ایندھن و بجلی کی بچت کیلئے ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کیا جائے، خواجہ آصف

06 جون 2022
خواجہ آصف نے کہا کہ کام کے دنوں میں دفاتر کا دورانیہ ایک گھنٹے مزید بڑھا دیا جائے— فائل فوٹو: رائٹرز
خواجہ آصف نے کہا کہ کام کے دنوں میں دفاتر کا دورانیہ ایک گھنٹے مزید بڑھا دیا جائے— فائل فوٹو: رائٹرز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے تجویز دی ہے کہ موجودہ حالات میں پورے ملک میں ہفتے میں ساڑھے چار دن کام کیا جائے تاکہ ایندھن و بجلی کی بچت ہوسکے۔

وزیر دفاع کی جانب سے ملک میں جاری شدید بحران کے دوران بجلی بچانے کے لیے پالیسی سازوں کے حل تلاش کرنے کے تناظر میں گزشتہ روز کی طرح آج بھی ایک تجویز پیش کی گئی۔

خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ 'موجودہ حالات میں سارے ملک میں ہفتے میں ہفتہ، اتوار مکمل تعطیل جبکہ جمعہ کے روز آدھا دن یعنی ایک ہفتے میں 4.5 دن کام ہو'۔

ان کا کہنا تھا کہ کام کے دنوں میں دفاتر کا دورانیہ ایک گھنٹے مزید بڑھا دیا جائے۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ اس اقدام سے سڑکوں پہ ٹریفک کم ہو گی، تیل اور بجلی دونوں کی بچت ہو گی جبکہ کفایت شعاری کے کلچر کو فروغ ملے گا۔

مزید پڑھیں: لوڈشیڈنگ پر وزیر اعظم کا اظہار برہمی، وزرا، افسران کی وضاحتیں مسترد کردیں

خیال رہے کہ خواجہ آصف نے گزشتہ روز دوپہر ایک بجے سے رات ایک بجے تک مارکیٹیں کھولنے کی مخالفت کرتے ہوئے تجویز دی تھی کہ 365 دن سورج سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مارکیٹیں صرف دن کے اوقات میں کھولی جائیں۔

خواجہ آصف نے ٹوئٹر پر بیان میں کہا تھا کہ ’ہماری مارکیٹیں دوپہر ایک بجے کھلتی ہیں اور رات ایک بجے بند ہوتی ہیں، دنیا میں یہ کہیں نہیں ہوتا، اللہ نے ہمارےوطن کو 365 دن سورج کی روشنی بخشی ہے، ہم اندھیرے میں لائٹ جلا کر کاروبار کرتے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر مارکیٹیں اپنے اوقات درست کر لیں تو کراچی کے بغیر 3 ہزار 500 میگاواٹ بجلی بچتی ہے، مشکل حالات ہیں مشکل فیصلوں کی ضرورت ہے‘۔

مزید پڑھیں: لوڈشیڈنگ پر وزیر اعظم کا اظہار برہمی، وزرا، افسران کی وضاحتیں مسترد کردیں

وفاقی وزیر کی جانب سے یہ تجویز وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے ’ہنگامی منصوبے‘ کے لیے 5 گھنٹے کے طویل اجلاس کے ایک روز بعد سامنے آئی تھی، جس کا مقصد ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی تھی کیونکہ بجلی کے 7 ہزار میگاواٹ کے شارٹ فال نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

گزشتہ روز اجلاس میں شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کے لیے 24 گھنٹوں میں کوئی منصوبہ تیار کریں۔

وزیر اعظم کی جانب سے یہ اجلاس ملک میں جاری لوڈشیڈنگ کے مسئلے اور عام شہریوں باالخصوص کاروباری برادری کو درپیش مسائل پر غور کے لیے طلب کیا گیا تھا، جس میں وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی والوں کیلئے بجلی کے نرخوں میں 4.83 روپے فی یونٹ کا اضافہ

یہ اجلاس ملک کے مختلف حصوں میں گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد منعقد ہوا جس کی وجہ سے عوام کو شدید گرمی میں پریشانی کا سامنا ہے۔

اجلاس کے بعد بیان میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا تھا کہ ’وزیر اعظم نے متعلقہ حکام سے 24 گھنٹوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے حوالے سے ہنگامی منصوبہ طلب کیا ہے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں