وزیر خارجہ کا جرمن ہم منصب سے رابطہ، دنیا بھارت کے میزائل فائر کا نوٹس لے

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2022
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے—فائل/فوٹو: اے پی/رائٹرز
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے—فائل/فوٹو: اے پی/رائٹرز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور جرمنی کے وزیرخارجہ نے علاقائی اور عالمی تناظر میں آپس میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا جبکہ وزیرخاجہ نے کہا کہ عالمی برادری بھارت کی جانب سے میزائل فائر کیے جانے کے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا جرمنی کی وزیر خارجہ انالینا بیئربوک کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ کا جرمن ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال

بیان میں کہا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے دوران گفتگو دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور باہمی فائدے کے تمام شعبوں میں جرمنی کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپریل میں جرمن وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کا منتظر ہوں۔

بیان کے مطابق یوکرین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے جرمن ہم منصب کو پاکستان کے نکتہ نظر اور تشویش سے آگاہ کیا۔

وزیر خارجہ نے جرمن ہم منصب کو وزیر اعظم عمران خان کی یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل کے ساتھ ہونیوالی ٹیلیفونک گفتگو کے علاوہ یوکرین، پولینڈ، رومانیہ، ہنگری، روس اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ ہونے والے اپنے ٹیلیفونک رابطوں سے بھی آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات

بیان میں کہاگیا کہ پاکستان کی جانب سے ان رابطوں میں انسانی ہمدردی کی راہداریوں کے قیام اور دیکھ بھال، انسانی معاونت کی فراہمی اور بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

دفترخارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے 9 مارچ 2022 کو بھارت کی جانب سے میزائل کے ذریعے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور خطے کو درپیش شدید خطرات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اس میزائل کو ‘حادثاتی’ فائر قرار دینا اور غلطی تسلیم کرنا ناکافی ہے۔

وزیر خارجہ نے اس واقعے کی مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس سنگین نوعیت کے واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔

دفترخارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی و عالمی تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 21 فروری کو اپنی جرمن ہم منصب اینالینا بیئربوک سے فون پر بات کی تھی جس میں دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی کشیدہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا اور دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ساتھ علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ جرمنی، پاکستان کا ایک قابل قدر، دیرینہ شراکت دار ہے اور پاکستان، جرمنی کے ساتھ تمام جہتوں بالخصوص تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے اینالینا بیئربوک کو جلد دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ ان کا دورہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ جرمنی کی تیاری میں مددگار ثابت ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں