پاک-افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کی فائرنگ، افغان ناظم الامور سے احتجاج

16 اپريل 2022
افغان ناظم الامور سے احتجاج کیا گیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
افغان ناظم الامور سے احتجاج کیا گیا—فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

پاکستان نے خیبرپختونخوا میں سرحد کے قریب افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ پر افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج کیا گیا۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افغان ناظم الامور سےدو واقعات پر احتجاج کیا گیا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: دو حملوں میں 8 فوجی جوان شہید

بیان میں کہا گیا کہ پہلا واقعہ 14 اپریل کو افغان بارڈر فورسز نے ضلع چترال میں پاکستانی فوج کی پوزیشنز پر بلااشتعال فائرنگ کی جہاں 5 سے 6 گھنٹے تک فائرنگ جاری رہی۔

واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پہلے واقعے میں افغان سرزمین سے 35 آرٹیلری فائر کیے گئے تاہم پاکستانی فوج کی جانب سے اس جارحیت کا مؤثر جواب دیا گیا۔

دفترخارجہ نے بتایا کہ دوسرے واقعے میں دہشت گرد پاکستان کے اندر دہشت گردی کی سرگرمیوں کے لیے بلااستثنیٰ افغان سرزمین استعمال کر رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہماری طرف سے افغان حکومت کو پاک-افغان سرحد محفوظ بنانے کے لیے مسلسل درخواستوں کے باوجود افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہےجو گہری تشویش کا باعث ہے اور باہمی تعاون کے تصور کے بھی خلاف ہے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان سرحد پار سے فائرنگ کی شدید مذمت کرتا ہے اور ان اقدامات سے امن برقرار رکھنے کے لیے ہونے والی کاؤشوں اور پاک-افغان سرحد پر استحکام کو نقصان پہنچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کا جوان شہید

بیان میں کہا گیا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ سرحد پار سے ہونے والی مسلسل کارروائیوں میں ملوث افراد اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

شمالی وزیرستان: فوجی قافلے پر دہشت گردوں کا حملہ، 7 سپاہی شہید

قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد کے قریب فوجی قافلے پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 7 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ جوابی فائرنگ میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردوں نے پاک-افغان سرحد کے قریب ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے عشام میں فوجی قافلے کو نشانہ بنایا۔

بیان میں بتایا گیا کہ فوجی اہلکاروں نے مؤثر جواب دیا اور 4 دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شدید فائرنگ کے نتیجے میں 7 اہلکاروں نے شہادت پائی۔

پاک فوج کے شہید اہلکاروں کی شناخت فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ حوالدار طارق یوسف، لیہ سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ سپاہی سلیمان وقاص، لیہ سے ہی تعلق رکھنے والے 26 سالہ سپاہی جنید علی، خیرپور سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ اعجاز حسین، میرپور خاص سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ سپاہی وقار احمد، چکوال سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ سپاہی محمد جواد امیر اور صحبت پور سے تعلق رکھنے والے سپاہی ارشد علی کے نام سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی اس طرح کی قربانیوں سے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملے گی۔

اس کے علاوہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ضلع شمالی وزیرستان کے شہری علاقے عشام میں دہشت گردوں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس دوران پاک فوج کا ایک جوان شہید ہوگیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران میانوالی سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ سپاہی عصمت اللہ خان نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت پائی۔

تبصرے (0) بند ہیں