قلندرز پی ایس ایل کے فائنل میں، دوسرے ایلیمنیٹر میں یونائیٹڈ کو شکست

25 فروری 2022
لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد چھ رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا— فوٹو: پی سی بی
لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد چھ رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا— فوٹو: پی سی بی
عبداللہ شفیق نصف سنچری بنانے کے بعد شاداب خان کی وکٹ بنے— فوٹو: پی سی بی
عبداللہ شفیق نصف سنچری بنانے کے بعد شاداب خان کی وکٹ بنے— فوٹو: پی سی بی
پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو باؤلنگ کی دعوت دی ہے — فوٹو: پی ایس ایل
پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کو باؤلنگ کی دعوت دی ہے — فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) کے دوسرے ایلیمنیٹر میں لاہور قلندرز نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 6 رنز سے شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

لاہور قلندرز کی اننگز کا آغاز انتہائی مایوس کن تھا اور پہلے ہی اوور میں لیام ڈاسن نے فخر زمان کو چلتا کر کے اپنی ٹیم کو اہم کامیابی دلائی۔

ابھی قلندرز اس نقصان سے سنبھلے بھی نہ تھے کہ 7 کے مجموعی اسکور پر فل سالٹ بھی دو رنز بنا کر داسن کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس مرحلے پر کامران غلام کا ساتھ دینے نوجوان عبداللہ شفیق آئے اور دونوں نے جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے دسویں اوور میں اسکور 80 تک پہنچا دیا۔

اس شراکت کا خاتمہ یونائیٹڈ کے کپتان شاداب خان نے کامران غلام کو آؤٹ کر کے کیا جنہوں نے 26 گیندوں پر 30رنز بنائے۔

عبداللہ شفیق نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچری بنائی لیکن وقاص مقصود کو چھکا مارنے کی ناکام کوشش میں وہ 28 گیندوں پر تین چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

ہیری بروک کی اننگز دو رنز پر تمام ہوئی جبکہ حفیظ 28 گیندوں پر 28 رنز بنانے کے بعد سمیت پٹیل کی طرح محمد وسیم کی وکٹ بنے۔

قلندرز کو بڑے اسکور تک رسائی میں مشکلات کا سامنا تھا لیکن اننگز کے آخری اوور میں ڈیوڈ ویزے نے وقاص مقصود کے خلاف 27 رنز بٹور کر اپنی ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی یقینی بنائی۔

لاہور قلندرز نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 168رنز بنائے۔

ہف کے تعاقب میں اوپنرز نے شاہین شاہ آفریدی کے پہلے اوور میں 14رنز بنا کر مثبت آغاز کیا لیکن شاہین نے اپنے اگلے اوور میں پال اسٹرلنگ کے ساتھ ساتھ وِل جیکس کو آؤٹ کر کے یونائیٹڈ کو یکے بعد دیگرے دوہرا نقصان پہنچائے۔

تاہم یونائیٹڈ کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب کپتان شاداب خان بھی صرف 33 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

لیام ڈاسن نے وکٹ پر آتے ہی تین چوکے لگائے لیکن اس مرحلے پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں ڈاسن وکٹ گنوا بیٹھے۔

46 رنز پر چار وکٹیں گرنے کے بعد ایلکس ہیلز کا ساتھ دینے اعظم خان آئے اور دونوں نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے اسکور آگے بڑھانا شروع کیا۔

دونوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 79رنز کی رفاقت قائم کی لیکن اس موقع پر ایک اور رن آؤٹ کے نتیجے میں اعظم خان کی 40رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

ایلکس ہیلز سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہوئی اور وہ بھی 38 رنز بنانے کے بعد حارث رؤف کی میچ میں پہلی وکٹ بن گئے۔

یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گرنے کے سبب دباؤ یونائیٹڈ پر منتقل ہو گیا اور درکار رن ریٹ بڑھتا رہا۔

پورے ایونٹ میں ناکامی سے دوچار رہنے والے آصف علی اس میچ میں بھی زیادہ بہتر کھیل پیش نہ کر سکے جبکہ حسن علی کا بلا بھی خاموش رہا۔

حسن علی 6رنز بنا کر چلتے بنے جبکہ آصف علی کی 22رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی تو اسلام آباد یونائیٹڈ کو میچ میں فتح کے لیے 6 گیندوں پر 8 رنز درکار تھے۔

آخری اوور کی پہلی دو گیندوں پر وسیم جونیئر کوئی رن نہ بنا سکے اور پھر تیسری گیند پر دو رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔

وقاص مقصود نے وکٹ پر آتے ہی ڈیوڈ ویزے کو چھکا مارنے کی کوشش کی لیکن باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے اور قلندرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ میں 6 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

ڈیوڈ ویزے کو جارحانہ بیٹنگ اور شان دار آخری اوور کرانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس میچ میں فتح کے ساتھ قلندرز نے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا جہاں ان کا مقابلہ ملتان سلطانز سے ہو گا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خان (کپتان)، ایلکس ہیلز، پال اسٹرلنگ، ول جیکس، آصف علی، اعظم خان، لیام ڈاسن، حسن علی، اطہر محمود، محمد وسیم جونیئر، وقاص مقصود۔

لاہور قلندرز: شاہین شاہ آفریدی (کپتان)، فخر زمان، فل سالٹ، عبداللہ شفیق، کامران غلام، محمد حفیظ، ہیری بروک، سمیت پٹیل، ڈیوڈ ویزے، حارث رؤف، زمان خان۔

تبصرے (0) بند ہیں