پی ٹی آئی نے حکومتی اتحادیوں کو منانے کی کوششیں تیز کردیں

اپ ڈیٹ 26 مارچ 2022
وزیراعظم عمران خان نے بھی تحریک عدم اعتماد میں حمایت کیلئے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے — فوٹو: پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ
وزیراعظم عمران خان نے بھی تحریک عدم اعتماد میں حمایت کیلئے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے — فوٹو: پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ

جہاں ایک طرف وزیراعظم عمران خان اپنے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں حمایت حاصل کرنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین قومی اسمبلی سے ملاقاتیں جاری رکھے ہوئے ہیں، وہیں دوسری جانب ان کی جماعت نے اپنے حکومتی اتحادیوں کو منانے کی کوششیں تیز کردی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والوں میں وفاقی وزیر برائے قومی تحفظ خوراک فخر امام، وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب غلام رحیم اور رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان سے معاملات طے پا گئے ہیں، پیپلز پارٹی کا دعویٰ

بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا اور سماجی بہبود کے منصوبوں، اقتصادی رجحانات، محتاط خارجہ پالیسی، اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کانفرنس کا انعقاد اور اسلاموفوبیا کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اٹھانے سمیت ان کے کارناموں کا ذکر کیا۔

وزیر تحفظ خوراک نے وزیر اعظم کو گندم کی متوقع شاندار فصل سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب حکمران جماعت پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے لیے اپنے اتحادیوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت سے رابطہ کیا، ایم کیو ایم کے ساتھ ملاقات کے بعد شاہ محمود قریشی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے ان دعوؤں کو رد کیا کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مفاہمت ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو پریڈ گراؤنڈ، پی ڈی ایم کو پشاور موڑ پر جلسہ کرنے کی اجازت مل گئی

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے وفد نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس میں اتحادیوں نے پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی قسم کے معاہدے کی تردید کی ہے اور یہ دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کامیاب رہی، کیونکہ ایم کیو ایم نے ایوان زیریں میں حکومت کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر خارجہ نے مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو بھی ٹیلی فون کیا اور انہیں بتایا کہ حکمران جماعت کا وفد (آج) ہفتہ کو لاہور میں (ق) لیگ کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گا۔

دریں اثنا وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیا کہ جمعہ کو مانسہرہ میں وزیر اعظم کا بڑے جلسے سے خطاب دیکھ کر اپوزیشن پریشان ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کو وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آئی کے تاریخی اجتماع کے انتظامات آخری مراحل میں ہیں۔

مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد سے پی ٹی آئی پر عوام کا اعتماد بڑھا، وزیراعظم

جہاں ایک طرف حکومت نے اپنے اتحادیوں کو راضی کرنے کی کوششیں تیز کردی ہیں، وہیں بلاول بھٹو زرداری نے پارلیمنٹ لاجز میں پی ٹی آئی کی اتحادی بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔

تبصرے (0) بند ہیں