خیبر پختونخوا: جنگلات میں مختلف مقامات پر آتشزدگی، ریسکیو آپریشن جاری

اپ ڈیٹ 05 جون 2022
شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ آگ جھاڑیوں میں لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے جنگلات میں پھیلی اور رہائشی علاقے کو لپیٹ میں لے لیا — فوٹو: عمر باچا
شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ آگ جھاڑیوں میں لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے جنگلات میں پھیلی اور رہائشی علاقے کو لپیٹ میں لے لیا — فوٹو: عمر باچا

خیبر پختونخوا کے پانچ اضلاع میں جنگلات میں آتشزدگی سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک خاتون زخمی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی محکمہ جنگلات، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس اور مقامی رضا کاروں کی جانب سے امدادی کاررائیاں جاری ہیں جبکہ متحرک فائر فائٹرز کی ٹیمیں جنگلات کی حفاظت کے لیے متاثرہ علاقوں میں جنگلات کی زمین کی حفاظت کی کوشش کر رہی ہیں۔

عہدیدار اور مقامی افراد نے تصدیق کی ہے کہ شانگلہ، ہری پور، سوات، لوئر دیر اور مہمند کے مختلف اضلاع میں آگ لگنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

مذکورہ علاقوں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم آگ نے درختوں اور چراگاہوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا: شانگلہ کے جنگلات میں آتشزدگی سے 3 افراد جاں بحق

شانگلہ کے مقامی افراد کا کہنا تھا کہ آگ علی جان کپرائی میں بھڑکی تھی، یہ گاؤں چکیسر تحصیل کے پہاڑوں پر قائم ہے، آگ سے ایک گھر جل کر خاکستر ہوگیا جبکہ ایک ہی خاندان کی 3 خواتین اور ایک مرد جاں بحق ہوگئے، اسی خاندان سے تعلق رکھنے والی ایک خاتوں واقعے میں جھلس کر زخمی ہوگئی ہیں۔

شانگلہ کے ڈپٹی کمشنر ضیاالرحمٰن نے ڈان کو بتایا کہ آگ جھاڑیوں میں لگی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے جنگلات میں پھیلی اور رہائشی علاقے کو لپیٹ میں لے لیا۔

انہوں نے واقعے میں ہونے والے جانی نقصان کی تصدیق بھی کی ہے۔

مزید پڑھیں: شیرانی کے جنگلات میں لگی آگ پر جلد قابو پالیں گے، ترجمان حکومت بلوچستان

ایک سوال کے جواب میں ڈی سی کا کہنا تھا کہ جہاں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا ہے یہ جگہ بلندی پر واضح ہے جس کی وجہ سے یہاں تک رسائی حاصل کرنا مشکل ہے۔

سوات

دوسری جانب سوات کے زیریں علاقوں میں بھی مختلف مقامات پر جنگلات میں آتشزدگی کی رپورٹ موصول ہوئی ہیں، آگ لگنے سے درختوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

عہدیدار کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کے واقعات کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔

محکمہ جنگلات کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ پٹنی کے پہاڑوں میں آگ لگنے کے مینگورا کے مضافاتی کابَل تحصیل کے سکائی اور سگرام کے علاقے، باری کوٹ تحصیل کا علاقہ کبوہا اور چار باغ کے پہاڑ متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی: شانگلہ کے جنگلات میں لگی آگ مزید پھیلنے لگی

سوات کے فاریسٹ رینج افسر قاضی شبیر احمد نے ڈان کو بتایا کہ ’ریسکیو 1122، سوات پولیس، سوات لیویز، سول ڈیفنس اور پاک فوج کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گھاس سوکھنے کے بعد تمباکو نوشی کرنے والوں کی جانب سے لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے یا کسانوں کی جانب سے زمین کو صاف کرنے کے لیے آگ لگائی جاتی ہے، جو قدرتی آفات کا باعث بنتی ہے۔

سوات کے ڈپٹی کمشنر جنید خان کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے معلومات جمع کی ہے تاکہ متعدد مقامات پر آگ لگنے کی وجوہات کا تعین جا سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری پاس ابتدائی معلومات موجود ہے لیکن تحقیقاتی کمیٹی وجوہات جاننے کے لیے تفصیل سےتفتیش کر رہی ہے۔

ہری پور

ادھر ہری پور میں پولیس اور ذرائع کا کہنا ہے کہ تربیلا ڈیم کے قریبی علاقے میں بھی آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا ہے، نتیجتاً ککر چوہا اور درہ موہٹ کے جنگلات میں نقصان ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا 'فائر فائٹنگ' طیارہ شیرانی جنگل میں آگ بجھانے کا آپریشن آج شروع کرے گا

مقامی فائر فائٹرز ڈپارٹمنٹ کے انچارج عمران فرحت نے کہا کہ ’آگ سے چھوٹے پودے اور درخت دونوں ہی شدید متاثر ہوئے ہیں‘۔

مقامی پولیس نے تربیلا ڈیم کے حکام کے حوالے سے بتایا کہ جمعہ کی شام تربیلا ٹیم کے قریب واقعے کوکر چوہا گاؤں میں آگ بھڑک اٹھی تھی، جو تیز ہواؤں کی وجہ سے پڑوسی درہ موہٹ کی پہاڑیوں تک پہنچ گئی تھی۔

واپڈا کے فائر فائٹنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق تربیلا ڈیم، تحصیل ٹوپی کے 8 فائر انجن، ایک چینی کمپنی اور ٹی ایم اے غازی نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فائر فائٹرز نے 20 گھنٹے کی کوشش کے بعد آگ پر قابو پالیا، جس کے بعد کامیابی کے ساتھ قریبی رہائشی علاقوں کی حفاظت کرتے ہوئے تربیلا جنگل کی حدود کے قریب کئی کشتیوں کو روک دیا گیا ہے۔

مہمند

ریسکیو 1122 کے ترجمان بشارت حسین نے ڈان کو بتایا کہ ہفتہ کی صبح ضلع مہمند میں 7 مختلف مقامات پر آگ بھڑک اٹھی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کوہِ سلیمان کے جنگلات قیامت خیز شعلوں کی لپیٹ میں... آخر وجہ کیا ہے؟

ایکا غنڈ تحصیل میں انگور کور کے علاقے لکڑو میں جاندا چیک پوسٹ، تحصیل خویزی اور بائیزئی کے پہاڑ، دروازگئی، ترگاؤ، تحصیل امبار کے پہاڑوں پر، تحصیل صافی کے پہاڑ اور اتوخیل میں دروازگئی ووچہ جاور چرنے والے علاقوں سے آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

لوئر دیر میں، ضلع کے کوٹیگرام اور لارام کے علاقوں میں ناقابل رسائی مقامات پر جنگل کی آگ بھڑک اٹھی، جس سے قیمتی درختوں اور جنگلات کی زمین کو نقصان پہنچا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں