آئی پی ایل کے نشریاتی حقوق ریکارڈ 6.2 ارب ڈالر میں فروخت

اپ ڈیٹ 15 جون 2022
بی سی سی آئی نے اپریل میں کورونا کے باعث آئی پی ایل ملتوی کردیا تھا—فوٹو:بشکریہ کرک انفو
بی سی سی آئی نے اپریل میں کورونا کے باعث آئی پی ایل ملتوی کردیا تھا—فوٹو:بشکریہ کرک انفو

بھارت کے کرکٹ بورڈ نے اعلان کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس نے آئندہ پانچ سیزن کے لئے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) ٹورنامنٹ کے نشریاتی حقوق عالمی میڈیا کو 6.2 ارب میں فروخت کردیے ہیں۔

بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سکریٹری جے شاہ نے 3 روزہ آن لائن نیلامی کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ آئی پی ایل اب فی میچ ویلیو کے لحاظ سے کھیلوں کی دنیا کی دوسری سب سے زیادہ قابل قدر لیگ ہے.

دنیا کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے کھیلوں کے مقابلوں میں سے ایک کے حقوق کے لیے ادا کی گئی رقم 2.55 ارب ڈالر کو چھوٹا بنا دیتی ہے جو اسٹار انڈیا نے 2017 میں 2022 تک کے گزشتہ 5 سیزن کے لیے ادا کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل 2020 متحدہ عرب امارات میں 19 ستمبر سے شروع ہوگی

بی سی سی آئی نے مزید بتایا کہ امریکی ادارے ڈزنی کی ملکیت اسٹار نے 2023 سے 2027 تک سالانہ 2 ماہ کے مقابلے کے آنے والے 5 سیزن کے لیے 3 عشاریہ ایک ارب ڈالر میں اندرون ملک ٹی وی حقوق کو برقرار رکھا۔

لیکن ڈیجیٹل رائٹس اس سے بھی زیادہ رقم 3.صفر ارب میں فروخت ہوئے، اس سے اس توقع کی عکاسی ہوتی ہے کہ بھارت اور بیرون ملک زیادہ لوگ ڈیجیٹل آلات پر میچ دیکھیں گے۔

خریدار کمپنی وائیاکوم 18 تھی جو بھارتی بزنس ٹائیکون مکیش امبانی کی کمپنی ریلائنس اور مبینہ طور پر جیمز مرڈوک کی حمایت یافتہ سرمایہ کاری گروپ امریکی گروپ پیراماؤنٹ گلوبل کا جوائنٹ وینچر ہے۔

بی سی سی آئی کے خزانچی نے ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے لکھا کہ اس سیزن میں میں ڈیجیٹل میڈیا ٹی وی چینلز سے بڑا کردار اور خریدار ثابت ہوا۔

بڑی تنخواہیں

بڑی اور پرکشش تنخواہوں کے ساتھ دنیا کے کرکٹ کے چند سرکردہ ستاروں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہوئے آئی پی ایل نے ٹوئنٹی 20 کو بے حد مقبول بنانے میں مدد کی جس نے کروڑوں ناظرین کو اپنی جانب متوجہ کیا اور دنیا بھر میں اسی طرح کی کرکٹ لیگز کو بھی پروان چڑھایا۔

یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کی کاؤنٹیز نے آئی پی ایل کی میزبانی کی پیشکش کردی

گزشتہ سیزن میں اس لیگ میں 10 فرنچائزز کو شامل کیا گیا جنہوں نے 74 میچوں میں مقابلہ کیا، احمد آباد میں ہونے والے ایونٹ کے فائنل میں ایک لاکھ 5 ہزار شائقین نے کرکٹ اسٹڈیم میں یہ میچ دیکھا جب کہ لاکھوں لوگ ٹیلی ویژن اور اسمارٹ فونز پر لیگ کا فائنل میچ دیکھ رہے تھے۔

حقوق کی نیلامی کی دوڑ میں جاپان کی سونی کمپنی بھی تھی جس نے 2008 میں آئی پی ایل کے آغاز کے بعد پہلے 10 سال تک ایونٹ کو ٹیلی ویژن پر نشر کیا۔

جیف بیزوس کی ایمیزون جس نے یورپی فٹ بال اور امریکی فٹ بال کے حقوق حاصل کرنے کے لیے کروڑوں ڈالر خرچ کیے، مبینہ طور پر ابتدا میں اس نے بھی آئی پی ایل میں دلچسپی ظاہر کی تھی لیکن بعد میں اس سے دستبردار ہوگئی۔

ایشیا کا امیر ترین

یہ معاہدہ مکیش امبانی کے لیے ایک بڑی جیت ہے جو کہ فوربز میگزین کے مطابق 97 عشاریہ 6 ارب ڈالر کے ساتھ ایشیا کے سب سے امیر آدمی ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی کے بااعتماد ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

ریلائنس کی اربوں ڈالر کی دولت تیل اور پیٹرو کیمیکل کے کاروبار میں بنائی گئی تھی لیکن حالیہ برسوں میں اس کمپنی نے ٹیلی کام، ریٹیل اور قابل تجدید توانائی سمیت نئے شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کی ہے ۔

ریلائنس نے 2016 میں انتہائی سستے ڈیٹا اور کالز کے ساتھ 'جیو' کے آغاز کے ساتھ ہندوستانی ٹیلی کام سیکٹر کو ہلا کر رکھ دیا جس کے بعد اس کی کئی حریف کمپنیاں برسوں کے نقصانات کے بعد کاروبار بند کرنے پر مجبور ہوگئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: متعدد کھلاڑیوں میں کورونا کی تشخیص کے بعد انڈین پریمیئر لیگ ملتوی

گوگل، فیس بک اور انٹیل جیسے بڑے عالمی اداروں نے حالیہ برسوں میں ریلائنس کے ڈیجیٹل یونٹ، جیو پلیٹ فارمز میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

مکیش امبانی کی اہلیہ نیتا امبانی آئی پی ایل کی ممبئی انڈینز فرنچائز کی مالک ہیں جو ئی پی ایل کی تاریخ کی سب سے مہنگی اور کامیاب ٹیم ہے جو اب تک پانچ ٹائٹلز جیت چکی ہے۔

ایڈورٹائزنگ ایجنسی ریڈیفوژن کے منیجنگ ڈائریکٹر سندیپ گوئل نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا مکیش امبانی او ٹی ٹی (اوور دی ٹاپ اسٹریمنگ سروسز) کو ایک نئی جہت، سمت اور شکل دینے کے لیے تیار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'لیکن یہ نہ صرف اوور دی ٹاپ اسٹریمنگ سروسز بلکہ تفریح، کرکٹ، کسٹمر کنیکٹیویٹی، ای کامرس اور بہت سی دوسری چیزوں کو نئی جہت دینے کی جانب ایک قدم ہوسکتا ہے، کیونکہ اس پورے کھیل سے منسلک لاکھوں ناظرین کی تعداد آپ کے کنٹرول میں ہے۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں