الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم کو ایک اور نوٹس

16 مارچ 2022
ای سی پی نے 18 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کردی—فائل/فوٹو: اے پی پی
ای سی پی نے 18 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کردی—فائل/فوٹو: اے پی پی

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلہ کے دوران سوات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیراعلیٰ محمود خان کو نوٹس جاری کر دیا۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر (ڈی ایم او) سوات کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت، وزیراعظم، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، وفاقی ورزا، وزرائے مملکت، گورنرز، وزرائے اعلیٰ، صوبائی وزرا، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے مشیران، میئر، چیئرمینز، ناظم اور دیگر سمیت تمام سرکاری عہدے رکھنے والے کسی صورت انتخابی مہم میں شرکت نہیں کرسکتے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو دورہ سوات سے روکنے کیلئے نوٹس

نوٹس میں بتایا گیا کہ مقامی حکومت کے انتخابات کے لیے جلسہ عام، جلوس یا کار ریلیوں کی اجازت نہیں ہوگی، تاہم امیدوار کارنر میٹنگ کرسکتے ہیں، جس کی وہ پیشگی اطلاع مقامی انتظامیہ کو دیں گے تاکہ مناسب حفاظتی انتظامات کیے جاسکیں۔

ای سی پی نے کہا کہ کارنر میٹنگ میں لاؤڈ اسپیکر یا ساؤنڈ سسٹم کے استعمال کی اجازت ہوگی، ضلعی انتظامیہ یقینی بنائے گی اس سلسلے میں تمام امیدواروں کو بغیر کسی امتیاز کے یکساں مواقع مہیا کیے جائیں۔

الیکشن کمیشن نے نوٹس میں وزیراعظم، وزیراعلی، وفاقی وزرا اور صوبائی وزرا کو خود یا بذریعہ وکیل 18 مارچ کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کے علاقہ ووزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وفاقی وزیر مراد سعید، صوبائی وزرا محب اللہ اور ڈاکٹر امجد علی کو بھی نوٹس بھیجا ہے۔

قبل ازیں الیکشن کمیشن نے گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کو سوات کا دورہ کرنے سے منع بھی کیا تھالیکن ای سی پی کی ہدایت کے باوجود وزیر اعظم نے سوات میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے خطاب میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں بلے کے نشان والے امیدواروں کو ووٹ دیں اور مخالفین سے کہا کہ وہ الیکشن نہ لڑیں کیونکہ یہ انتخابات ہم جیت رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا وزیراعظم کو لوئر دیر میں جلسے پر نوٹس

ای سی پی کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر(ڈی ایم او) سلیم اللہ نے وزیراعظم کو 16 مارچ کو دورہ سوات روکنے کے لیےنوٹس جاری کردیا تھا اور کہا تھا کہ وزیراعظم کا دورہ سوات ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو ان کے سیکریٹری کے ذریعے نوٹس بھجوا کر آگاہ کردیا گیا ہے جبکہ خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کارروائی کی جائے گی۔

نوٹس میں انہوں نے کہا کہ عوامی عہدہ رکھنے والا شخص انتخابات والے اضلاع کا دورہ نہیں کرسکتا ہے۔

اس سے قبل بھی الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم کو لوئردیر میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے اور سرکاری مشینری استعمال کرتے ہوئے جلسہ عام سے خطاب کرنے پر نوٹس جاری کیا تھا۔

لوئر دیر میں تعینات ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو آئین پاکستان کی دفعات 140 اے (2)، 2018 (3) اور 219 (ڈی) کے تحت بلدیاتی انتخابات منعقد کروانے کا اختیار حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو لوئر دیر میں جلسہ کرنے سے روک دیا

ای سی پی کے بیان میں کہا گیا تھا کہ لوئر دیر میں تعینات مانیٹرنگ افسر نے آپ کو آگاہ کیا تھا کہ وزیراعظم سمیت سرکاری عہدیدار نہ تو انتخابی مہم میں شرکت کرسکتے ہیں اور نہ ہی مقامی کونسل میں ووٹ مانگ سکتے ہیں۔

خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 31 مارچ کو شیڈول ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں