72 گھنٹے گزر گئے لیکن تحریک عدم اعتماد کا کوئی پتا نہیں، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2022
فواد چوہدری نے کہا کہ اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے— فوٹو: ڈان
فواد چوہدری نے کہا کہ اتحادی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے— فوٹو: ڈان

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہمارے گلے سوکھ گئے یہ کہتے کہتے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں تحریک عدم اعتماد لے آئیں، میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ ان کی اتنی ہمت نہیں ہے کہ یہ عدم اعتماد لاسکیں۔

لاہور میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا چہرہ اترا ہوا ہے، ان کے اعتماد کا اندازہ ان کا چہرہ دیکھ کر ہوگیا ہے، 48 گھنٹوں کے بعد تو 72واں گھنٹہ بھی شروع ہوگیا لیکن عدم اعتماد کا کوئی اتا پتا نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بیرونی طاقتوں سے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو کے لانگ مارچ کو ہم راولپنڈی میں خوش آمدید کہیں گے، ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ وہ میچ کے بعد پنڈی پہنچیں کیونکہ پاکستان میں 24 سال بعد انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو رہی ہے جسے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار کرلیا‘

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے دوران بھی یہ لوگ راولپنڈی آجائیں تو ہم ان کو خوش آمدید کہیں گے، جتنے لوگ ان کے ساتھ ہیں ایک کیبن میں آجائیں گے، ان کو چائے شائے پلائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی قیادت میں حکومت مضبوط کھڑی ہے، اتحادیوں کا بھی شکریہ، وہ بھی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔

جہانگیر ترین سے رابطے سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جہانگیر ترین صاحب کے ساتھ حکومت کا کوئی رابطہ نہیں ہوا، میں نے کل معلوم کیا تھا، وہ ہسپتال سے واپس گھر آگئے ہیں لیکن وہ پاکستان نہیں آرہے، حال چال کے علاوہ کوئی اور سیاسی بات نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کے منصوبے کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس بند کرنے کا فیصلہ

پاکستان کے مغربی بلاک سے تعلقات خراب ہونے کا تاثر مسترد

فواد چوہدری نے کہا کہ اس تاثر کو مسترد کرنا چاہتا ہوں کہ پاکستان کے مغربی بلاک سے تعلقات خراب ہوگئے ہیں، وزیر اعظم جلد یورپ کا دررہ کرنے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت پاکستان اور مسلم امہ کے لیڈر ہیں، 22 مارچ کو طویل عرصے بعد پاکستان میں او آئی سی کی اسلامی سربراہی کانفرنس کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہونے جارہا ہے، 29 وزرائے خارجہ کی اس اجلاس میں شرکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار ایسا ہوگا کہ 23 مارچ کو پوری اسلامی امہ سمیت یورپی وزرائے خارجہ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: روس-یوکرین جنگ کے نتائج پر امریکا نے پاکستان کو خبردار کردیا

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم ایک متوازن پالیسی پر یقین رکھتے ہیں، روس ۔ یوکرین تنازع پر ہمارا مؤقف واضح ہے، عمران خان نے کبھی فوجی حل کی حمایت نہیں کی، ہم اقوام متحدہ میں بھی کہہ چکے ہیں کہ جنگ ختم ہونی چاہیے اور مذاکرات سے حل نکلنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار پاکستان کی خارجہ پالیسی پاکستان کے اندر بن رہی ہے، عمران خان واحد وزیر اعظم ہیں جن کے پیچھے فوج اور عام آدمی دونوں کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے روس جانے سے صرف ان کو پریشانی ہے جن کے مے فیئر میں گھر ہیں، مغربی ممالک سے ہماری صرف یہ التجا ہے کہ غریب ممالک کا جو پیسہ باہر ملکوں میں پڑا ہے اس کو واپس لایا جانا چاہیے۔

’پشاور سانحے سے ہمارے دلوں پر قیامت گزری ہے‘

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کل کے سانحے سے ہمارے دلوں پر قیامت گزری ہے، اس لمحے میں پورا پاکستان اکٹھا کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان میں کرکٹ بحال ہوئی ہے تو ایسے واقعات پیش آتے ہیں، کل بھی پشاور سانحے کو اوپر جو ٹوئٹس بھارت سے کی جارہی تھیں ان میں ساتھ آسٹریلین کرکٹ بورڈ کو ٹیگ کیا جارہا تھا، افسوس کے ساتھ کہنا پڑے گا کہ بھارت کی حکومت نے اپنے شہریوں کو بھی ذہنی طور پر یرغمال بنایا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا پشاور حملے کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

ان کا کہنا تھا کہ بڑی بدقسمتی ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کی پارٹی تین، تین ڈویژن کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے، آصف زرداری نے ضیاالحق کا خواب پورا کیا ہے، پی پی سے گزارش ہے حکومت کی تبدیلی سے پہلے اپنی قیادت زرداری خاندان سے لے کر نئی قیادت کو دیں۔

انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم ہم نے اسی لیے کی تھیں تاکہ اس طرح کی مہمات نہ ہوں جو کل دھماکے کے بعد دیکھنے میں آئیں، پشاور سانحے کے بعد جس طرح کی مہمات سامنے آئیں یہ پاکستان کے خلاف بڑی سازش کا حصہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور سانحے سے متعلق آئی جی سے رابطہ ہوا تھا، تحقیقات کافی حد تک آگے بڑھ گئی ہیں، آئندہ 48 گھنٹوں میں اصل ذمہ داران تک پہنچ جائیں گے۔

وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ جن لوگوں کی جائیداد بیرون ملک پڑی ہو وہ آزادانہ خارجہ پالیسی کس طرح چلا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد بری طرح ناکام ہوگی، جس طرح کی مہم یہ چلا رہے ہیں اس پر انہیں خود شرمندگی ہونی چاہیے۔

شفقت محمود نے کہا کہ اپوزیشن کی ساری کوششیں ناکام ہوں گی، ان کی ساری جماعتیں علاقائی ہیں، پی ٹی آئی پاکستان کی واحد وفاقی پارٹی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں