بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ: خیبرپختونخوا کے 18 اضلاع میں پولنگ ختم

اپ ڈیٹ 31 مارچ 2022
انتخاب کے لیے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، پشاور میں ایک ہنگامی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے — تصویر: ڈان نیوز
انتخاب کے لیے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، پشاور میں ایک ہنگامی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے — تصویر: ڈان نیوز

خیبرپختونخوا میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے لیے 18 اضلاع میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا جس کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ای سی پی میں رجسٹرڈ 80 لاکھ سے زائد افراد بطور ووٹر انتخابی عمل میں حصہ لینے کے اہل ہیں، ان میں 35 لاکھ 60 ہزار خواتین شامل ہیں۔

یاد رہے کہ صوبے کے 17 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخاب کے لیے ووٹنگ 19 دسمبر کو ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا 31مارچ کو انعقاد کا اعلان

دوسرے مرحلے کے انتخاب کے لیے پولنگ ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، اپر کوہستان، لوئر کوہستان، کولائی پلاس، کوہستان، سوات، مالاکنڈ، شانگلہ، لوئر اور اپر دیر، اپر اور لوئر چترال، کرم، اورکزئی کے علاوہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے اضلاع میں جاری ہے۔

ای سی پی کے مطابق سٹی اور تحصیل کونسلوں میں میئر اور چیئرمین کی 65 نشستوں جبکہ ولیج اور نیبر ہوڈ کونسلز کی ایک ہزار 830 نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔

ان نشستوں پر مجموعی طور پر 28 ہزار 20 امیدوار میدان میں اترے ہیں، جن میں سے 651 سٹی اور تحصیل کونسلز کے میئرز اور چیئرمینز کی نشستوں کے لیے الیکشن لڑ رہے ہیں۔

اس کے علاوہ ولیج اور نیبرہوڈ کونسلوں کی جنرل نشستوں کے لیے 12 ہزار 980 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں جن میں وی سی این سیز میں خواتین کے لیے مخصص نشستوں پر 2 ہزار 668 امیدوا، کسانوں کے لیے مخصوص نشستوں پر 6 ہزار 451، نوجوانوں کے لیے 5 ہزار 213 اور اقلیتوں کے لیے مختص نشستوں پر 57 امیدوار مدِمقابل ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل، جے یو آئی (ف) کا پلڑا بھاری

الیکشن کیمشن نے انتخابات کے لیے 6 ہزار 176 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے ہیں، جن میں سے ایک ہزار 246 پولنگ اسٹیشنز خواتین اور ایک ہزار 164 مردوں کے لیے ہیں جبکہ 3 ہزار 766 مشترکہ ہیں۔

کمیشن نے ایک ہزار 646 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 2 ہزار 326 کو حساس قرار دیا ہے۔

ای سی پی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انتخابی مواد کی تقسیم کا عمل بدھ کی صبح 8 بجے ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے شروع ہوا۔

اسی دوران لوئر کرم تحصیل چیئرمین کے انتخاب کے لیے انتخابی سامان کی تقسیم کے دوران بیلٹ پیپرز کی عدم دستیابی کی اطلاع ملی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کا حکم معطل

اس ضمن میں ضلع لوئر کرم میں صدہ کے علاقے کے ریٹرننگ افسر، جو اسسٹنٹ کمشنر بھی ہیں، نے ایک خط کے ذریعے بیلٹ پیپرز کی کمی کے بارے میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کو آگاہ کیا۔

سرکاری خط میں کہا گیا کہ بیلٹ پیپرز موصول ہو گئے ہیں، تاہم تقسیم کے عمل کے دوران تحصیل چیئرمین (لوئر کرم) کے لیے 27 پولنگ اسٹیشنوں میں 4 ہزار 700 بیلٹ پیپرز ناقص پائے گئے، الیکشن کے دن کسی بھی قسم کی تکلیف سے بچنے کے لیے 4 ہزار بیلٹ پیپرز متعلقہ پولنگ اسٹیشنوں کو آگے کی تقسیم کے لیے جلد از جلد دفتر کو فراہم کیے جائیں۔

دوسری جانب بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے پرامن اور ہموار طریقے سے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے 30 مارچ تا یکم اپریل کے لیے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ، پشاور میں ایک ہنگامی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ نے نوٹی فکیشن جاری کر کے ڈپٹی سیکریٹری محسن اقبال کو کنٹرول روم کے فوکل پرسن اور انچارج ہونے کا اعلان کیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے تحت ایمرجنسی کنٹرول روم تمام قسم کی سرگرمیوں، معلومات اور ہنگامی صورتحال کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مربوط کرے گا اور انتخابات کے مکمل ہونے تک متعلقہ معلومات وزیراعلیٰ کے نوٹس میں بھیجے گا تاکہ انتخابات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جاسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں