کوئٹہ: رات گئے کوئلہ کان کے 4 ملازمین کو اغوا کرلیا گیا

اپ ڈیٹ 14 جون 2022
واقعے کا مقدمہ  ہنہ اوڑک تھانے میں درج کرلیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
واقعے کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں درج کرلیا گیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ کے نواحی علاقے اسپین کاریز میں کوئلے کی کان کے 4 ملازمین کو رات گئے اغوا کر لیا گیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کیے گئے ملازمین میں ایک انجینیئر اور 3 کان کن شامل ہیں، اغوا ہونے والوں میں دو کا تعلق چکوال، ایک کا صوابی اور ایک کا مظفر آباد سے ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئلہ کان ملازمین کے اغوا کا مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں درج کرلیا گیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: کوئلے کی کان سے 7 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئیں

اس سے قبل بھی بلوچستان میں کان کنوں کے اغوا اور قتل کے متعدد واقعات پیش آچکے ہیں، گزشتہ سال جنوری میں مچھ میں فائرنگ سے 11 کان کن جاں بحق اور متعدد کو زخمی کردیا گیا تھا۔

پولیس حکام نے ابتدائی طور پر بتایا تھا کہ مسلح افراد نے مچھ کوئلہ فیلڈ میں کام کرنے والے کان کنوں کو اغوا کیا اور قریبی پہاڑی علاقوں میں لے گئے جہاں ان پر فائرنگ کی۔

پولیس نے بتایا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں متعدد کان کن زخمی ہوئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جن کی حالت تشویشناک تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: مچھ میں اغوا کے بعد 11 کان کنوں کا قتل

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر بولان مراد کاسی نے بتایا تھا کہ نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 11 کان کن جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 4 زخمی ہیں۔

واقعے کے بعد پولیس، ایف سی اور انتظامیہ کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی تھی جبکہ قریبی کوئلہ کانوں کے مزدور جمع ہوگئے تھے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں