عمران خان عدم اعتماد میں ارکان کو ووٹ ڈالنے سے روک رہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2022
عدم اعتماد لانا ہمارا جمہوری حق ہے، پی پی چیئرمین—اسکرین شاٹ
عدم اعتماد لانا ہمارا جمہوری حق ہے، پی پی چیئرمین—اسکرین شاٹ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی کو عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے لیے روک رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم پر الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان صرف دھاندلی کرنا جانتے ہیں بلکہ وہ قانون کا احترام بھی نہیں کرتے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے پاس نمبرز پورے نہیں ہوتے تو وزیر اعظم اتنے پریشان کیوں ہوتے؟ اور وہ گالیوں پر کیوں اتر آتے؟۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر وزیر اعظم ڈرے ہوئے نہیں ہے تو وہ عدم اعتماد کے لیے اجلاس بلائیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد شفاف الیکشن پر اتفاق ہے، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک لانا ان کا جمہوری حق ہے، جس طرح ہر پاکستانی کو ووٹ دینے کا حق ہوتا ہے مگر وزیر اعظم اب دھاندلی پر اتر آئے ہیں لیکن وہ انہیں اس کی اجازت نہیں دیں گے۔

پی پی چیئرمین کے مطابق جس طرح ہر پاکستانی کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق ہے، اسی طرح ہر رکن پارلیمنٹ کو عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کا حق ہو اور یہ ان کا آئینی حق ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے چیف جسٹس آف پاکستان، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر سے اپیل کی کہ ہر رکن اسمبلی کو عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کا حق دیا جائے۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی قوم کا وزیر اعظم سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور انہیں عوام کے عدم اعتماد کے چیلنج کا سامنا ہے۔

پی پی چیئرمین کے مطابق ایک نئی حکومت آئے جسے عوام کا مینڈیٹ حاصل ہو اور وہ ملک کو مشکل حالات سے نکالے، کیوں کہ جس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہوگا، وہی ملک کو مشکل حالات سے نکالے گا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے پاس 3 دن ہیں، استعفیٰ دیں اور گھر جائیں، بلاول بھٹو زرداری

پی پی چیئرمین کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ڈرے ہوئےہیں، جس وجہ سے وہ گالیوں پر اتر آئے ہیں،وہ غیر جمہوری شخص ہے،وہ میچ فکسڈ کرتے ہیں

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعطم کو پوری قوم کے عدم اعتماد کے چیلنج کا سامنا ہے اور ان کے نمبرز پورے نہیں ہو رہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ عدم اعتماد کے بعد صاف و شفاف انتخابات کی جانب جانا چاہتے ہیں؟

ان کے مطابق یہ پہلی عدم اعتماد تحریک ہے، جس کے پیچھے عوامی طاقت ہے اور وہ ہر ادارے سے اپنا آئینی و قانونی کام لینا چاہتےہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ وزیر اعظم کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے،کیوں کہ وہ کافی عرصے سے زیر سماعت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ وزیر اعظم سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ وہ کس کو جانور کہہ رہے تھے؟

تبصرے (0) بند ہیں