عمران خان نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی، عدالت فیصلے پر نظرثانی کرے، مریم نواز

اپ ڈیٹ 26 مئ 2022
مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہیے — فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ حکومت کو عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہیے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

لاہور میں گزشتہ روز چھاپوں کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کے لواحقین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ ایک جعلی انقلاب خون ناحق عمران خان کے سر ہے اور اس کا ذمہ دار عمران خان ہے اور جاں بحق پولیس اہلکار کی اہلیہ بھی یہی کہہ رہی تھی۔

مزید پڑھیں: یٰسین ملک کیلئے پاکستان سے بھرپور آواز دنیا بھر میں اٹھائیں گے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ قوم نے اس بات کا ادراک کیا کہ جس کو انقلاب کا نام دیا گیا تھا یہ انتشار تھا، اگر عمران خان کو انقلاب کی تکلیف ہے تو حقیقی انقلاب اپنے گھر سے شروع ہوتا ہے۔

'حقیقی آزادی کا سفر اپنے گھر سے شروع ہوتا ہے'

سابق وزیراعظم کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ حقیقی آزادی کا سفر اپنے گھر سے شروع ہوتا ہے، لوگوں کے بچوں اور ان چھوٹے بچوں کے والد کو شہید کروا دیا لیکن اپنے بچوں کو لندن کی فضاؤں میں رکھے ہوئے ہیں، اگر لوگوں کو آزادی دلانی ہے تو اپنے بچوں سے کہو تاج برطانیہ کا حلف ترک کرکے پاکستان آئیں، پہلے اپنے بچوں کو حقیقی آزادی دلاؤ پھر لوگوں سے آزادی کی بات کرنا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 6 دن کا وقت سوائے اپنی شرمندگی، اپنی خفت مٹانے کے اور کچھ نہیں ہے، 25 لاکھ، 30 لاکھ کے دعوے کرنے والا خیبرپختونخوا سمیت پورے پاکستان سے 20 ہزار لوگ بھی جمع نہیں کرسکا تو اب کیا 6 دن وہ پشاور کے بنکر بندے ڈھونڈنے گئے ہیں جو انقلاب میں نہیں آئے۔

'سپریم کورٹ کے فیصلے سے ان کو کھلی آزادی ملی'

انہوں نے کہا کہ انقلاب آگیا، ان کے بندے نہیں آئے، لوگوں کو پتا ہے آپ کا ایجنڈا انتشار ہے، حکومت میں مکمل اختیارات حاصل تھے، لوگ پوچھتے ہیں کہ آپ نے ان 4 برسوں میں کیا کیا اور کیوں آج انتشار کا ایجنڈے لے کر نکلے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آئین کو پامال کیا، اداروں کے خلاف مہم چلائی لیکن آج بھی لاڈلا ہے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ آج بھی کارکردگی کا جواب نہیں تو لوگ جعلی خط، جعلی سازش، ڈرامے اور جعلی انقلاب کو پہچان گئے ہیں، لوگوں نے بربادی مارچ بنا کر پشاور واپس بھیج دیا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے بچے ڈنڈے کھاتے رہے اور یہ ہیلی کاپٹر سے نہیں اترے اور ان کا انقلاب ہوا میں معلق رہا، قوم کے بچوں سے شرپسندی بند کرو قوم کو تقسیم کرنے اور ذاتی اقتدار کی ہوس کی بھینٹ چڑھانے کے بجائے بنی گالا جاکر اپنےزندگی وہاں اللہ اللہ کرکے گزارو۔

مریم نواز نے کہا کہ کل رات تک ہر چیز کنٹرول میں تھی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ان کو کھلی آزادی ملی، ان کا اصل ایجنڈا جو انتشار، فتنہ اور فساد ہے وہ بےنقاب ہوا لیکن کسی بھول میں نہیں رہنا چاہیے، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ان کو شہ ملی انہوں نے اس کو استعمال کیا اور دارالحکومت کو نذر آتش کیا اور کئی گھنٹے تک اسلام آباد جلتا رہا۔

'عمران خان کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا معلوم تھا'

ان کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہوا کہ جب یہ ریمارکس سننے کو ملے کہ شاید عمران خان تک صحیح پیغام نہیں پہنچا، جو بندہ سارا دن ٹوئٹس کرتا رہا، عمران خان کا جو وکیل سپریم کورٹ میں کھڑا تھا کیا اس نے پیغام نہیں دیا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ کیا آیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کو سب فیصلے پتا تھے، انہیں معلوم تھا کہ سپریم کورٹ نے ان کو ایف 9 پارک تک محدود کردیا ہے، اسی لیے ڈی چوک تک نہیں آسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ریمارکس بھی سننے کو ملے کہ جس ہجوم نے اسلام آباد کو نذر آتش کیا وہ کسی کے کہنے پر نہیں ہوا، کراؤڈ بڑا چارجڈ تھا، تو سپریم کورٹ کو بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو یاد دہانی کروانا چاہتی ہوں جو کل ہوا اور پچھلے کئی ہفتوں سے ہورہا ہے، اس میں شیخ رشید سے لےکر ان کے تمام وزرا کے بیانات موجود ہیں کہ خونی لانگ مارچ ہوگا، لوگ اپنے آپ کو آگ لگا لیں گے۔

مزید پڑھیں: عمران خان لانگ مارچ حکومت نہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کر رہا ہے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ کل بھی کوئی لیڈر کے بغیر احتجاج نہیں تھا بلکہ ان کے لیڈر وہاں موجود تھے، ڈی چوک میں جو کچھ ہوا کیمرے میں محفوظ ہوا، ان کا ایک رکن اسمبلی گاڑی کے اوپر کھڑا تھا اور آگ لگوا رہا تھا، اپنے سامنے جلاؤ، گھیراؤ کی ترغیب دے رہا تھا کہ گاڑی چل پڑی اور وہ چھت سے نیچے گر پڑا۔

'عمران خان اور شیخ رشید کی تعلیمات کے مطابق جلاؤ گھیراؤ ہوا'

مسلم لیگ (ن) کی رہنما کا کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ کو یہ کہنا چاہتی ہوں کہ برائے مہربانی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور ان چیزوں کو دیکھیں، وہ لیڈر کے بغیر انقلاب اور جلاؤ گھیراؤ نہیں تھا بلکہ عمران خان اور شیخ رشید کی تعلیمات کے عین مطابق اور ان کے لیڈرز کی سربراہی میں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں تقریر کی، اس میں بات کی ہے کہ جتنے بھی لوگ ڈیوٹی کے دوران شہید ہوئے ہیں ان کا تعلق کسی بھی ادارے سے ہو ان سب کو معاوضہ ملے گا اور حکومت پاکستان ان کا خیال رکھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید ہونے والے پولیس اہلکار کی بیوہ کے پاس گھر نہیں ہے تو وزیر اعظم شہباز شریف نے خود ان سے بات کی اور کہا کہ حکومت نہ صرف گھر لے کر دے گی بلکہ تمام بچوں کو اسکول میں داخل کروائے گی اور بچوں کی تعلیم اور صحت کا خرچہ حکومت پاکستان اٹھائے گی۔

مریم نواز نے کہا کہ منافقت اس سے بڑی کوئی نہیں ہوسکتی، مذہب کو دہشت گرد اتنا نقصان کو نہیں پہنچاتے جتنا مذہب کا لبادہ اوڑھ کر سیاست کرنے والے اور لوگوں کو ورغلانے والے نقصان پہنچاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کے لیے مہنگائی کا طوفان لانے سے بہتر ہے حکومت چھوڑ دی جائے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ نام ریاست مدینہ کا لیتے ہیں اور ریاست مدینہ کا دعویدار جلسوں میں کھڑے ہو کر خواتین پر جملے کستا ہے، یہ اس کی حقیقت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل نے انہوں نے کہا کہ مذہب کا ٹچ نہیں آرہا ہے، مذہب کا ٹچ دے دیں تو لوگوں کو پتا چل گیا ہے اور ساری قوم نے وہ ڈراما دیکھا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کو عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کروانا چاہیے، لاہور میں پی ٹی آئی کے عہدیدار، جس نے پولیس اہلکار کو شہید کیا، کنٹینر اٹھاتے ہوئے جو شہید ہوئے ان سب کا مقدمہ عمران خان کے خلاف ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں، زخمیوں اور املاک کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔

مریم نواز نے کہا کہ قوم نے عمران خان کو مسترد کرکے ’ایبسلوٹلی ناٹ‘ کہہ دیا ہے، جب عوام نکلتے ہیں تو انقلاب کے سامنے کوئی چیز نہیں رک سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف پنجاب نہیں بلکہ خیبر پختونخوا سے بھی کوئی شخص نہیں نکال سکے، آفس ہولڈرز نے سرکاری اخراجات کیے، کے پی حکومت کے پیسے خرچ کرنے کے باوجود عوام نے کوئی جواب نہیں دیا۔

'آئی ایم ایف نے عمران خان کے معاہدے کا پرچہ تھما دیا'

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پاکستان میں جو بھی قابل ذکر منصوبہ چاہے میٹرو بس، بجلی کے کارخانے، سڑکوں کا بال بچھانا، معیشت کی ترقی، جی ڈی پی کو سیون پلس کا ہدف رکھنا، آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہنا نواز شریف حکومت کے کارنامے ہیں، اس میں سی پیک کو بھی شامل کریں۔

مزید پڑھیں: ملک میں انتخابات کا فیصلہ نواز شریف کریں گے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے بات چیت شروع ہوئی تو انہوں نے ایک پرچہ پکڑا دیا ہے، یہ وہ معاہدہ ہے جو عمران خان آئی ایم ایف کے ساتھ کرکے چلا گیا تھا، جس کی وجہ سے آج اگر پیٹرول کی قیمت نہ بڑھائیں تو ملک دیوالیہ ہوجائے گا۔

صحافیوں کے سوال پر انہوں نے کہا کہ عام شہری جو جاں بحق ہوئے ہیں، ان کے گھر بھی جاؤں گی، حکومت میں ہوتے ہوئے ہماری ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو آسانی فراہم کرنا۔

مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ایک خاتون پولیس والے کو گالیاں دے رہی تھی لیکن اس اہلکار نے زمین پر نظر رکھ کر خاتون کی بدتمیزی برداشت کی، قوم کے ایسے تمام بیٹوں کو مریم نواز کا سلام ہو۔

تبصرے (0) بند ہیں