عمران خان کو ’سازش‘ کا علم تھا تو پہلے واویلا کرنا چاہیے تھا، شہباز شریف

اپ ڈیٹ 01 اپريل 2022
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کو غیر ملکی مبینہ سازش کا علم آج ہوا، اگر یہ بات تھی تو آپ کو بہت پہلے واویلا کرنا چاہیےتھا، عمران خان دھمکی آمیز خط ملنے پر تین ہفتے خاموش کیوں رہے اور فوری شور کیوں نہیں کیا؟

اسلام آباد میں پریس کانفرس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے سازش کی تو آپ نے او آئی سی کانفرنس میں امریکا کو کیوں دعوت دی، کیا آپ اتنے معصوم ہیں کہ معصومیت سے امریکا کا نام لے گئے، یہ آپ کا آخری اور بھونڈا مذاق اور ناٹک ہے، یہ ڈرامہ بازی کس کو دکھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، کیا اس کے اعلامیے میں کسی سازش کا ذکر ہے قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں سازش کا ایک لفظ نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عمران نیازی ملک کے سفارتی تعلقات تباہ کرنے کے درپے ہیں، شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں امریکا سے اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، عمران خان نے دورے سے واپسی پر کہا کہ وہ دوسرا ورلڈ کپ جیت کر آرہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ آج کل عمران خان بھارت کی بہت تعریفیں کر رہے ہیں، ڈھیٹ اور ضدی آدمی کا کوئی علاج نہیں جو کہے کہ میں نہ مانو۔

'عمران خان نے ڈرون حملوں پر مؤقف سے متعلق تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی'

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ڈرون حملے انہوں نے رکوائے، عمران خان نے ڈرون حملوں پر اس وقت کی حکومت کی جانب سے مذمت نہ کرنے کا بیان دے کر تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی، سابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈرون حملوں کی مذمت کی، نواز شریف نے ڈرون حملوں کے معاملے پر اپنا پورا مقدمہ لڑا اور کہا کہ اس طرح کے حملوں کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات کا بیڑہ غرق کردیا، عمران نیازی نے پاکستان کے پوری دنیا کے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کیے، عمران خان نے پاکستان کے کاروبار اور تعلقات کو خراب کردیا اور اب وہ کس منہ سے ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ میں اراکین کی آواز کو پھر دبا دیا، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ میں مفروضوں پر کم بات کرتا ہوں، میں ٹھوس دلائل اور شواہد پر بات کرتا ہوں، امن ہو یا جنگ چین ہمیشہ ہمارا دوست ثابت ہوا، کہا جاتا ہے کہ دانا دشمن، بیوقوف دوست سے بہتر ہے، چینی کمپنیوں پر کرپشن کے الزامات لگائے گئے، سی پیک سے متعلق بے بنیاد اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا۔

'سی پیک کی تفصیلات سن کر راحیل شریف حیران رہ گئے'

ان کا کہنا تھا کہ چین کے خلاف کس نے دشنام تراشی کی؟ پرویز خٹک اور اسد عمر نے سی پیک کے خلاف بیانات دیے، انہوں نے کہا کہ یہ 8 فیصد کی شرح سود پر قرضے ہیں، سی پیک کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سے جب ایک میٹنگ کے دوران پوچھا گیا، اس وقت کے جنرل راحیل شریف نے پوچھا کہ سی پیک قرضے ہیں؟ جس پر احسن اقبال نے کہا کہ آپ کو کس نے کہا یہ قرضے ہیں، یہ قرضے بھی ہیں اور سرمایہ کاری بھی ہے، نفع و نقصان ان کا، وہ سرمایہ کاری کر رہے ہیں ان منصوبوں پر، میٹرو اور اورنج لائن پر دیے گئے قرضے پر شرح سود 8 فیصد نہیں، صرف 2 فیصد ہے جس پر راحیل شریف حیران رہ گئے اور کہا کہ اس پر ہمیں پریزینٹیشن دیں جس پر انہیں پریزینٹیشن دی گئی۔

'عمران خان جھرلو پھیر کر اقتدار میں آئے'

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اتوار کو ایوان میں ان کی سیاست کا خاتمہ ہوگا، وہ اچھی طرح جانتے ہیں ان کو ایوان میں شکست فاش ہوگی، ہم نے منحرف اراکین کے بغیر ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کردی ہے، وہ جھرلو پھیر کر اقتدار میں آئے، ہم آئینی طریقے سے انہیں گھر بھیج رہے ہیں، ان کی کیفیت اس وقت ڈوبتے کو تنکے کا سہارا جیسی ہے، ایسے ہی کسی سہارے کی تلاش میں وہ ایسی حرکتیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:ڈپٹی اسپیکر نے پارلیمنٹ میں اراکین کی آواز کو پھر دبا دیا، شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سالوں کے دوران عمران نیازی کے دور حکومت میں اربوں روپے کی کرپشن کے اسکینڈلز آئے مگر ایک کیس بھی تحقیقات کے لیے نیب کو نہیں بھیجا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسری جانب انہوں نے ہمارے خلاف کئی کیسز کی تحقیقات کی گئیں، لندن میں بھی میرے اور میرے بیٹے کے خلاف کیسز کیے مگر کچھ ثابت نہیں کر سکے، ہم نے کرپشن کے خاتمے کا اعلان نہیں کیا اور کبھی ڈھنڈورا نہیں پیٹا، قوم کے کھربوں روپے منصوبوں میں بچائے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جس طرح سے معاشرے میں گالم گلوچ اور دشنام طرازی کا کلچر عمران نیازی نے متعارف کرایا وہ افسوسناک ہے، وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں اپوزیشن کے بارے میں جو کچھ کہا اس پر ان کو شرم آنی چاہیے، وزیر اعظم کو چاہیے کہ اپنے گریبان میں جھانکیں کیوں کہ اپوزیشن کے خلاف ایک دھیلا بھی نہیں ملا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احتساب کے نعرے کے ساتھ مخالفین کو بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، حکومت ایک مقدمے کے شواہد سامنے نہیں لا سکی، موجودہ حکمرانوں نے دشنام طرازی کی مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کر سکے، احتساب کا بیانیہ دم توڑ گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

جنید طاہر Apr 01, 2022 05:49pm
میاں صاحب ! کیسی بات پہ تو کھڑے ہو جائیں