بجٹ 23-2022: صحت کیلئے 24 ارب، ایچ ای سی کے لیے 65 ارب روپے مختص

10 جون 2022
وزیر خزانہ نے بتایا عوام کو صحت کی بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے 24 ارب  رکھے ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
وزیر خزانہ نے بتایا عوام کو صحت کی بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے 24 ارب رکھے ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

مالی سال 23-2022 کے لیے بجٹ میں ملک میں صحت عامہ کے لیے 24 ارب اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی ) کے لیے 65 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے مالی سال 23-2022 کے لیے 95 کھرب روپے کے حجم کا بجٹ پیش کیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر کے دوران اعلیٰ تعلیم کے لیے اخراجات کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مالی سال 23-2022 کے بجٹ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے لیے 65 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: صحت 25 اور تعلیم کے لیے 83 ارب روپے سے زائد مختص

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ ایچ ای سی کی ترقیاتی اسکمیوں کے لیے 44 ارب روپے علیحدہ سے رکھے گئے ہیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 67 فیصد زائد ہیں جو نوجوان نسل کے ساتھ حکومت کی وابستگی اور ان کے مستقبل کے حوالے سے عزم کا ثبوت ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ ایچ ای سی کے بجٹ میں بلوچستان اور ضم شدہ اضلاع کے 5 ہزار وظائف شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں کے لیے الگ سے اسکالرشپ اسکیم شامل ہے، ملک کے طلبا کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ آسان اقساط پر فراہم کیے جائیں گے، انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کو اپ گریڈ کرنے کی غرض سے جدید آلات و سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔

تعلیم کے دیگر منصوبوں کے حوالے سے وزیر خزانہ نے بتایا کہ بے نظیر تعلیمی وظائف پروگرام ایک کروڑ بچوں تک بڑھانے کے لیے 35 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیم اور صحت کے بجٹ بھی بڑھ گئے

مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ 10 ہزار طلبہ کو بے نظیر انڈر گریجویٹ اسکالرشپ کے لیے 9 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

صحت عامہ کے لیے مختص بجٹ کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے مفتاح اسمٰعیل نے بتایا کہ مالی سال 23-2022 کے بجٹ میں ہیلتھ سیکٹر کے لیے مناسب رقم مختص کی گئی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عوام کو صحت کی بہتر خدمات کی فراہمی کے لئے 24 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ششماہی اخراجات مختص بجٹ سے 55 فیصد بڑھ گئے

وفاقی وزیر نے کہا کہ مشکل وقت میں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس میں شجرکاری اور قدرتی ماحول بہتر بنانے کے منصوبے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زارعت اور تحفظِ خوراک کے لئے زرعی شعبے میں جدید مشینوں کا استعمال بڑھانے، لیزر سے زمین ہموار کرنے، آبپاشی میں جدت لانے، معیاری بیجوں کی فراہمی اور زرعی پیداوار کی برآمدات کے لئے 11 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کا اعلان کرتے ہوئے ایڈہاک ریلیف کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کا ملازمین کا دیرینہ مطالبہ منظور کرلیا۔

تبصرے (0) بند ہیں