حاملہ خواتین میں قبض ایک عام مسئلہ ہوتا ہے اور ایک تخمینے کے مطابق ہر 3 میں سے ایک کو اس کا سامنا ہوتا ہے۔

حمل کے دوران ہارمونز میں آنے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں آنتوں کے افعال سست ہوتے ہیں یعنی غذا سست رفتاری سے ہضم ہوتی ہے جس کا نتیجہ قبض کی شکل میں نکلتا ہے۔

ویسے تو قبض سے ریلیف کے لیے متعدد ٹوٹکے موجود ہیں مگر حمل کے دوران ان آپشنز کی تعداد کم ہوجاتی ہے۔

مگر چند طریقے پھر بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

غذا میں زیادہ فائبر کا استعمال

فائبر سے بھرپور غذا قبض کی روک تھام کرتی ہے جبکہ اس سے خواتین کو اہم وٹامنز اور اینٹی آکسائیڈنٹس بھی ملتے ہیں۔

حاملہ خواتین کو صحت مند اور قبض سے بچنے کے لیے روزانہ 25 سے 30 گرام غذائی فائبر کا استعمال یقینی بنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

اس حوالے سے تازہ پھل، سبزیاں، بیج، مٹر، دالوں، آلو بخارے وغیرہ اچھے آپشنز ہیں۔

زیادہ پانی پینا

حمل کے دوران جسم میں پانی کی مناسب مقدار کو برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پانی پینے کی مقدار کو دگنا بڑھا دینا چاہیے۔

حاملہ خواتین کو روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینا چاہیے تاکہ ان کی آنتوں کے افعال ہموار رہیں اور خوراک غذائی نالی سے درست طریقے سے نکل سکیں۔

غذا کو کم مقدار میں کئی بار کھائیں

روزانہ کی غذا کو 5 سے 6 بار میں کم مقدار میں کھائیں تاکہ قبض سے ریلیف مل سکے۔

ایسا کرنے سے معدے کو غذا ہضم کرنے میں مدد ملے گی اور اسے زیادہ کام نہیں کرنا پڑے گا جبکہ خوراک ہموار طریقے سے آنتوں اور قولون میں منتقل ہوگی۔

ایک وقت میں زیادہ مقدار میں غذا کو جزوبدن بنانے سے معدے پر بوجھ بڑھتا ہے اور نظام ہاضمہ کے لیے اسے ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔

جسمانی سرگرمیاں

جسمانی سرگرمیون کو معمول بنانے سے بھی قبض کے مسئلے کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔

ورزش سے آنتوں کے افعال متحرک ہوتے ہیں، حاملہ خواتین کو ہفتے میں 3 بار 20 سے 30 منٹ تک ورزش کرنی چاہیے۔

یہاں ورزش سے مراد سخت جسمانی سرگرمیاں نہیں بلکہ چہل قدمی یا یوگا وغیرہ بھی مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

اس حوالے سے ڈاکٹر سے بھی مشورہ کیا جاسکتا ہے کہ کونسی ورزش زیادہ بہتر اور محفوظ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں