اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی حضور ﷺ سے متعلق توہین آمیز بیان کا نوٹس لے، وزیر خارجہ

11 جون 2022
اگر توہین آمیز بیان پر نوٹس نہ لیا گیا تو اس میں برابر ملوث سمجھا جائے گا، وزیر خارجہ۔ —فائل فوٹو: رائٹرز
اگر توہین آمیز بیان پر نوٹس نہ لیا گیا تو اس میں برابر ملوث سمجھا جائے گا، وزیر خارجہ۔ —فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر زور دیا ہے کہ وہ گزشتہ ہفتے بھارت میں بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) کی رہنما کی جانب سے حضرت محمدﷺ کے حوالے سے توہین آمیز بیان پر خاموشی اختیار نہ کرے اور خبردار کیا کہ اس طرح کے مسائل پر خاموشی اختیار کرنا ملوث ہونے کے برابر سمجھا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر عبداللہ شاہد کو فون کیا اور انہیں بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے دو رہنماؤں کی جانب سے حضرت محمدﷺ کے خلاف گستاخانہ بیان سے متعلق آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ساتھ 'نتیجہ خیز' ملاقات

انہوں نے نشاندہی کی کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی سے دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے اور اقوام متحدہ کی جنرل اسبملی کے صدر پر زور دیا کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی نفرت انگیز تقاریر اور بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کے نفرت آمیز عمل کا نوٹس لیں۔

یہ بھی پڑھیں:بطور وزیر خارجہ بلاول پہلے دورۂ امریکا میں اچھا تاثر قائم کرنے میں کامیاب

اس واقعے پر ہندوستانی سیاسی قیادت کی خاموشی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کو کہا کہ اس طرح کی خاموشی اس فعل میں ملوث ہونا تصور کیا جا سکتا ہے اور یہ عمل تشدد، فرقہ وارانہ اختلاف اور نفرت کے واقعات کو مزید بھڑکانے کا سبب بن سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر نے جنرل اسمبلی کے اہم کردار اور ان مسائل پر مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں