بلوچستان حکومت نے گندم کی امدادی قیمت میں 200 روپے اضافہ کردیا

اپ ڈیٹ 07 جون 2022
بلوچستان حکومت نے صوبے میں گندم کے بحران سے بچنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر گندم کی خریداری کی ہدایت دی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
بلوچستان حکومت نے صوبے میں گندم کے بحران سے بچنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر گندم کی خریداری کی ہدایت دی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

بلوچستان حکومت نے گندم کی خریداری کے لیے امدادی قیمت میں 200 روپے اضافے کی منظوری دیتے ہوئے نئی قیمت 2200 روپے فی 40 کلوگرام مقرر کردی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بلوچستان حکومت نے محکمہ خوراک کو ہدایات دی ہیں کہ صوبے کو گندم کے بحران سے بچانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر گندم کی خریداری شروع کی جائے۔

مزید پڑھیں: گندم سے ’روبیلا‘ وائرس پھیلنے کا خدشہ، ترکی نے بھارت کی گندم واپس کردی

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 50 نکاتی ایجنڈے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ان میں سے 45 نکات کی منظوری دی گئی جبکہ دیگر نکات آنے والے اجلاس میں منظور کیے جائیں گے۔

اجلاس کے بعد سینئر وزیر سردار عبدالرحمٰن کھیتران اور اطلاعات و سماجی بہبود کی پارلیمانی سیکریٹری بشریٰ رند نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ بغیر کسی مشکلات کے صوبے کے عوام کو گندم اور آٹا فراہم کرنے کے لیے تمام ممکن کوششیں کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرکے غیر قانونی اسٹاک بھی ضبط کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی

ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ربیع اور خریف کی فصلوں کے لیے کھاد پر سبسڈی کی بھی منظوری دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملک کو درپیش مشکل معاشی حالات کے پیش نظر کفایت شعاری مہم کے طور پر صوبائی وزرا کو ایندھن کوٹہ اور دیگر اخراجات سمیت تمام سہولیات میں 50 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزرا نے کہا کہ بلوچستان میں تین نئے اضلاع حب، کریزات اور اوستہ محمد کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں