وزیر خارجہ کا سیکریٹری جنرل او آئی سی سے رابطہ، بھارت میں اسلاموفوبیا پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 12 جون 2022
وزیر خارجہ نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارتی مسلمانوں کی جان و مال اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے کوششیں تیز کرے —فائل فوٹو:ٹوئٹر:
وزیر خارجہ نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارتی مسلمانوں کی جان و مال اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے کوششیں تیز کرے —فائل فوٹو:ٹوئٹر:

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کے سربراہ و وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ سے ٹیلی فونک گفتگو میں بھارت میں اسلاموفوبیا کے خلاف تبادلہ خیال کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونی والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران بھارت میں حکمراں جماعت کی جانب سے حالیہ اسلاموفوبیا کے اقدامات پر خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دو سینئر عہدیداروں کی جانب سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خلاف توہین آمیز ریمارکس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اپنی گفتگو کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے اعلیٰ عہدیداروں کے توہین آمیز ریمارکس نے دنیا بھر میں مسلمانوں کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، امریکا کے ساتھ 'ہر سطح پر' رابطے جاری رکھے گا، بلاول بھٹو

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے وضاحتی کوشش اور ذمہ دار افراد کے خلاف تاخیر سے کی جانے والی معمولی تادیبی کارروائی، اس تکلیف دہ عمل سے مسلم دنیا میں پیدا ہونے والے کرب اور اضطراب کو کم نہیں کر سکتی۔

بلاول بھٹو زرداری نے توہین آمیز ریمارکس کے خلاف ہونے والے نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کے ساتھ بھارتی حکام کی جانب سے ناروا سلوک کی شدید مذمت کی، جو کہ مسلمانوں کے خلاف بھارتی حکومت کے جاری ظلم و ستم کے اقدامات کا تازہ ترین مظاہرہ ہے۔

انہوں نے او آئی سی اور اس کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بھارتی مسلمانوں کی جان، عزت، جائیداد، ثقافت، ورثے اور مذہبی آزادیوں کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

ٹیلی فونک گفتگو کے دوران انہوں نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ بھارت میں اسلاموفوبیا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لے۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ساتھ 'نتیجہ خیز' ملاقات

وزیر خارجہ کے ساتھ گفتگو کے دوران او آئی سی کے سیکریٹری جنرل ابراہیم طحہٰ نے توہین آمیز ریمارکس کے ساتھ ساتھ بھارتی مسلمانوں کی نہ ختم ہونے والی مشکلات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی، اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحانات اور اس سے نمٹنے کے لیے اجتماعی اقدامات کرنے کی ضرورت کو شدت سے محسوس کرتی ہے۔

اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اسلاموفوبیا پر اقوام متحدہ اور او آئی سی کی قراردادوں اور اعلانات کا ذکر کیا اور بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے اور بھارتی مسلمانوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی راہیں اور راستے تلاش کرنے کے لیے رابطے میں رہنے کا فیصلہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں