باجوڑ: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 4 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 21 مارچ 2022
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے——فائل/فوٹو: اے پی پی
آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ہے——فائل/فوٹو: اے پی پی

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کے علاقے بلورو میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 2 جوانوں سمیت 5 افراد شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ 21 مارچ 2022 کو ضلع باجوڑ کے علاقے بلورو میں دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔

بیان میں کہا گیا کہ فورسز کی جانب سے فوری جوابی کارروائی کر تے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو تلاش کیا گیا اور مؤثر جوابی کارروائی کے نتیجے میں 4 دہشت گرد مارے گئے.

آئی ایس پی آر کے بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 دہشتگرد ہلاک

بیان میں کہا گیا کہ مارے گئے دہشت گرد سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث رہے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا ہے کہ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ نائب صوبیدار اشتیاق اور اورکزئی کے رہائشی 21 سالہ سپاہی کامران نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے 3 بے گناہ شہریوں نے دم توڑ گئے، دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والے شہریوں کی شناخت عصمت، الہام اور بہادر کے نام سے ہوئی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاک فوج پاک سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے بہادر سپاہیوں اور معصوم شہریوں کی ایسی قربانیوں سے ہمارا عزم مزید مضبوط ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک

واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے 10 مارچ کو بھی وزیرستان کے قبائلی اضلاع میں خفیہ اطلاعات پر دو آپریشنز کیے گئے تھے، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے اور ان سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔

ایک بیان میں آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیر ستان کے علاقے مندی خیل اور بابور گپ میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔

آپریشن کے دوران فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 4 دہشت گرد مارے گئے تھے، ہلاک دہشت گردوں سے گولہ بارود اور اسلحہ برآمد کرلیا گیا تھا۔

پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ مارے گئے شر پسند سیکیورٹی فورسز کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی شہید

انہوں نے کہا کہ ’علاقہ مکینوں کی جانب سے کارروائی کو سراہتے ہوئے علاقے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعلان کیا گیا‘۔

تاہم آئی ایس پی آر کی جانب سے ہلاک دہشت گردوں کی شناخت اور ان کے گروپ کے حوالے کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی تھی۔

یاد رہے اس سے قبل سیکیورٹی فورسز کی جانب سے 26 فروری کو خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیر ستان کے علاقے اسپن وام میں خفیہ اطلاعات پر سیکیورٹی آپریشن کیا گیا تھا جس میں ایک دہشت گرد کو ہلاک ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، پانچ دہشت گرد ہلاک

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ آپریشن علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا تھا، جبکہ دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔

آپریشن کے دوران 42 سالہ چترال کے رہائشی نائب صبیدار امین اللہ اور لنڈی کوتل کے رہائشی 24 سالہ سپاہی شیر ضامن شہید جبکہ 4 دیگر اہلکار زخمی بھی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں