بٹ کوائن کی قیمت 18 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

اپ ڈیٹ 14 جون 2022
عالمی کریپٹو کرنسی مارکیٹ نومبر 2021 میں 29 کھرب  ڈالر تک پہنچ گئی تھی—فوٹو:رائٹرز
عالمی کریپٹو کرنسی مارکیٹ نومبر 2021 میں 29 کھرب ڈالر تک پہنچ گئی تھی—فوٹو:رائٹرز

بٹ کوائن کی قیمت 25 ہزار ڈالر سے کم ہو کر 18 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی جب کہ کرپٹو کرنسی کے ریکارڈ بلند ہونے کے مہینوں بعد سرمایہ کاروں نے عالمی منڈیوں میں فروخت کے غیر یقینی اور خطرناک رجحان کے باعث ایسے اثاثوں میں سرمایہ کاری سے گریز کیا جن میں 'خطرے کا عنصر' زیادہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی خبر کے مطابق یونٹ کو اس خبر سے بھی زبردست دھچکا لگا کہ کرپٹو کرنسی کو قرض دینے والے پلیٹ فارم سیلسیس نیٹ ورک نے غیر مستحکم معاشی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے رقم نکالنے کے عمل کو روک دیا ہے۔

جمعے کے روز سے عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا جب کہ تازہ اعداد و شمار سے امریکی افراط زر 4 دہائیوں کی بلند ترین سطح پر نظر آئی، جس سے ملک میں شدید معاشی بحران کے خدشات میں اضافہ ہوا جس کے بعد سرمایہ کاروں نے ڈالر جیسے محفوظ اثاثوں میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

ایکس ٹی بی کے چیف مارکیٹ تجزیہ کار والد کوڈمانی نے کہا کہ مارکیٹ میں اتنی شدید مندی بہت زیادہ حیران کن نہیں جب کہ ہم نے روایتی اسٹاک جو کہ حال ہی میں کم ہو چکے اور کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے درمیان گزشتہ چند سال میں بڑھتے ہوئے باہمی ربط کو دیکھا ہے۔

دنیا کی سب سے مشہور کرپٹو کرنسی کی قدر لندن میں صبح کے وقت ہونے والی ڈیلز میں تقریباً 10 فیصد کم ہوئی جس کے بعد اس کی قدر 23 ہزار 794 ڈالر تک پہنچ گئی، آخری مرتبہ دسمبر 2020 میں یہ اس سطح پر پہنچی تھی۔

ورچوئل یونٹ نومبر 2021 میں ریکارڈ بلند سطح کو چھونے کے بعد 65 فیصد تک گر گیا۔

پیر کے روز سرمایہ کاروں نے امریکی مرکزی بینک سے کچھ حفاظتی اقدامات کے حصول کی کوشش کی جس سے بڑھتی ہوئی مہنگائی سے نمٹنے کے لیے قرض لینے کے اخراجات میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔

مزید پڑھیں: بٹ کوائن کی قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

سیلسیس نیٹ ورک کی جانب سے آنے والی خبروں کے بعد بٹ کوائن کی قدر میں گراوٹ میں تیزی آئی۔

پلیٹ فارم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کیا گیا کہ آج ہم اعلان کر رہے ہیں کہ سیلسیس تمام رقم نکالنے، سویپ اور اکاؤنٹس کے درمیان منتقلی کو روک رہا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سیلسیس نے یہ انتہائی اقدام مارکیٹ کے حالات کی وجہ سے کیا۔

گزشتہ سال کے اختتام کے مقابلے میں مئی میں صارفین کے ذخائر کی کل مالیت پہلے ہی نصف سے کم ہو کر 12 ارب ڈالر سے کم ہو گئی تھی۔

کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ ویلیو 10 کھرب سے کم ہوگئی

دریں اثنا ڈیٹا سائٹ کوئن مارکیٹ کیپ کے مطابق جنوری 2021 کے بعد سے کرپٹو کرنسی مارکیٹ کی قیمت پہلی بار 10 کھرب ڈالر سے نیچے گر گئی اور کم ہو کر 926 ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایک بٹ کوائن ڈھائی لاکھ روپے سے بھی مہنگا

عالمی کریپٹو کرنسی مارکیٹ نومبر 2021 میں 29 کھرب ڈالر تک پہنچ گئی تھی لیکن اس سال اب تک اس کی قدر میں کمی آئی ہے۔

ہارگریوز لینڈزڈاؤن کے سرمایہ کاری اور مارکیٹ کے سینئر تجزیہ کار سوسنہ اسٹریٹر کا کہنا ہے کہ افراط زر توقع سے زیادہ مشکل حریف ثابت ہوئی، اس وجہ سے بٹ کوائن اور ایتھر کی قدر میں کمی ہو رہی ہے، وہ رسکی اثاثوں میں سرمایہ کاری سے دوری کے سب سے بڑے شکار ہیں جب کہ سرمایہ کار دنیا بھر میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافے سے پریشان ہیں۔

کریپٹو کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر دو ممالک ایل سلواڈور اور سینٹرل افریقن ریپبلک نے عالمی مالیاتی اداروں کی سخت تنقید کے باوجود بٹ کوائن کو قانونی ٹینڈر کے طور پر اپنانے کا جوا کھیلا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں