وزیراعظم نے حکومت سے گھڑی خرید کر بیرون ملک فروخت کردی تو اس میں کیا جرم ہے؟ فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 15 اپريل 2022
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر سب کچھ عدالتوں نے ہی کرنا ہے تو پھر جمہوریت بند کر دیں — فوٹو : ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ اگر سب کچھ عدالتوں نے ہی کرنا ہے تو پھر جمہوریت بند کر دیں — فوٹو : ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اگر باہر کے کسی ملک نے گھڑی تحفے میں دی اور وہ سابق وزیراعظم نے حکومت سے خرید کر باہر جاکر فروخت کردی تو اس میں کیا جرم ہوا؟

نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تک مجھے پتا نہیں ہے کہ شہباز شریف کیا کہہ رہے ہیں، اگر وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ باہر کے کسی ملک نے گھڑی تحفے میں دی اور وہ سابق وزیراعظم نے حکومت سے خرید کر باہر جاکر بیچ دی تو اس میں کیا جرم ہوا؟

سابق وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آیا کہ ان کا اعتراض کیا ہے، گھڑی 8، 9 کروڑ کی ہو، 5 کروڑ کی ہو یا 10کروڑ کی، اگر میری ہے اور میں نے بیچ دی تو اس پر کوئی اعتراض نہیں بنتا۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں شہباز شریف بہت کنفیوژڈ ہیں، ان کو سمجھ نہیں آ رہا کہ عمران خان پر کیسے الزامات لگائیں، کبھی وہ کوئی اور کریکٹر ڈھونڈ کر لے آتے ہیں کبھی گھڑی لے آتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جتنا یہ عمران خان پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش کر رہے ہیں اتنے ہی یہ خود گندے ہو رہے ہیں، شہباز شریف سطحی گفتگو سے پرہیز کریں اور ملکی مسائل پر توجہ دیں۔

’کراچی میں پی ٹی آئی کا جلسہ برصغیر کے تاریخی جلسوں میں سے ایک ہوگا‘

دریں اثنا اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ کراچی میں ہونے والا جلسہ پاکستان کی تاریخ کو بڑا جلسہ تو ہوگا ہی لیکن میرا خیال ہے کہ وہ برصغیر کی تاریخ کے بڑے جلسوں میں سے بھی ایک ہوگا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، بتایا جارہا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں بھی 21 سے 25 روپے اضافہ کیا جارہا ہے، اپنی حکومت میں دو مہینے پہلے ہم ان قیمتوں کو منجمد کرکے گئے تھے، ہم نے کہا تھا کہ جون تک ان قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا اور ہم اس کے لیے فنڈنگ کا انتظام بھی کرکے گئے تھے، اب اس فنڈنگ کو کیوں تبدیل کیا جارہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ ہم ایک مستحکم معیشت چھوڑ کر گئے، اس کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ عام آدمی کے ساتھ زیادتی نہ کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سیاسی طور پر مستحکم، سیاسی مخالفین کو مزید مایوسی ہوگی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا اس وقت عمران خان کی قیادت میں ایک تحریک اٹھی ہے جس سے پورا پاکستان دہل گیا ہے، پشاور کے جلسے میں عوام ایک آواز پر نکل آئے، لوگوں کو نکالنے کے لیے مسلم لیگ (ن) قیمے والے نان اور بریانی بانٹتی رہی ہے اور پیپیلزپارٹی نے اپنے جلسوں میں بلانے کے لیے تو دو، دو ہزار روپے بھی بانٹے، عمران خان کی ایک ٹوئٹ پر لوگوں نے لبیک کہا۔

انہوں نے کہا کہ آج سے چند مہینے یا ایک سال قبل مریم نواز نے اپنے دو ارکان قومی اسمبلی کو استعفی دینے کا کہا لیکن وہ دونوں بھاگ گئے جن میں سے ایک جاوید عباسی اور دوسرے کیپٹن صفدر کے بھائی تھے، آج عمران خان کی ایک آواز پر 125 لوگوں نے استعفے ان کے منہ پر مارے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والا جلسہ پاکستان کی تاریخ کو بڑا جلسہ تو ہوگا ہی لیکن میرا خیال ہے کہ وہ برصغیر کی تاریخ کے بڑے جلسوں میں سے بھی ایک ہوگا، اس کے بعد ان شا اللہ ہم لاہور میں جلسہ کرنے جارہے ہیں، اس کے بعد کا پروگرام ہم نے ابھی نہیں بنایا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی جانب سے مراسلے کی تحقیقات کی پیش کش، پی ٹی آئی نے مسترد کردی

انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ انتخابات کی جانب ہی ہم نے بڑھنا ہے، آپ یہ فیصلہ کرلیں کہ زیادہ نقصان کرکے بڑھنا ہے یا کم نقصان کرکے بڑھنا ہے، اس کے علاوہ کوئی فیصلہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت وفاقی کابینہ کا نام ہے لیکن آج پانچواں دن ہے اور ملک بغیر حکومت کے چل رہا ہے کیونکہ ان کے درمیان آپس میں بندر بانٹ چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر سب کچھ عدالتوں نے ہی کرنا ہے تو پھر جمہوریت بند کردیں، سارے کام وہیں لے جاتے ہیں، میں اگر اسپیکر ہوتا تو اس رولنگ کو نہ مانتا، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ آپ کہیں کہ ہم ہی بتائیں گے کہ اجلاس کب ہوگا اور وزیراعظم کا انتخاب کیسے ہوگا؟ میرا خیال ہے عدالتوں کو اپنا دائرہ کار محدود رکھنا چاہیے۔

’تینوں جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیسز پر ایک ساتھ سماعت کی جائے‘

فواد چوہدری نے کہا کہ تینوں جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیسز پر ایک ساتھ سماعت ہونی چاہیے تاکہ لوگ موازنہ کرسکیں، موجودہ الیکشن کمیشن پر ہمیں تحفظات ہیں، وہ الیکشن کمیشن ہی کیا جو وقت پر الیکشن نہ کرواسکے۔

فواد چوہدری کے ہمراہ فرخ حبیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمینش سیاسی جماعتوں کی فارن فنڈنگ کا کیس سن رہی ہے جس میں پی ٹی آئی کا بھی کیس ہے، ہم ہر طرح کا تعاون کرنے کو تیار ہیں لیکن کچھ حقائق بھی قوم کے سامنے رکھنا ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مارچ 2018 میں ایک اسکروٹنی کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے پی ٹی آئی کی اسکروٹنی شروع کی، 15 روز بعد اپریل 2018 میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے لیے بھی اسکروٹنی کمیٹی بنادی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ای سی پی کو پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ پر پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا کیس ساتھ چلایا جائے اور ان کا فیصلہ بھی ایک وقت میں آئے، روزانہ سماعت کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں لیکن وہ روزانہ سماعت صرف پی ٹی آئی کی نہیں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اس حوالے سے واضح ہے کہ تمام جماعتوں کی سماعت آپ نے ایک وقت میں کرنی ہیں، ہماری استدعا ہے کہ ایک ہی وقت میں تینوں جماعتوں کے کیسز کا فیصلہ کیا جائے، اس سے اداروں کی عزت میں اضافہ ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں