کووڈ 19 کی سنگین شدت اور ہسپتال سے داخلے کے خطرے کے خلاف 100 فیصد مؤثر ویکسین تیار کرلی گئی ہے۔

سنوفی اور گلیکسو اسمتھ کلائن کی تیار کردہ ویکسین کو اب یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) اور یورپین میڈیسینز ایجنسی (ای ایم اے) کے پاس منظوری کے لیے پیش کیا گیا ہے۔

یہ ویکسین 2 خوراکوں میں استعمال کی جائے گی۔

کمپنیوں کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ پروٹین پر مبنی ویکسین ہے اور اس طریقہ کار کو دیگر متعدد وائرسز کی روک تھام کے لیے کامیابی سے استعمال کیا جاچکا ہے۔

بیان کے مطابق ہمیں اپنی اس ویکسین پر اعتماد ہے کہ وہ وبا اور اس کے بعد کے حالات میں اہم کردار ادا کرے گی۔

دیگر کووڈ 19 ویکسینز کی طرح اس نئی ویکسین میں بھی کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کو ہی ہدف بنایا جاتا ہے، مگر ایم آر این اے کے برعکس اس میں اسپائیک پروٹین کا تدوین شدہ ورژن قوت مدافعت بڑھانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

ڈیٹا کے مطابق یہ ویکسین علامات والی بیماری سے بچانے کے لیے 57.8 فیصد مؤثر ہے جو ایم آر این اے ویکسینز سے کم ہے مگر بیماری کی سنگین شدت اور ہسپتال میں داخلے کے خلاف اس کی افادیت 100 فیصد ہے۔

اسی طرح معتدل سے سنگین بیماری کے ویکسین کی افادیت 75 فیصد ہے۔

سنوفی کے نائب صدر کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ ہم اس ڈیٹا سے بہت زیادہ مطمئن ہیں جس سے تصدیق ہوتی ہے کہ ہماری ویکسین بہت کارآمد ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ویکسین سے ہر پلیٹ فارم اور ہر عمر کے افراد کو تحفظ فراہم کیا جاسکتا ہے۔

ایم آر این اے ویکسینز کے برعکس اس نئی ویکسین کو کم لاگت میں تیار کیا جاسکتا ہے اور فریج کے درجہ حرارت میں بھی محفوظ کیا جاسکتا ہے جو کم آمدنی والے ممالک کے لیے اچھی خبطر ہے جہاں ویکسینیشن کی شرح بہت کم ہے۔

اسی طرح ویکسینز کے استعمال سے گریز کرنے والے کچھ افراد کو بھی قائل کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہ ایک پرانے اور زیادہ وسیع پیمانے پر کام کرنے والی ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔

ڈیٹا کے مطابق اس ویکسین سے وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح میں اضافہ ایم آر این اے ویکسینز سے دگنا سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔

یہ اثر اس وقت بڑھ جاتا ہے جب اس ویکسین کو بوسٹر کے طور پر استعمال کیا جائے۔

کلینکل ٹرائلز میں جب رضاکاروں کو یہ ویکسین اضافی خوراک کے طور پر استعمال کرائی گئی تو اینٹی باڈیز کی سطح میں ہر عمر کے افراد میں 18 سے 30 گنا اضافہ ہوا۔

اسی طرح جن افراد کو اسی ویکسین کی 3 خوراکوں کا استعمال کرایا گیا ان میں اینٹی باڈیز کی سطح میں 84 سے 153 گنا کا حیران کن اضافہ ہوا۔

بیان میں بتایا گیا کہ ہم نے ویکسین کی ٹھوس افادیت کا کلینکل ٹرائل میں مشاہدہ کیا، کسی اور ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل میں کورونا کی باعث تشویش اقسام بشمول اومیکرون کے خلاف ان کی افادیت کا جائزہ نہیں لیا گیا تھا۔

مگر ہماری ویکسین کی افادیت منظور شدہ ویکسینز سے ملتی جلتی ہے۔

ویکسین کے کلینکل ٹرائل کا مکمل ڈیٹا اور نتائج جلد جاری کیے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں