چینی قیادت نے قرضوں کی تجدید پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 30 مارچ 2022
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی ہم منصب سے ملاقات—تصویر: دفتر خارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی ہم منصب سے ملاقات—تصویر: دفتر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ سے مجھے واضح پیغام ملا ہے کہ چین ماضی میں بھی پاکستان کا بااعتماد قابل بھروسہ ساتھی رہا ہے اور ہمیشہ رہے گا۔

چین میں منعقدہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تیسرے اجلاس کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی آج ہوانگ شان میں چینی اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے بعد ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ چین نے ہمیشہ پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا ہے اور آئندہ بھی کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے اجلاس میں شرکت کیلئے چین پہنچ گئے

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انہیں ان کے ہم منصب نے بتایا کہ ہم نے چین سے قرضوں کے رول اوور (تجدید) کی درخواست کی تھی جس پر چین کی قیادت نے آمادگی کا اظہار کردیا ہے اور اب مختلف پروسیجرل کارروائیاں مکمل کی جارہی ہیں جس کے بعد اس کا اعلان کردیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیزل کی عالمی سطح پر قلت کا امکان ہے اور چینی قیادت نے یقین دلایا ہے کہ وہ پاکستان کی ضروریات کا خیال رکھے گا اور پوری مدد دے گا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے آج چین کے شہر ہوانگ شان کے ضلع تونسی میں دو طرفہ ملاقات کی، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور چین میں تعینات پاکستانی سفیر معین الحق بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے اس سے قبل 21 مارچ 2022 کو اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم کا دورہ چین توقعات سے زیادہ کامیاب رہا، وزیر خارجہ

دونوں وزرائے خارجہ نے دوطرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور عالمی وبا، افغانستان میں امن و استحکام کے علاوہ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی مرکزی حیثیت کا حوالہ دیتے ہوئے ’پاک چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنر شپ‘ کو مزید گہرا اور مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے چین کی ’ون چائنہ‘ پالیسی اور چین کے بنیادی مفادات کی حمایت کا اعادہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، سیاسی استحکام اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے مسلسل حمایت پر چین کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آئندہ ماہ چین کا دورہ کریں گے

گزشتہ ماہ وزیر اعظم کے دورہ چین اور اسٹیٹ کونسلر وانگ یی کے دورہ اسلام آباد کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے پاک چین تعلقات کے فروغ کی رفتار کو خوش آئند قرار دیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے اتفاق کیا کہ سی پیک فیز 2 کے اعلیٰ معیار، صنعتی ترقی، زرعی شعبہ میں جدت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعاون، کثیرالجہتی شراکت داری کا مظہر ہے۔

وزیر خارجہ نے افغانستان سے متعلق اجلاس کی میزبانی پر چین کا شکریہ ادا کیا۔

بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے ملک میں امن، استحکام اور ترقی کو فروغ دینے اور سی پیک کی افغانستان تک توسیع کے ذریعے علاقائی روابط کو آسان بنانے کے لیے پاکستان، چین کے ساتھ ساتھ افغانستان کے دیگر پڑوسیوں کے درمیان گہرے روابط کے تسلسل پر زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں