چین کا یوکرین کیلئے امداد بھیجنے کا اعلان

07 مارچ 2022
چینی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی روس سے دوستی کو چٹان کی طرح مضبوط قرار دیا—تصویر: رائٹرز
چینی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی روس سے دوستی کو چٹان کی طرح مضبوط قرار دیا—تصویر: رائٹرز

چین کے وزیر خارجہ وینگ یی نے کہا ہے کہ چین کی ریڈ کراس یوکرین کو جتنی ممکن ہو انسانی امداد فراہم کی جائے گی ساتھ ہی انہوں نے اپنے ملک کے ساتھ روس کی دوستی کو سراہتے ہوئے ’چٹان کی طرح مضبوط‘ قرار دیا۔

خبررساں ادارے رائٹر کی رپورٹ کے مطابق چین نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت یا اسے فوجی کارروائی قرار دینے کے بجائے مغربی ممالک سے کہا تھا کہ روس کے ’جائز سیکیورٹی خدشات‘ کا احترام کرے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’یوکرین صورتحال کی وجوہات پیچیدہ ہیں اور یہ راتوں رات نہیں ہوا‘۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین کے لڑائی بند کرنے تک جنگ ختم نہیں ہوگی، روسی صدر

چینی پارلیمان کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’پیچیدہ مسائل کے حل کے لیے سکون اور معقولیت کی ضرورت ہوتی ہے بجائے اس کے کہ جلتی پر تیل چھڑک کر اختلافات کو شدید کردیا جائے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین امن مذاکرات کے فروغ کے لیے پہلے ہی ’کچھ کام‘ کرچکا ہے اور ہر طرف کے فریقین سے رابطے میں ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’چین مذاکرات کے فروغ اور امن کی جانب بڑھنے میں تعمیری کردار جاری رکھنے اور جب ضرورت پڑنے پر تو ضروری ثالثی کے لیے بھی بین الاقوامی برادری کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہے۔

مزید پڑھیں: روس، یوکرین میں جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے، انٹونی بلنکن

ان کا کہنا تھا کہ چین انسانی بحران کے حل کے لیے اپنی کوشش کرنے کو تیار ہے اور ملک کی ریڈ کراس ’جتنی جلد ممکن ہو‘ یوکرین کو امداد بھیجے گی۔

تاہم انہوں نے امداد کی تفصیلات نہیں بتائی اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ چین کی جانب اسے اس قسم کی امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

وینگ یی نے کہا کہ چین تجویز دیتا ہے ’انسانی امدادی کارروائی‘ غیر جانبداری کے اصولوں کے تابع ہونی چاہیے اور انسانی مسائل کو سیاست کی نظر نہیں ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی قانون ساز کا بھارت سے روس کی مذمت کرنے کا مطالبہ

خیال رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ ماہ سرمائی اولمپکس کے آغاز سے قبل چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی تھی اور امریکا کا اثررسوخ توڑنے کے لیے ایک وسیع البنیاد تزویراتی شراکت داری پر دستخط کیے تھے، ساتھ ہی کہا تھا کہ تعاون میں کوئی پہلو ممنموع نہیں ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین اور روس کے درمیان دوسری ’چٹان کی طرح مضبوط‘ اور تعاون کے امکانات روشن ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ چاہے بین الاقوامی صورتحال کتنی ہی خراب کیوں نہ ہو چین اور روس دونوں اپنا تزویراتی عزم برقرار اور نئے دور میں ہم آہنگی کی جامع تزویراتی شراکت داری کو مسلسل آگے بڑھاتے رہیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں