کیوبا کے ہوٹل میں گیس لیکج سے دھماکا، 22 افراد ہلاک

07 مئ 2022
ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ دھماکا اس وقت پیش آیا جب ٹینک میں گیس بھری جارہی تھی— فوٹو: رائٹرز
ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ دھماکا اس وقت پیش آیا جب ٹینک میں گیس بھری جارہی تھی— فوٹو: رائٹرز
دھماکے کی شدت زیادہ ہونے کے سبب ہوٹل کے نزدیک واقعےچرچ کی گنبد بھی ٹوٹ گئی— فوٹو: رائٹرز
دھماکے کی شدت زیادہ ہونے کے سبب ہوٹل کے نزدیک واقعےچرچ کی گنبد بھی ٹوٹ گئی— فوٹو: رائٹرز

کیوبا کے شہر ہوانا کے وسط میں واقع پُرتعش ہوٹل میں گیس لیکج کے باعث دھماکا ہوگیا، سرکاری اعداد وشمار کے مطابق واقعے میں 22 افرادہلاک ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ریسکیو عملے کی جانب سے جاری امدادی کارروائیوں میں شام تک 4 لاشیں نکالی گئیں جبکہ ہوٹل کے باقعات میں متاثرین کو تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

عہدیداران کا کہنا ہے کہ ریسکیو عملے کا ملبے میں موجود ایک خاتون سےرابطہ ہوا ہے جو زندہ ہیں، لہذا ان کا ماننا ہے کہ ملبے میں مزید افراد موجود ہیں جن کا سراغ لگایا جارہا ہے۔

کیوبا کے صدر میگل دیاس کینل نے گیس لیکج سے ہونے والے بڑے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بم دھماکا تھا نہ ہی حملہ تھا، یہ بدقسمتی سے ہونے والا ایک حادثہ تھا۔

مزید پڑھیں: کیوبا کے انقلابی رہنما فیدل کاسترو چل بسے

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’دنیا بھر میں موجود ہم وطنوں اور دوستوں ہوانا آج صدمے میں مبتلا ہے‘۔

ٹیلی ویژن پر ہونے والے اعلان میں بتایا گیا کہ واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد22 ہوچکی ہے۔

کیوبا کی وزارت صحت اور صدر نے کہا ہے کہ واقعے میں درجنوں افرادہلاک ہوئے جبکہ دونوں کی جانب مختلف تعداد بتائی کی جو 50 سے 65 کے درمیان تھی۔

ہوٹل کے پہلی 4 منزلیں مہمانوں کے لیے بند تھی اور یہاں مرمت کی جارہی تھی جو دھماکے کے بعد مکمل تباہ ہوگئیں اور ہوا میں دھول اور دھویں کے بادل دیکھے گئے، واقعے میں کھڑکیاں ٹوٹ گئیں جبکہ فائیو اسٹار ہوٹل کے باہر کھڑی ہوئی کاریں تباہ ہوگئیں۔

دھماکے کی شدت زیادہ ہونے کے سبب ہوٹل کے نزدیک واقعےچرچ کی گنبد بھی ٹوٹ گئی۔

مزید پڑھیں: کیوبا کا شعبہ سیاحت جلد سرحدیں کھلنے کیلئے پرامید

واقع اس وقت پیش آیا جب ملازمین صفائی ستھرائی کے بعد دوبارہ ہوٹل کھول رہے تھے۔

کیوباکے ایک ہسپتال کے ڈائریکٹر میگوئل ہرنن ایسٹیویز کا کہنا ہے کہ دو سالہ بچے کے سر میں چوٹ آئی ہے جس کی سرجری کی جارہی ہے۔

وزیر سیاحت جاؤن کارلوس کارشیہ گرنڈا کا کہنا ہے کہ ہمیں اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق کوئی غیر ملکی زخمی ہوا ہے نہ ہلاک ہوا ہے، لیکن یہ ابتدائی معلومات ہے۔

ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ دھماکا اس وقت پیش آیا جب ٹینک میں گیس بھری جارہی تھی۔

دھماکے کے بعد ایمبولنس، فائر ٹرکس جائےوقوع پر پہنچے اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے لوگوں کو منتشر کیا۔

مزید پڑھیں: چی گویرا کو قتل کرنے والا بولیویا کا سپاہی انتقال کر گیا

بائے سائیکل ٹیکسی ڈرائیور روگیلیو گارشیا واقعے کےوقت ہوٹل کے نزدیک سے گزر رہا تھا، اس کا کہنا ہے کہ ’اس وقت ایک بڑا دھماکا محسوس ہوا اور ہم نے دھول کے بادل اٹھتے ہوئے دیکھے، بہت سےلوگ بھاگ رہے تھے، یہ ایک خوفناک دھماکا تھا، جس میں ہر چیز تباہ ہوگئی‘۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ٹوئٹ کیا کہ ’ امریکا واقعے سے متاثر ہونے والوں کی دل کی گہرائی سے تعزیت کرتا ہے‘۔

میکسیکو کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کے وزیراعظم کا دورہ ملتوی نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’ہماری ہمدری متاثرہ افراد اور ہماری دوست قوم کے ساتھ ہیں‘۔

خیال رہے یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کی جانب سےبھی واقعےپر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں