35 پاکستانی طلبہ کو یوکرین سے پولینڈ منتقل کردیا گیا

اپ ڈیٹ 26 فروری 2022
پاکستانی طلبہ کا ایک اور بڑا گروپ دارالحکومت کیف میں بھی مقیم ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی طلبہ کا ایک اور بڑا گروپ دارالحکومت کیف میں بھی مقیم ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

یوکرین میں واقع پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ جنگی حالات کے پیش نظر تقریباً 35 پاکستانی طلبہ کو یوکرین سے پولینڈ منتقل کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک طالب علم کے پیغام کے مطابق ان کے کچھ ساتھی یوکرین کے شمال مشرقی شہر خارکیف سے پولینڈ جانے والی ٹرین میں سوار ہو گئے ہیں، یہ ٹرین روسی حملے سے بچنے کے لیے ہجرت کرنے والے شہریوں کو منتقل کر رہی ہے۔

خارکیف شہر میں تقریباً 300 پاکستانی طالب علم موجود ہیں، پاکستانی طلبہ کا ایک اور بڑا گروپ دارالحکومت کیف میں بھی مقیم ہے۔

مزید پڑھیں: یوکرین پر حملہ، یوئیفا نے روس سے چیمپیئنز لیگ فائنل کی میزبانی واپس لے لی

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز یوکرین پر حملے کرنے کے بعد سے تقریباً ایک ہزار 500 پاکستانی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں جن میں 500 طلبہ بھی شامل ہیں، کچھ افراد روسی حملوں سے قبل ہی ملک چھوڑ گئے تھے۔

سفارتخانے نے ٹوئٹر پر کہا کہ وہ ان طلبہ کے انخلا میں سہولت فراہم کر رہے ہیں اور انہیں وارساؤ پہنچانے کے لیے انتظامات کر رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید 35 سے 40 طلبہ پر مشتمل ایک اور گروپ خارکیف سے ترنوپل کے راستے میں ہے اور امید ہے کہ یہ ہفتے کی دوپہر تک پہنچ جائیں گے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ سفارت خانے کو عارضی طور پر کیف سے پولینڈ کی سرحد پر واقع ترنوپل منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ انخلا میں آسانی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین میں موجود تمام پاکستانی محفوظ ہیں۔

سفارت خانے کی جانب سے طلبہ کو ترنوپل پہنچنے کا مشورہ دیا گیا ہے تاہم، سوشل میڈیا پر پیغامات میں طلبہ نے سوال کیا کہ وہ ٹرانسپورٹ کی عدم موجودگی اور سیکیورٹی کی ناگفتہ بہ حالت میں سیکڑوں کلومیٹر کا سفر کیسے کر سکتے ہیں۔

انہوں نے سفارت خانے سے رابطہ کرنے میں مشکلات کی شکایت بھی کی۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کو انخلا کیلئے ترنوپل پہنچے کی ہدایت

قبل ازیں سوشل میڈیا پر طلبہ اور دیگر پاکستانیوں کی جانب سے انخلا میں مدد کی اپیل کی ویڈیوز سامنے آئی تھیں۔

دریں اثنا دفتر خارجہ نے پولینڈ، رومانیہ اور ہنگری میں پاکستانی سفارتخانوں کو یوکرین سے باہر نکلنے والے پاکستانیوں کی مدد کرنے کی ہدایت دی تھی۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے سربراہ ریٹائرڈ ایئر مارشل ارشد ملک نے یوکرین میں پاکستان کے سفیر ریٹائرڈ میجر جنرل نوئیل کھوکھر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور وہاں پھنسے پاکستانی طلبہ کو نکالنے سے متعلق مختلف طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی طلبہ کو واپس لانے کے انتظامات کرلیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ طلبہ ترنوپل میں جمع ہوں گے اور انہیں زمینی راستے سے پولینڈ پہنچایا جائے گا، جہاں سے انہیں ہوائی جہاز کے ذریعے پاکستان لایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: روسی افواج کی یوکرین کے دارالحکومت کی جانب پیش قدمی

اس سے قبل ایک ٹوئٹ میں پی آئی اے کے سربراہ نے کہا تھا کہ فی الحال یوکرین میں ہوائی سفر پر پابندی ہے، لیکن پاکستانی طلبہ کے باحفاظت انخلا کے لیے مختلف طریقوں پر کام کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے یوکرین میں موجود ہمارے سفیر نوئیل کھوکھو سے بات کی ہے، وہ اپنی پوری ٹیم کے ساتھ سفارت خانے میں چوکنا ہیں، پی آئی اے کے ذریعے ہمارے طلبہ کو باہر نکالنے کی طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہوائی سفر پر پابندی ہے لیکن انشااللہ ہم راستہ تلاش کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں