66 کروڑ 20 لاکھ تک پہنچا اور پھر مالی سال 2021 میں 14 ارب 28 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا اور اس کے بعد رواں مالی سال کے پہلے 7 مہینوں میں 12 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو بجٹ سپورٹ کے لیے 8 ارب 40 کروڑ ڈالر مالیت کے قلیل مدتی کریڈٹ کے تقریباً ایک ارب 10 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔

اس سے 12 ارب 16 کروڑ ڈالر کے پورے سال کے ہدف کے مقابلے میں 7 ماہ میں کُل غیر پیداواری (نان پراجیکٹ) امداد 9 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگئی۔

اس کا مطلب ہے کہ کُل قرضوں کا تقریباً 80 فیصد تیل کی درآمدات، بجٹ فنانسنگ اور زرمبادلہ کے ذخائر کی تعمیر کے لیے حاصل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2021: حکومت کے غیر ملکی قرضوں میں 34 فیصد اضافہ

مختلف غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے لیے تقریباً ایک ارب 68 کروڑ ڈالر اور تقریباً 83 کروڑ 20 لاکھ ڈالر عوامی طور پر ضمانت شدہ قرضوں کے لیے حاصل کیے گئے۔

کثیرالجہتی قرضوں میں سب سے زیادہ تقسیم ایشیائی ترقیاتی بینک سے ایک ارب 9 کروڑ ڈالر، اس کے بعد اسلامی ترقیاتی بینک سے ایک ارب 86 کروڑ ڈالر اور ورلڈ بینک سے 84 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی گئی۔

دو طرفہ قرضوں میں سب سے زیادہ 10 کروڑ ڈالر چین سے آئے اور اس کے بعد امریکا سے 4 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ملے۔

دوطرفہ قرض دہندگان کے کُل قرضے رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 19 کروڑ 60 لاکھ رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں