رواں برس پاکستان میں پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ

وزارت صحت کا کہنا  ہے کہ پولیو کیس کا رپورٹ ہونا باعث تشویش ہے—فائل فوٹو:اے ایف پی
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پولیو کیس کا رپورٹ ہونا باعث تشویش ہے—فائل فوٹو:اے ایف پی

وزارت صحت نے بتایا ہے کہ رواں برس پاکستان سے پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ہے، خطرناک وائرس سے شمالی وزیرستان کی دو سالہ لڑکی متاثر ہوئی ہے۔

ترجمان وزارت صحت کا اپنے بیان میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پولیو کیس کا رپورٹ ہونا باعث تشویش ہے۔

دوسری جانب گزشتہ چند روز کے دوران پولیو کا دوسرا کیس سامنے آنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک کے ہر بچے کی صحت اور جان بہت قیمتی ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں 15 ماہ بعد پولیو کا پہلا کیس رپورٹ

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ جہاں پولیو وائرس موجود ہے وہاں مربوط اور موثر حکمت عملی ترتیب دی جارہی پے، ہمارا ہر بچہ اس بیماری سے محفوظ رہے اس کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

عبد القادر پٹیل کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے،پولیو کا خاتمہ ہمارا مذہبی اخلاقی اور قومی فریضہ ہے، ہم نے اپنے بچوں کو مستقل معذوری سے بچانا ہے، پولیو کے خاتمے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے۔

وفاقی وزیر صحت نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان میں پہلی مرتبہ 12ماہ تک پولیو کیس رپورٹ نہ ہونے کا ریکارڈ

خیال رہے کہ 23 اپریل کو پاکستان میں 15 ماہ بعد خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان سے وائلڈ پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔

نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں وائلڈ پولیو کیس رپورٹ ہوا جو رواں برس عالمی سطح پر رپورٹ ہونے والا تیسرا کیس ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں 22 اپریل کو وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی ون) کیس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کی 9 اپریل کو معذوری کے ساتھ نیشنل انسٹی ٹیوٖٹ آف ہیلتھ اسلام آباد کی لیبارٹری میں تصدیق ہوئی۔

خیال رہے کہ رواں برس 27 جنوری کو ملک میں پولیو کیسز رپورٹ نہ ہونے کا ایک سال مکمل ہوا تھا، اس سے قبل 2021 میں واحد کیسز بلوچستان سے رپورٹ ہوا تھا تاہم دیگر صوبوں سے کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یونیسیف کو پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی اُمید

این ای او سی کے اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ جنوبی خیبرپختونخوا کو پولیو کے حوالے سے خطرناک علاقہ قرار دیا گیا تھا جہاں 2021 کی آخری سہ ماہی میں انوائرنمنٹل نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس کی شناخت ہوئی تھی۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل مائیکروسوفٹ کے بانی اور ارب پتی سماجی رہنما بل گیٹس نے وزیراعظم شہباز شریف کو ٹیلی فونک رابطے میں یقین دلایا تھا کہ ملک میں پولیو کے انسداد کی مہم کے لیے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) اپنا تعاون جاری رکھے گی۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس سے منگل کو ٹیلی فون پر بات کی، جس میں انہوں نے مرض کے خاتمے کے لیے پاکستان کی ‘مثبت پیش رفت’ کو سراہا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ گفتگو میں پاکستان میں بی ایم جی ایف کے تعاون سے جاری صحت عامہ اور سماجی شعبے کے پروگراموں بشمول پولیو کا خاتمہ اور پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں، غذائیت اور مالیاتی شمولیت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے فاؤنڈیشن کے تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:پولیو ویکسین کی کہانی: اس میں ایسا کیا ہے جو ہر سال 30 لاکھ زندگیاں بچاتی ہے

وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان نے پولیو کے خاتمے کی جانب پیش رفت کو برقرار رکھا ہے اور اس سلسلے میں بی ایم جی ایف کی جانب سے فراہم کی جانے والی انمول مدد کو سراہتا ہے۔

پاکستان میں 2021 میں پولیو کا صرف ایک کیس سامنے آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زور دیا تھا کہ ان کی حکومت ملک سے پولیو کی تمام اقسام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیراعظم آفس کے مطابق بل گیٹس نے مثبت پیش رفت کا اعتراف کرتے ہوئے فاؤنڈیشن کی جانب سے پاکستان کے لیے مسلسل حمایت کا اعادہ کیا تھا اور تعاون جاری رکھنے کا یقین دلایا تھا کہ پولیو وائرس کی وجہ سے کسی بچے کو فالج کا خطرہ نہ ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں