وزیر اعظم کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ٹاسک فورس قائم

16 مئ 2022
اجلاس کو حالیہ گرمی کی شدید لہر کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا — فوٹو: اے پی پی
اجلاس کو حالیہ گرمی کی شدید لہر کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا — فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر موسمیاتی تبدیلی پر فوری ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی جو پاکستان میں شسپر گلیشیئر جیسے واقعات سمیت غذائی اور پانی کی قلت سے بچنے کے لیے اقدامات، پانی کے بچاؤ و موجودہ آبی ذخائر کی حفاظت اور جنگلات کے تحفظ کے لیے کام کرے گی۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ’اے پی پی‘ کے مطابق شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ گرمی کی شدید لہر (ہیٹ ویو) اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں وفاقی وزرا بشمول سید خورشید شاہ، شیری رحمٰن، احسان الرحمٰن مزاری، طارق بشیر چیمہ، مریم اورنگزیب، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی، اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین اور صوبائی چیف سیکریٹریز وڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اقوام متحدہ کی خشک سالی سے شدید متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل

وزیر اعظم نے موسمیاتی تبدیلی پر ٹاسک فورس قائم کرنے کی ہدایت کی جس پر فوری طور پر ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی، ٹاسک فورس میں متعلقہ وفاقی وزرا، سیکریٹریز، صوبائی چیف سیکریٹریز و متعلقہ صوبائی سیکریٹریز، چیئرمین این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران شامل ہیں۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ٹاسک فورس کے ذریعے پاکستان کے ماحولیاتی تحفظ کے لیے جامع حکمتِ عملی مرتب کرکے فوری عمل درآمد کے لیے اقدامات کیے جائیں، ٹاسک فورس آج شام کو ہی اپنا پہلا اجلاس منعقد کرے اور آئندہ اجلاس میں رپورٹ پیش کرے۔

اجلاس کو حالیہ گرمی کی شدید لہر کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا، اجلاس میں بتایا گیا کہ گرمی کی شدید لہر کی بڑی وجہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ پاکستان، موسمیاتی تبدیلی کے لحاظ سے دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر سب سے زیادہ متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ملک ہے، اس کے علاوہ پاکستان کو گلیشیئرز کے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود پانی کی کمی کا خطرہ بھی لاحق ہے اور ان تمام مسائل کے براہِ راست اثرات پاکستان کی زراعت پر مرتب ہوتے ہیں۔

شہباز شریف نے ہدایت کی کہ پانی کے بچاؤ کے لیے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کیا جائے اور بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے بھی آئندہ مون سون سے پہلے فوری اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

چولستان میں پانی کی قلت کی سنگین صورتحال پر بھی وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی جس کے بعد انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ چولستان میں انسانی بستیوں اور جانوروں کے لیے پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے، ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے چولستان میں حالیہ گرمی کی شدید لہر میں فوری امدادی سرگرمیوں کو یقینی بنائیں۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے ’نیٹ زیرو‘ کیوں ضروری ہے؟

وزیرِ اعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو فوری طور پر ہنزہ کا دورہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہنزہ میں شسپر گلیشیئر واقعے میں منہدم ہوئے پُل کو فوری تعمیر کروائی جائے اور اس سے متعلق پیش رفت رپورٹ بھی پیش کی جائے۔

انہوں نے وزارتِ تعلیم کو سرکاری اسکولوں میں حالیہ گرمی کی شدید لہر سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز پر عملدرآمد اور نجی اسکولوں کو ان پر عملدرآمد کے لیے احکامات جاری کرنے کی ہدایت بھی کی۔

شہباز شریف نے وزارت صحت کو فوری طور پر کووڈ۔19 کے نئے سب ویرینٹ کے حوالے سے تحقیق اور اس کے ممکنہ اثرات پر بھی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے احکامات دیے۔

تبصرے (0) بند ہیں