معاشی بحران کے شکار سری لنکا نے روس سے تیل خرید لیا

اپ ڈیٹ 29 مئ 2022
وزیر توانائی نے کہا کہ روسی خام تیل کی ترسیل کولمبو کی بندرگاہ کے ساحل پر ایک ماہ سے انتظار کر رہی تھی — فوٹو: اے ایف پی
وزیر توانائی نے کہا کہ روسی خام تیل کی ترسیل کولمبو کی بندرگاہ کے ساحل پر ایک ماہ سے انتظار کر رہی تھی — فوٹو: اے ایف پی

سری لنکا کی وزیر توانائی نے کہا ہے کہ معاشی بحران کے شکار سری لنکا نے ملک کی واحد ریفائنری میں دوبارہ کام شروع کرنے کے لیے روسی تیل خرید لیا ہے جس پر جلد ہی یورپی پابندی لگنے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق سری لنکا اپنی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ سنگین معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے جس کی وجہ سے ملک میں ایندھن اور دیگر ضروری اشیا کی قلت نے 2 کروڑ 20 لاکھ لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا میں تاریخ کا بد ترین معاشی بحران

سری لنکا کے زرمبادلہ کی کمی کے پیش نظر سرکاری ’سیلون پیٹرولیم کارپوریشن (سی پی سی)‘ کی ریفائنری کو مارچ میں بند کر دیا گیا تھا اور زرمبادلہ کی کمی کی وجہ سے حکومت خام تیل کی درآمدات کے لیے مالی اعانت کرنے سے قاصر ہوگئی تھی۔

وزیر توانائی کنچنا وجیسیکرا نے کہا کہ روسی خام تیل کی ترسیل دارالحکومت کولمبو کی بندرگاہ کے ساحل پر ایک ماہ سے انتظار کر رہی تھی کیونکہ سری لنکا اس کی رقم کی ادائیگی کے لیے ساڑھے 7 کروڑ ڈالر جمع کرنے سے قاصر تھا۔

روسی بینکوں پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے عائد کی گئی پابندی اور یوکرین پر حملے کے خلاف سفارتی محاذ پر روس کے خلاف احتجاج کے باوجود سری لنکا ماسکو سے خام تیل، کوئلے، ڈیزل اور پیٹرول کی براہ راست ترسیل کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔

سری لنکا کے وزیر توانائی نے میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے روسی تیل کی براہ راست ترسیل کے لیے روس کے سفارتکار سے سرکاری سطح پر درخواست کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا میں معاشی بحران کےخلاف احتجاج میں پہلی ہلاکت

انہوں نے کہا کہ صرف خام تیل ہماری ضروریات پوری نہیں کر سکتا مگر ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی بھی ضرورت ہے، تقریباً 90 ہزار ٹن سائبیرین لائٹ خام تیل سری لنکا کی ریفائنری کو بھیجا جائے گا کیونکہ خام تیل کی کھیپ دبئی میں قائم انٹرمیڈیری کورل انرجی سے کریڈٹ پر حاصل کی گئی تھی۔

وزیر توانائی نے کہا کہ سیلون پیٹرولیم کارپوریشن کو پہلے ہی فراہم کنندہ کو ساڑھے 73 کروڑ ڈالر کے بقایا جات دینے ہیں اور کوئی بھی اس کے تیل کے ٹینڈرز کے لیے بولی دینے کے لیے آگے نہیں آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سائبیرین گریڈ ریفائنری کے لیے مثالی متبادل نہیں تھا جو ایرانی لائٹ کروڈ کے لیے موزوں ہے، لیکن کوئی دوسرا فراہم کنندہ کریڈٹ میں توسیع کے لیے تیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکا: معاشی بحران کے باعث عوام میں اشتعال، دارالحکومت میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی

کنچنا وجیسیکرا نے کہا کہ سری لنکا سائبیرین لائٹ تیل کا ذخیرہ ختم ہونے سے پہلے 2 ہفتوں میں نئی فراہمی کے لیے ٹینڈرز طلب کرے گا، کولمبو کے مضافات میں ساپوگیسکنڈا ریفائنری تقریباً دو دنوں میں دوبارہ کام شروع کرے گی۔

یوکرین کے تنازع پر روس کے خلاف دیگر پابندیوں سمیت تیل کی پابندیوں کے ایک نئے مرحلے پر بات چیت کے سلسلے میں پیر کو یورپی یونین کے رہنما ملاقات کریں گے۔

روسی تیل پہلے ہی امریکی پابندیوں کا شکار ہے اور اس کے تیل کے بیرل بین الاقوامی سطح پر قیمت سے بہت زیادہ رعایت پر فروخت ہو رہے ہیں جو کہ روس اور یوکرین تنازع شروع ہونے کے بعد سے کافی بڑھ چکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں