حمل کی 10 ابتدائی علامات

28 دسمبر 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

کیا آپ حاملہ ہیں؟ اس کی تصدیق تو ٹیسٹ سے ہی ہوتی ہے۔

مگر متلی سے ہٹ کر بھی ایسی متعدد ابتدائی نشانیاں ہوتی ہیں جن سے حمل ٹھہرنے کا امکان یا امید پیدا ہوتی ہے۔

حمل کی عام ابتدائی علامات درج ذیل ہیں۔

ماہواری رک جانا

شادی کے بعد کسی خاتون کے مخصوص ایام مقررہ وقت پر شروع نہ ہونا حمل کی نشانی ہوسکتا ہے، مگر یہ علامت گمراہ کن بھی ہوسکتی ہے بالخصوص اگر ماہواری کا کوئی مخصوص وقت نہ ہو۔

چھاتیوں میں تبدیلیاں

حمل کی ابتدا میں ہارمونز میں تبدیلیوں کے باعث چھاتیوں میں بھی تبدیلیاں آتی ہیں مگر جسم چند ہفتوں میں ان سے مطابقت حاصل کرلیتا ہے۔

متلی قے کے ساتھ یا اس کے بغیر

حاملہ خواتین کی اس کیفیت کے لیے مارننگ سکنس کی اصطلاح استعما کی جاتی ہے مگر اس کا سامنا دن یا رات کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔

عموماً اس کا آغاز حمل کے ایک یا 2 ماہ بعد ہوتا ہے مگر کچھ خواتین کو اس سے قبل بھی اس کا سامنا ہوسکتا ہے اور کچھ کو بالکل بھی نہیں ہوتا۔

متلی کی وجہ کیا ہے یہ بھی واضح نہیں مگر ممکنہ طور پر ہارمونز اس میں کردار ادا کرتے ہیں۔

زیادہ پیشاب آنا

حاملہ خواتین کو معمول سے زیادہ پیشاب آسکتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ حمل کے دوران جسم میں خون کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جس کے باعث گردوں کو اضافی سیال کو خارج کرنا پڑتا ہے۔

تھکاوٹ

تھکاوٹ بھی ابتدائی علامات میں کافی عام ہوتی ہے، اس کی واضح وجہ تو معلومع نہیں مگر ممکنہ طور پر ہارمونز کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ حمل کی ابتدا میں تھکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔

دیگر غیر واضح علامات

چڑچڑا پن

حمل کے آغاز میں جسم میں ہارمونز کے سیلاب کے نتیجے میں خواتین کو غیرمعمولی جذباتیت کا تجربہ ہوسکتا ہے جس کے باعث چڑچڑا پن عام ہوتا ہے۔

پیٹ پھولنا

ہارمونز میں تبدیلیوں کے نتیجے میں خواتین کو پیٹ پھولنے کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔

قبض

ہارمونز میں تبدیلیاں نظام ہاضمہ پر بھی اثرانداز ہوتی ہیں اور وہ معمول سے زیادہ سست ہوجاتا ہے جس کا نتیجہ قبض کی شکل میں نکلتا ہے۔

ذائقے کی حس میں تبدیلی

حاملہ خواتین میں مخصوص بوئیں اور ذائقوں کے حوالے سے حساسیت پیدا ہونے کا امکان ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں کھانے پینے کی ترجیحات میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

ناک بند رہنا

ہارمونز کی سطح میں اضافے اور خون کی سطح بڑھنے کے نتیجے میں نتھوں میں سوجن ہوتی ہے، وہ خشک ہوجاتے ہیں اور خون آسانی سے بہنے لگتا ہے، اس کے نتیجے میں ناک بند ہوجاتی ہے یا زیادہ پانی بہنے لگتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں